وقت کے ولی

زندگی کے ہر مرحلے پر وقت ہمیں کچھ نہ کچھ سکھاتا ہے۔ کبھی خوشی کی صورت میں، کبھی دکھ کی شکل میں، اور کبھی ان دونوں کے ملاپ سے۔ وقت ایک ایسا استاد ہے جو بغیر کوئی لفظ کہے ہمیں زندگی کے بڑے بڑے سبق سکھا دیتا ہے۔

بچپن کا وقت کتنا خوبصورت ہوتا ہے—بے فکری، خوشیاں، کھیل کود، لیکن یہ وقت ہمیں چھوڑ کر آگے بڑھ جاتا ہے اور ہم جوانی کی دہلیز پر قدم رکھتے ہیں۔ پھر جوانی میں ہم مستقبل کی فکر میں گم ہو جاتے ہیں، وقت کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن وقت کا بہاؤ رکتا نہیں۔ اور پھر ایک دن ہمیں ادراک ہوتا ہے کہ یہ لمحے تو ہمارے ہاتھوں سے نکل چکے ہیں۔

وقت کے ولی وہ لوگ ہوتے ہیں جو اس حقیقت کو سمجھتے ہیں کہ وقت کو روکا نہیں جا سکتا، لیکن اس کا بہترین استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو حال میں جیتے ہیں، جو وقت کو اپنے فائدے کے لئے استعمال کرتے ہیں اور دوسروں کے لئے بھی کچھ کر گزرتے ہیں۔

روحانی اعتبار سے، وقت کے ولی وہ لوگ ہیں جو وقت کی حقیقت کو دل کی گہرائیوں سے جانتے ہیں اور اللہ کے نزدیک اپنا وقت اور عمل پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ دنیاوی زندگی کا ہر لمحہ ایک امانت ہے اور اس کا بہترین استعمال ہی اصل کامیابی ہے۔

ولی کا تصور ہمیشہ سے اسلامی تصوف اور روحانیت میں ایک عظیم مرتبے کا حامل رہا ہے، لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ "وقت کے ولی" کا کیا مطلب ہو سکتا ہے؟ وقت کے ولی وہ لوگ ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کے طور پر چنتا ہے، اور وہ اپنی زندگی کے ہر لمحے کو اللہ کی مرضی اور خواہش کے مطابق گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کی زندگی کا ہر لمحہ صرف ایک مقصد کے گرد گھومتا ہے: اللہ کی رضا اور قربت حاصل کرنا۔زندگی میں اکثر ہم وقت کو ضائع کرنے کے عادی ہو جاتے ہیں۔ سوشل میڈیا، بے معنی مشاغل، غیر ضروری گفتگو—یہ سب وقت کی اس قیمتی دولت کو بے فائدہ خرچ کر دیتے ہیں۔ لیکن اگر ہم اپنے ہر لمحے کی قدر کریں، تو یہ وقت ہماری کامیابی کی سیڑھی بن سکتا ہے۔

وقت کا بہترین استعمال یہ ہے کہ ہم اس میں خود کو سنواریں، اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلیں اور دوسروں کے لئے بھی فائدہ مند بنیں۔ دنیا میں ہر کامیاب انسان نے اپنے وقت کی اہمیت کو سمجھا اور اسے بہتر طریقے سے استعمال کیا۔

روحانیت کی دنیا میں وقت ایک عظیم راز ہے۔ اللہ تعالیٰ کے نزدیک وقت کا تصور ہماری دنیاوی سوچ سے مختلف ہے۔ یہاں پر وقت ایک مقررہ لمحے کا نام ہے، جہاں ہماری ہر سانس اور ہر لمحہ اللہ کی رضا کے لئے گزارنا اہم ہوتا ہے۔

وقت کے ولی وہ ہیں جو اللہ کے دیے ہوئے وقت کو صرف دنیاوی کاموں میں نہیں بلکہ آخرت کی کامیابی کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں۔ وہ لوگ جو اللہ کے ذکر میں وقت گزارتے ہیں، جو دوسروں کی خدمت کرتے ہیں اور جن کے دل میں دنیاوی زندگی کے ساتھ ساتھ آخرت کی فکر ہوتی ہے، وہی اصل میں وقت کے ولی ہیں۔

وقت کے ولی بننا ایک عظیم سعادت ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو وقت کی حقیقت کو جانتے ہیں اور اسے ضائع نہیں کرتے۔ وہ جانتے ہیں کہ ہر لمحہ قیمتی ہے اور ہر لمحہ ہمیں اللہ کے قریب لے جا سکتا ہے۔

وقت گزر جاتا ہے، لیکن اس کے ساتھ کیا گیا عمل ہمیشہ رہتا ہے۔ اگر ہم وقت کو ضائع کریں گے تو پچھتاوا ہمارا مقدر بنے گا، لیکن اگر ہم وقت کو سنبھالیں گے، اس کا بہترین استعمال کریں گے، تو ہماری دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی ہوگی۔

وقت کے ولی کے لئے سب سے بڑا امتحان وقت کا ہوتا ہے۔ ہر دور میں ولیوں کو مشکلات اور آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن ان کی سب سے بڑی قوت صبر اور شکر ہوتی ہے۔ وہ ہر آزمائش کو اللہ کی طرف سے ایک تحفہ سمجھتے ہیں اور اس میں بھی اللہ کی حکمت کو تلاش کرتے ہیں۔

ولی کا وقت صبر کی داستان ہوتا ہے۔ صوفی روایات میں ولیوں کے صبر کی بہت سی کہانیاں ملتی ہیں جن میں وہ اپنی زندگی کے ہر لمحے کو اللہ کی راہ میں قربان کر دیتے ہیں۔ جب انسان دنیاوی مصیبتوں اور مشکلات سے گزرتا ہے، تو وہ بہت جلد مایوس ہو جاتا ہے، لیکن وقت کے ولی ان مشکلات میں بھی اللہ کی رضا کو دیکھتے ہیں اور ہر مصیبت کو اللہ کا امتحان سمجھ کر برداشت کرتے ہیں۔

وقت کے ولی بننے کا مطلب ہے کہ ہم ہر لمحے کو اللہ کی رضا کے مطابق گزاریں، دوسروں کے لئے آسانیاں پیدا کریں اور اپنی زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کریں۔

وقت کے ولی کے جذبات عام انسانوں سے مختلف ہوتے ہیں۔ ان کا دل دنیاوی محبتوں سے آزاد ہوتا ہے اور ان کی محبت کا مرکز صرف اللہ ہوتا ہے۔ لیکن یہ مطلب نہیں کہ ان کے دل میں احساسات کی کمی ہوتی ہے۔ بلکہ وہ دنیا کے ہر ذرے میں اللہ کی نشانیوں کو دیکھتے ہیں، اور ان کے دل میں اللہ کی مخلوق کے لئے بے پناہ محبت اور ہمدردی ہوتی ہے۔

ولی کا دل محبت، رحم دلی اور نرمی کا سمندر ہوتا ہے۔ ان کی جذباتی کیفیت اتنی گہری ہوتی ہے کہ وہ اپنے ہر عمل میں اللہ کی رضا کو تلاش کرتے ہیں۔ ان کی آنکھوں میں دنیا کی چمک دمک نہیں ہوتی، لیکن ان کی روح اللہ کے نور سے منور ہوتی ہے۔ وہ دنیا کے معاملات میں بھی اللہ کی حکمت اور مصلحت کو دیکھتے ہیں اور اسی بنیاد پر اپنی زندگی کے فیصلے کرتے ہیں۔

ولی کا کام صرف اپنی روح کو بلند کرنا نہیں ہوتا، بلکہ وہ اللہ کی مخلوق کی خدمت میں بھی مصروف رہتے ہیں۔ ان کا ہر عمل ایک پیغام ہوتا ہے، جو انسانیت کو خدا کی طرف بلاتا ہے۔ وقت کے ولی کی زندگی کا ہر لمحہ ایک درس ہوتا ہے کہ کیسے انسان اللہ کی مخلوق کی خدمت کر کے اللہ کی رضا حاصل کر سکتا ہے۔

سلامی صوفی روایت میں "ولی" ایک ایسا شخص ہوتا ہے جو اپنی زندگی کو اللہ کی رضا کے مطابق گزارتا ہے، دنیاوی لذتوں اور خواہشات سے دور رہتا ہے اور اپنی تمام تر توجہ اللہ کی عبادت اور اس کی مخلوق کی خدمت پر مرکوز کرتا ہے۔ ان ولیوں کو عام طور پر "اللہ کا دوست" بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ وہ اللہ کی محبت اور قربت حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

وقت کے ولی کا مقام بہت بلند ہوتا ہے اور وہ اللہ کی خاص نعمتوں کے حقدار ہوتے ہیں۔ ان کا ہر لمحہ اللہ کے ذکر میں گزرتا ہے، اور وہ اپنی زندگی کے ہر لمحے کو اللہ کی رضا کے لئے وقف کرتے ہیں۔ ولی کی زندگی کا سبق یہ ہے کہ ہمیں بھی اپنی دنیاوی زندگی کو اللہ کی مرضی کے مطابق گزارنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

ولی کی مثال ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ دنیاوی لذتوں کے پیچھے بھاگنے کے بجائے ہمیں اپنی روحانی ترقی اور اللہ کی قربت کو اپنا مقصد بنانا چاہیے۔ ولیوں کی زندگی ہمارے لئے ایک عملی نمونہ ہے کہ ہم کیسے اللہ کی رضا حاصل کر سکتے ہیں اور اپنی دنیا اور آخرت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
 

Altaf Ahmad Satti
About the Author: Altaf Ahmad Satti Read More Articles by Altaf Ahmad Satti: 36 Articles with 5584 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.