ذہنی صحت کا مسئلہ ہماری زندگیوں میں ایک سنجیدہ حقیقت بن چکا ہے، مگر
افسوس کہ ہمارے معاشرے میں اسے وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو دی جانی چاہیے۔
بہت سے لوگ اسے کمزوری یا غیر ضروری مسئلہ سمجھ کر نظرانداز کرتے ہیں، جبکہ
حقیقت یہ ہے کہ ذہنی صحت کا ہماری مجموعی صحت اور زندگی کے معیار پر گہرا
اثر پڑتا ہے۔ جب ہم جسمانی بیماری کو اہمیت دیتے ہیں، تو ذہنی مسائل کو
کیوں نظرانداز کرتے ہیں؟ دباؤ، بے چینی، اور ڈپریشن جیسے مسائل ہر عمر کے
افراد کو متاثر کر سکتے ہیں، اور ان کا علاج یا ان پر قابو پانے کے لیے
پہلا قدم شعور اور آگاہی ہے۔
ہمارے معاشرے میں ذہنی صحت کے مسائل کو بدنما داغ سمجھا جاتا ہے، جس کی وجہ
سے لوگ اپنی تکلیف کے بارے میں بات کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ یہ رویہ نہ صرف
متاثرہ فرد کے لیے مزید مشکلات پیدا کرتا ہے بلکہ مسئلے کو اور بھی سنگین
بنا دیتا ہے۔ ذہنی صحت کے بارے میں آگاہی کو عام کرنا، ان مسائل کو سمجھنا،
اور انہیں قبول کرنا ایک صحت مند اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد ہے۔
ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے دباؤ کو کم کرنا بہت ضروری ہے۔ دباؤ ہماری
زندگی کا ایک حصہ ہے، مگر جب یہ حد سے بڑھ جائے تو جسمانی اور ذہنی دونوں
سطحوں پر تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔ دباؤ کو کم کرنے کے لیے چند آسان اور مؤثر
طریقے اپنانا نہ صرف ممکن ہے بلکہ ضروری بھی ہے۔
سب سے پہلے، گہری سانس لینے کی مشق کریں۔ جب بھی آپ کو دباؤ محسوس ہو، اپنی
آنکھیں بند کریں اور گہری سانس لیں۔ چند منٹوں کی یہ مشق نہ صرف آپ کے دماغ
کو سکون دے گی بلکہ آپ کے جسم میں آکسیجن کی سطح کو بھی بہتر کرے گی، جس سے
آپ کی توجہ اور جذبات پر قابو پانے کی صلاحیت بڑھ جائے گی۔
دوسرا طریقہ روزانہ تھوڑی سی جسمانی سرگرمی کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا ہے۔
ورزش یا چہل قدمی کے ذریعے آپ نہ صرف جسمانی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ
یہ ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ ورزش کے دوران جسم
میں ایسے ہارمونی مواد پیدا ہوتے ہیں جو خوشی کا احساس بڑھاتے ہیں اور بے
چینی کو کم کرتے ہیں۔
تیسرا، اپنی زندگی میں مثبت سوچ اور شکر گزاری کو جگہ دیں۔ دن کے آخر میں
اپنے دن کی چھوٹی خوشیوں کو یاد کریں اور ان کے لیے شکر گزار ہوں۔ یہ رویہ
آپ کو مثبت رہنے میں مدد دیتا ہے اور ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے۔
دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنا بھی دباؤ کو کم کرنے کا ایک بہترین
ذریعہ ہے۔ اپنے جذبات کو کسی قابل اعتماد شخص کے ساتھ بانٹیں، کیونکہ بات
چیت سے نہ صرف دل ہلکا ہوتا ہے بلکہ مسئلے کے ممکنہ حل بھی سامنے آ سکتے
ہیں۔
آرام دہ نیند لینا بھی ذہنی صحت کے لیے بہت اہم ہے۔ نیند کی کمی سے ذہنی
دباؤ بڑھ سکتا ہے، اس لیے اپنی نیند کے معمولات کو بہتر بنائیں اور کوشش
کریں کہ رات کو سکون سے سو سکیں۔
ایک اور اہم قدم ذہنی صحت کے ماہرین کی مدد لینا ہے۔ اگر دباؤ یا بے چینی
آپ کی زندگی پر گہرے اثرات ڈال رہی ہے، تو ماہرین سے رجوع کرنے میں کوئی
ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ ذہنی مسائل کو کسی پیشہ ور کے ساتھ حل کرنا بالکل
ویسا ہی ہے جیسے جسمانی بیماری کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا۔
ذہنی صحت کی آگاہی کا مقصد یہ ہے کہ ہم ان مسائل کو پہچانیں، ان کے بارے
میں بات کریں، اور لوگوں کو یہ یقین دلائیں کہ ان مسائل کا سامنا کرنا کوئی
شرمندگی کی بات نہیں۔ دباؤ کو کم کرنے کے یہ آسان طریقے اپنانا نہ صرف آپ
کی زندگی کو سکون بخش سکتے ہیں بلکہ معاشرتی سطح پر بھی ایک مثبت تبدیلی کا
باعث بن سکتے ہیں۔
ذہنی صحت کو سمجھنا اور اسے ترجیح دینا ہماری زندگی کی کامیابی اور خوشی کے
لیے اتنا ہی ضروری ہے جتنا جسمانی صحت کا خیال رکھنا۔ اگر ہم اس حقیقت کو
قبول کر لیں اور ذہنی مسائل پر کھل کر بات کریں، تو ہم نہ صرف اپنی زندگی
کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ دوسروں کے لیے بھی ایک حوصلہ افزا مثال بن سکتے
ہیں
|