حکمرانوں کے لئے دعا

ماں کے پیٹ سے ہی باغی ہوتا ہے ہر بچہ، دودھ نہ ملنے پر ایسا شور مچاتا ہے کہ ماں تو کیا ، تمام حاضرین کے ہوش ٹھکانے آ جاتے ہیں۔یوں تو ہر اچھے، بُرے، مشکل اور نہ انجام دے سکنے والے کام کے بارے میں کسی کو جوش دلانے کے لئے یہ کہا جاتا ہے کہ" کوئی بچہ ماں کے پیٹ سے سیکھا ہوا نہیں پیدا ہوتا " لیکن ایک کام ایسا ہے جسے "احتجاج" کہتے ہیں ، جو ہر بچہ کو ماں کے پیٹ سے باہر آتے ہی کرنا آتا ہے۔
ابتدا میں تو ایک ہی کہاوت سنی تھی کہ"کوئی بچہ ماں کے پیٹ سے چور پیدا نہیں ہوتا" ، اس کہاوت کو چینی رہنماؤں سے جوڑ دیا گیا تھا لیکن اس میں کوئی حقیقت نہیں بلکہ میری تحقیق کے مطابق تو یہ کسی وکیل نے کسی چور کو بچانے کے لئے دلیل دی ہوگی کہ میرا مؤکل ماں کے پیٹ سے چور پیدا نہیں ہؤا بلکہ اس نے حالات سے مجبور ہو کر چوری کی، لہٰذا حالات کو ٹھیک کرنے کے لئے حکومتِ وقت کو حکم جاری کیا جائے۔بہر حال میرا ماننا ہے کہ ماں کے پیٹ سے باہر آکر دنیا کے ہر انسان کا بچہ ماں کا دودھ مانگتا ہے ، جیسے ہی ماں اس کا منہ اپنی چھاتی سے لگاتی ہے وہ دودھ چوسنا شروع کر دیتا ہے اور ایک ذرا سی تاخیر ہو جائے تو بچہ اس قدر زور زور سے رونے کی آوازیں نکالتا ہے کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی، سب کہتے ہیں بچہ رو رہا ہے اس کو دودھ پلاؤ حالانکہ بچہ رو نہیں رہا ہوتا بلکہ شور مچا رہا ہوتا ہے ، اس کی شکل رونے والی فطری طور سے بن جاتی ہے تاکہ اس پر ترس کھایا جا سکے۔ یہ فن محض اشرف المخلوقات (انسان) کے بچے ہی کو آتا ہے ، دیگر کسی مخلوق کا بچہ دودھ نہ ملنے پر خاموشی سے دودھ کی تلاش میں لگ جاتا ہے ۔
اپنی مرضی و خواہش کے مطابق کوئی شے نہ ملنے پر اپنی اپنی فن کارانہ صلاحیتوں کے مطابق احتجاج کرنا اشرف مخلوق کا ہی خاصا ہے۔
اللہ تعالیٰ تمام حکمرانوں کو اپنی رعایا کی جائز ضروریات پوری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین!
Syed Musarrat Ali
About the Author: Syed Musarrat Ali Read More Articles by Syed Musarrat Ali: 142 Articles with 131716 views Basically Aeronautical Engineer and retired after 41 years as Senior Instructor Management Training PIA. Presently Consulting Editor Pakistan Times Ma.. View More