زرعی ترقی اور تحفظ خوراک

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ایف اے او فوڈ پرائس انڈیکس میں مسلسل تیسرے ماہ مئی میں اضافے کا رجحان جاری رہا۔گندم کی بڑھتی ہوئی عالمی برآمدی قیمتوں کی وجہ سے یہ اضافہ شمالی امریکہ اور یورپ سمیت کچھ بڑے پیداواری علاقوں میں فصلوں کی خراب صورتحال کی وجہ سے ممکنہ طور پر کم پیداوار کے خدشات کی عکاسی کرتا ہے۔ایف اے او سیریل پرائس انڈیکس میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں مئی میں 6.3 فیصد اضافہ ہوا، جس نے بین الاقوامی فوڈ پرائس انڈیکس میں مجموعی اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔

دوسری جانب چین میں خوراک کی فراہمی، جو دنیا کا سب سے بڑا خوراک پیدا کرنے والا اور تیسرا سب سے بڑا غذائی برآمد کنندہ ہے، عالمی غذائی تحفظ اور قیمتوں کے لئے اہم ہے.چین کی نیشنل فوڈ اینڈ اسٹریٹجک ریزرو ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2023 میں ، گندم نے بنیادی طور پر چین میں بنیادی خوراک کے طور پر کام کیا ، جس نے پورے سال مستحکم اور متوازن رسد اور طلب کے ربط کو برقرار رکھا۔چین میں ویسے بھی اناج کی پیداوار سال بہ سال 1.3 فیصد اضافے کے ساتھ 695.41 ملین ٹن کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، یہ مسلسل نواں سال ہے جب ملک میں 650 ملین ٹن سے زیادہ اناج کی پیداوار ہوئی ہے۔

چین کے زرعی حکام کے نزدیک ایک ایسے ملک کے طور پر جو دنیا کی آبادی کا تقریباً پانچواں حصہ ہے، چین جہاں اپنے لوگوں کو وافر خوراک فراہم کرنے پر قائم ہے وہاں ضرورت مند ممالک کو ملکی سطح پر تیار کردہ خوراک بھی فراہم کر رہا ہے۔بین الاقوامی مارکیٹ میں گندم کی بڑی خریداری کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر خوراک کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ میں اضافے کے امکان سے بچتے ہوئے، چین دنیا میں خوراک کی فراہمی کے استحکام میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔

اس وقت چین کے نیشنل جین بینک میں دو سو بیس سے زائد اقسام کی فصلوں کے ساتھ ساتھ متنوع اقسام کے ساڑھے چار لاکھ سے زائد زرعی وسائل موجود ہیں، چین اس اعتبار سے دنیا میں دوسرے نمبر پر موجود ہے۔مزید برآں، زرعی تکنیکی جدت طرازی کے لئے ملک بھر میں وسائل کو متحرک کرنے کے چین کے انوکھے نقطہ نظر نے ذہین زرعی مشینری، محفوظ زراعت، سبز زرعی ان پٹ جیسے حشرہ کش ادویات، ویٹرنری ادویات، کھاد وغیرہ اور فوڈ سپلائی چین جیسے شعبوں میں اہم ترقی کی ہے. جدید خطوط پر مبنی کاشتکاری، خوراک کے کارخانے اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز تیزی سے پختہ ہو رہی ہیں اور ملک میں خوراک کی فراہمی کا متنوع نظام قائم کیا گیا ہے۔

قابل تحسین امر یہ بھی ہے کہ چین کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے ہمیشہ زرعی پیداوار کو مستحکم کرنے ، اناج اور اہم زرعی مصنوعات کی فراہمی کو یقینی بنانے، زرعی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو فروغ دینے، زرعی سائنس، ٹیکنالوجی اور سازوسامان کے لئے حمایت کو مضبوط بنانے، انسداد غربت کی کامیابیوں کو مستحکم کرنے اور وسعت دینے اور دیہی صنعتوں کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے کوششوں میں اضافے پر زور دیا گیا ہے۔چینی حکام کی جانب سے دیہات اور زراعت کی ترقی کے لیے واضح اقدامات کا تعین کیا جاتا ہے ،ان میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور خوشحالی کی صلاحیت کو فروغ دینے، ایک خوبصورت اور ہم آہنگ دیہی علاقوں کی تعمیر کو مضبوطی سے فروغ دینے، دیہی حکمرانی کے نظام کو بہتر بنانے اور ساختی اور ادارہ جاتی جدت طرازی اور دیگر ضروری امور شامل ہیں ۔حقائق ثابت کرتے ہیں کہ چینی قیادت دیہی احیاء کو وسیع پیمانے پر فروغ دینے اور زراعت میں چین کی طاقت کو بڑھانے، ٹیکنالوجی پر مبنی زرعی ترقی کو آگے بڑھانے، مسلسل اصلاحات اور جدت طرازی پر ثابت قدمی سے قائم رہنے کی اسٹریٹجی پر عمل پیرا ہے، یوں ایک طاقتور زرعی چین کی تعمیر کا ہدف حاصل کیا جائے گا ۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1348 Articles with 625664 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More