دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے اعتبار سے چین کی معیشت 2024
میں مثبت رجحان کے ساتھ مجموعی طور پر مستحکم رہی ہے۔اس دوران اگر چینی
معیشت کی چیدہ چیدہ کامیابیوں کا جائزہ لیا جائے تو کچھ غیر معمولی اعدادو
شمار سامنے آتے ہیں ۔
اناج کی 706.5 ملین ٹن پیداوار
تیرہ دسمبرکو ملک کے قومی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد
و شمار کے مطابق، چین کی 2024 میں اناج کی پیداوار 706.5 ملین ٹن کی ریکارڈ
بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کی پیداوار سے 1.6 فیصد زیادہ
ہے۔یہ نہ صرف سخت محنت کا نتیجہ ہے بلکہ زراعت میں تکنیکی جدت طرازی کا
ثبوت بھی ہے جس کے تحت نمکین الکلی زمین کو بھی زرخیز مٹی میں تبدیل کیا
گیا ہے۔
ایک سو پچاس ارب پارسل
چین نے 2024 میں اپنی ایکسپریس ڈلیوری کا حجم 17 نومبر کو 150 بلین پارسل
کے نشان کو عبور کرتے ہوئے دیکھا ، جو ملک کی ایکسپریس ڈلیوری مارکیٹ میں
ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔اسٹیٹ پوسٹ بیورو کے مطابق اس وقت چین ایک
نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے جہاں ایکسپریس ڈلیوری سروسز کا سالانہ حجم
اور آمدنی 100 ارب پارسل اور 1 ٹریلین یوآن (تقریباً 137.35 ارب ڈالر) سے
تجاوز کر چکی ہے۔ملک نے دنیا میں سب سے بڑے سائز اور سب سے زیادہ مستفید
کنندگان کے ساتھ سب سے زیادہ قابل رسائی اور جامع ایکسپریس ڈلیوری نیٹ ورک
قائم کیا ہے۔
اسی طرح چین نے مسلسل کئی سالوں سے دنیا کی سب سے بڑی آن لائن خوردہ مارکیٹ
کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔ جنوری سے اکتوبر 2024 تک ، ملک کی
کل آن لائن خوردہ فروخت 12.4 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی ، جو سال بہ سال 8.8
فیصد اضافے کی نمائندگی کرتی ہے۔
دس ملین نئی توانائی گاڑیاں
14 نومبر2024ء, چین کی نیو انرجی وہیکلز (این ای وی) کی سالانہ پیداوار نے
پہلی بار 10 ملین کا سنگ میل عبور کر لیا۔جب این ای وی کی پیداوار اور
فروخت کی بات آتی ہے تو ، چین نے 2015 سے لگاتار نو سالوں تک دنیا کی قیادت
کی ہے ، جس کی پیداوار اور فروخت کا حجم 2023 میں عالمی مجموعے کا 60 فیصد
سے زیادہ ہے۔
یہ کامیابی آٹوموبائل صنعت کو اپ گریڈ کرنے اور سبز ترقی کے لئے ملک کے
اسٹریٹجک نقطہ نظر کی نمائندگی کرتی ہے۔
چین کی معروف نیو انرجی وہیکل مینوفیکچرر بی وائی ڈی آج یومیہ اوسطا 32
پیٹنٹ درخواستیں فائل کرتی ہے۔ این ای وی کا تیزی سے فروغ چینی مینوفیکچرنگ
سیکٹر کی اپ گریڈیشن کی ایک روشن مثال کے طور پر کام کرتا ہے۔فنانشل ٹائمز
نے ایک مضمون میں کہا ہے کہ چین دنیا کی نصف سے زیادہ الیکٹرک کاریں بناتا
ہے ، اور چینی برانڈز اپنی گاڑیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے سافٹ
ویئر تیار کرنے میں سرفہرست ہیں۔
ہوا اور شمسی توانائی کی نصب شدہ صلاحیت
ملک کی نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن (این ای اے) کے مطابق، جولائی 2024 کے آخر
تک، چین کی ہوا اور شمسی توانائی کی کل نصب شدہ صلاحیت 1.21 بلین کلو واٹ
تک پہنچ گئی، جس نے 2030 کے ہدف کو مقررہ وقت سے چھ سال پہلے کلائمیٹ
امبیشن سمٹ میں حاصل کیا۔ رواں سال ستمبر کے آخر تک ملک میں نئی نصب کی
جانے والی ہوا اور شمسی توانائی کی صلاحیت اس کی کل نئی نصب شدہ صلاحیت کا
80 فیصد سے زیادہ تھی۔
سال 2024 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں چین کی قابل تجدید توانائی کی پیداوار
سال بہ سال 20.9 فیصد اضافے کے ساتھ 2.51 ٹریلین کلو واٹ گھنٹے تک پہنچ
گئی، جو اس کی کل بجلی کی پیداوار کا تقریبا 35.5 فیصد ہے۔
چالیس لاکھ سے زائد 5 جی اسٹیشن
چین میں 5 جی بیس اسٹیشنوں کی تعداد 4.1 ملین سے تجاوز کر گئی ہے ، اور ہر
شہر 5 جی نیٹ ورکس کا احاطہ کرتا ہے ۔995 ملین 5 جی موبائل صارفین کے ساتھ،
چین نے 5 جی ٹیکنالوجیز کو قومی معیشت کے 80 بڑے شعبوں میں ضم کیا ہے.
چین۔یورپ مال بردار ٹرین سروس
ایک لاکھ ویں چین۔یورپ مال بردار ٹرین ، جو جنوب مغربی چین کی چھونگ چھنگ
بلدیہ سے روانہ ہوئی ، 3 دسمبر کو جرمنی کے شہر ڈوئسبرگ پہنچی۔2011 میں
اپنے قیام کے بعد سے ، چین ۔یورپ فریٹ ٹرین سروس نے 11 ملین بیس فٹ مساوی
یونٹس (ٹی ای یو) سے زیادہ سامان کی نقل و حمل کی ہے ، جس کی مالیت 420
بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ دریں اثنا ، اس کی آپریشنل کارکردگی میں نمایاں
بہتری آئی ہے ، 10 ہزار سفر مکمل کرنے کے لئے درکار وقت 90 ماہ سے کم ہوکر
صرف چھ ماہ رہ گیا ہے۔
پھلتی پھولتی چین۔یورپ فریٹ ٹرین سروس چین اور دیگر ممالک کے درمیان قریبی
اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی عکاسی کرتی ہے۔ 2024 ء کے پہلے 11 ماہ میں
چین کی اشیاء کی مجموعی درآمدات اور برآمدات 39.79 ٹریلین یوآن تک پہنچ
گئیں جو سال بہ سال 4.9 فیصد زیادہ ہیں۔ اسی عرصے کے دوران بیلٹ اینڈ روڈ
انیشی ایٹو کے شراکت دار ممالک اور خطوں کے ساتھ چین کی مجموعی تجارت 18.74
ٹریلین یوآن رہی جو سال بہ سال 6 فیصد اضافہ ہے۔
|