ارتقاءِ انسانی کی دوسری سیڑھی
(Syed Musarrat Ali, Karachi)
|
(کشش ثقل کی لہروں کا پتہ لگانے والے سسٹم کی گوگل سے لی گئی تصویر) |
|
پہلی سیڑھی ایجاد ( (Invention والے حصے میں ہم مشہور 10 اہم ایجادات کے بارے میں تفصیل جان چکے ہیں ۔ اب دریافت (Discovery) کے بارے میں جانیں گے۔کسی شے کے مل جانے کو جو کہ پہلے سے موجود ہو لیکن کسی کو نہ معلوم ہو، دریافت کہتے ہیں جیسے امریکہ دریافت ہؤا۔سرِ فہرست 10 ناقابلِ یقین دریافتیں جو اب تک کی گئی ہیں۔ کشش ثقل کی لہروں کا پتہ لگانا، مریخ پر پانی کے شواہد، روبوٹک باڈی پارٹس،ٹی ریکس ٹشو،ایچ آئی وی کے علاج میں پیشرفت،ڈارک میٹر کا وجود،کینسر کے مریض کے جینوم کی ترتیب،انسانی اعضاء کی تخلیق،پانی بطور ایندھن اور چہرے کی پیوند کاری۔اس حصے میں ہم "کشش ثقل کی لہروں کا پتہ لگانا" کے بارے میں جانیں گے۔ کشش ثقل کی لہروں کا پہلا براہ راست مشاہدہ 14 ستمبر 2015 کو کیا گیا تھا اور اس کا اعلان LIGO اور Virgo کے اشتراک سے 11 فروری 2016 کو کیا گیا تھا۔ اس سے قبل، ثنائی ستاروں کے نظاموں میں پلسر کے وقت پر ان کے اثر کے ذریعے کشش ثقل کی لہروں کا صرف بالواسطہ طور پر اندازہ لگایا گیا تھا ۔ ثقالت، قوتِ ثقل یا کششِ ثقل (انگریزی: gravitation)، وہ قوت جس سے کمیت (Mass) رکھنے والے تمام اجسام ایک دوسرے کو اپنی طرف کھینچتے ہیں ۔ عام مفہوم میں یہ وہ قوت ہے جس سے زمین تمام اجسام کو اپنی طرف کھینچتی ہے ۔ عام زندگی میں اس قوت کا احساس ہمیں کسی چیز کے وزن کی صورت میں ہوتا ہے۔ اصل میں زمین پر گرنے والے اجسام زمین کی کشش کی وجہ سے گرتے ہیں۔ زمین کی کمیت اس پر گرنے والی اشیاء کی نسبت بہت زیادہ ہے اس لیے اشیاء کو زمین اپنی طرف کھینچتی ہے اور اس قوت کو ہم وزن کی شکل میں ملاحظہ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جیسے جیسے ہم زمین کے مرکز سے دور ہوں تو وزن کم ہوتا جاتا ہے۔ زمین پر وزن رکھنے والی اشیاء بھی زمین کو اپنی طرف کھینچتی ہیں مگر زمین کے مقابلے میں یہ قوت اس قدر کم ہوتی ہے کہ ہمیں محسوس نہیں ہوتی۔ کشش کی یہی قوت ہے جس کی وجہ سے زمین اور دیگر سیارے سورج کے ارد گرد گھومتے ہیں اور نظامِ شمسی اور دیگر نظام قائم ہیں۔ کائنات میں ہر طرف یہ قوت کار فرما ہے۔ زمین پر اجسام کا قائم رہنا، مدوجذر، مادہ کے اجزاء کا ایک دوسرے کے ساتھ جڑے رہ کر بڑے بڑے اجسام بنانا سب کششِ ثقل کی وجہ سے ہیں۔ |