ذہنی صحت اور معاشرتی رویے

ذہنی صحت کسی بھی انسان کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں اسے وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو دی جانی چاہیے۔ جسمانی بیماریوں پر بات کرنا آسان سمجھا جاتا ہے، لیکن جب بات ذہنی صحت کی ہو تو لوگ چپ سادھ لیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ذہنی مسائل بڑھتے جا رہے ہیں، لیکن ان پر بات کرنا ایک طرح کا “معاشرتی ممنوع” بن چکا ہے۔

ذہنی صحت کیا ہے؟

ذہنی صحت کا مطلب صرف ذہنی بیماری سے بچنا نہیں بلکہ ایک ایسی حالت ہے جس میں انسان جذباتی اور ذہنی طور پر مضبوط ہو۔ ذہنی صحت اچھی ہو تو انسان بہتر فیصلے کر سکتا ہے، دباؤ کو سنبھال سکتا ہے اور دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم رکھ سکتا ہے۔

معاشرتی رویے

ہمارے معاشرے میں ذہنی مسائل کو زیادہ تر نظرانداز کیا جاتا ہے۔
1. بدنامی کا ڈر: اگر کوئی شخص ڈپریشن یا اینگزائٹی کا ذکر کرے تو لوگ فوراً اسے “پاگل” قرار دیتے ہیں۔
2. شعور کی کمی: لوگ ذہنی مسائل کو حقیقی بیماری نہیں سمجھتے بلکہ یہ کہتے ہیں کہ یہ صرف “توجہ حاصل کرنے کا طریقہ” ہے۔
3. روحانی مسائل سے جوڑنا: بعض اوقات ذہنی بیماریوں کو جنات یا جادو کا نتیجہ سمجھا جاتا ہے اور مریضوں کو ڈاکٹر کے بجائے عاملوں کے پاس بھیجا جاتا ہے۔

ذہنی صحت کے مسائل کے اثرات

ذہنی مسائل کا اثر نہ صرف ایک فرد پر بلکہ اس کے ارد گرد کے لوگوں پر بھی پڑتا ہے۔
• ڈپریشن یا اینگزائٹی کا شکار افراد زندگی کے عام کام بھی نہیں کر پاتے، جس سے ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
• بچے جو ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں، ان کی تعلیمی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
• معاشرتی تعلقات کمزور ہو جاتے ہیں، اور خاندان کے اندر کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے۔

حل اور تجاویز

ذہنی صحت کے مسائل کا حل ممکن ہے، اگر ہم معاشرتی رویے بدلیں اور شعور پیدا کریں۔
1. آگاہی: لوگوں کو ذہنی صحت کی اہمیت کے بارے میں تعلیم دی جائے، تاکہ وہ اسے بیماری سمجھ کر سنجیدگی سے لیں۔
2. پیشہ ور مدد لینا: اگر کسی کو ذہنی مسائل کا سامنا ہو تو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے ماہرینِ نفسیات یا مشیروں سے رجوع کریں۔
3. معاشرتی حمایت: ہمیں ایسے افراد کا مذاق اڑانے کے بجائے ان کا ساتھ دینا چاہیے اور ان کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
4. تعلیمی نصاب: اسکول اور کالج میں ذہنی صحت کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کے لیے خصوصی نصاب شامل کیا جائے۔

نتیجہ

ذہنی صحت کو نظرانداز کرنا معاشرے کے لیے ایک بڑی غلطی ہے۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ یہ بھی ایک بیماری ہے جس کا علاج ضروری ہے۔ معاشرتی رویے تبدیل کیے بغیر ہم ذہنی صحت کے مسائل کو حل نہیں کر سکتے۔ اپنے اردگرد کے لوگوں کا خیال رکھیں، ان کی بات سنیں اور انہیں بتائیں کہ ذہنی مسائل کے بارے میں بات کرنا بالکل ٹھیک ہے۔
 

Laraib Azad
About the Author: Laraib Azad Read More Articles by Laraib Azad: 4 Articles with 346 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.