بہاری کمیونٹی کے حقوق اور قومی ذمہ داریاں تعارف


تعارف:
پاکستان میں بہاری کمیونٹی، جو کہ مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) سے ہجرت کرکے آئی، ایک اہم اور متحرک حصّہ ہے۔ یہ کمیونٹی اپنی تعلیمی اور تکنیکی صلاحیتوں کے سبب نہ صرف ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے بلکہ قومی سطح پر بھی اپنی شناخت بنائے ہوئے ہے۔ تاہم، ان کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک اور مسائل پر توجہ نہ دیے جانے سے بہت سے سوالات اٹھتے ہیں۔ یہ رپورٹ بہاری کمیونٹی کے حقوق، ان کے ساتھ ہونے والے سلوک، اور قومی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالتی ہے۔

بہاری کمیونٹی کا تاریخی پس منظر:
بہاری کمیونٹی کا تعلق ان افراد سے ہے جو برصغیر کی تقسیم کے وقت بہار، اتر پردیش اور دیگر علاقوں سے مشرقی پاکستان (اب بنگلہ دیش) ہجرت کرکے آئے تھے۔ 1971ء کے بعد جب مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا تو ان افراد نے پاکستان کے مغربی حصے میں ہجرت کی۔ پاکستان کے قیام کے وقت سے لے کر سقوط ڈھاکہ تک، اس کمیونٹی نے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کی اور نظریہ پاکستان کے تحفظ کے لیے قربانیاں دیں۔

بہاری کمیونٹی کے ساتھ موجودہ سلوک:
سندھ اسمبلی میں حالیہ بیانات اور رویوں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ بہاری کمیونٹی کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ باوجود اس کے کہ یہ افراد پاکستانی شہری ہیں اور پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، انہیں مختلف مواقع پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔ سندھ اسمبلی میں بعض ارکان کے بیانات اور کمیونٹی کے خلاف ہونے والی زبان درازی نے یہ سوال کھڑا کیا ہے کہ کیا ان افراد کو ان کے جائز حقوق دیے جا رہے ہیں؟

قومی سطح پر سیاسی جماعتوں اور اداروں کی ذمہ داریاں
1. پاک فوج: پاکستان کی مسلح افواج نے ہمیشہ قوم کے تحفظ کو اولین ترجیح دی ہے۔ بہاری کمیونٹی نے پاک فوج کے لیے اپنی جانیں قربان کیں، اس لیے ضروری ہے کہ فوج ان کے تحفظ اور حقوق کے لیے بھی آواز اٹھائے۔
2. پیپلز پارٹی: سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، اور یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ارکان اسمبلی کی زبان بندی کریں اور ایسی زبان استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں جو عوام میں انتشار پھیلانے کا باعث بنتے ہیں۔
3. جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم: دونوں جماعتوں نے ہمیشہ مظلوم اور محروم طبقات کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی ہے۔ ان جماعتوں کو بہاری کمیونٹی کے حقوق کے تحفظ کے لیے بھی آواز بلند کرنی چاہیے اور اس مسئلے کو قومی سطح پر اٹھانا چاہیے۔
4. مسلم لیگ، پی ٹی آئی اور جے یو آئی: یہ جماعتیں ملک بھر میں عوامی حمایت حاصل کرنے کے باوجود بہاری کمیونٹی کے حقوق کے تحفظ میں ناکام نظر آتی ہیں۔ ان جماعتوں کو اس اہم مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے اور عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔
5. سماجی ادارے: مختلف سماجی اور انسانی حقوق کے ادارے جو کہ پاکستان بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ کا دعویٰ کرتے ہیں، انہیں بھی اس مسئلے پر خاموشی توڑنی چاہیے اور بہاری کمیونٹی کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔

تجاویز اور اقدامات
1. قانون سازی: بہاری کمیونٹی کے حقوق کے تحفظ کے لیے قومی اور صوبائی سطح پر قانون سازی کی جائے تاکہ ان کے خلاف ہونے والے امتیازی سلوک کا سد باب ہو۔
2. سماجی آگاہی: عوامی سطح پر آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ لوگوں کو بہاری کمیونٹی کی قربانیوں اور خدمات کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔
3. سیاسی و سماجی دباؤ: سیاسی جماعتوں اور سماجی اداروں کو مل کر دباؤ بنانا چاہیے تاکہ بہاری کمیونٹی کو ان کے حقوق مل سکیں اور ان کے ساتھ مساوی سلوک کیا جا سکے۔
4. تعلیمی و معاشی مواقع: بہاری کمیونٹی کے نوجوانوں کے لیے تعلیمی اور معاشی مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ ملکی ترقی میں مزید بہتر کردار ادا کر سکیں۔

حرف آخر:
بہاری کمیونٹی پاکستان کا اہم جزو ہے اور انہیں ان کے حقوق دینا حکومت، سیاسی جماعتوں اور سماجی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ یہ ضروری ہے کہ قومی سطح پر ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ یہ کمیونٹی ملک کی ترقی میں مزید بہتر کردار ادا کر سکے۔
نوٹ : یہ ایک عالمی تحقیاتی رپورٹ ہے لہذا اس کےتمام حوالہ جات سے قارائین کامتفق ہونا لازم نہیں۔
ترتیب و تدوین
فیض خان

 

Faiz Khan
About the Author: Faiz Khan Read More Articles by Faiz Khan: 12 Articles with 7061 views میرا نام فیض خان ہے،گزشتہ بیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہوں،بچپن میں ہمدرد،نونہال اور معیار میں کہانی اور سماجیرپورٹ لکا کرتا تھا،م،ابتدائی تعلیم پک.. View More