"نعمت" جس کو ہم نے صحیح استعمال نہیں کیا نمبر 8

(ریکوڈک مائن کی تصویر گوگل سے لی گئی ہے)

انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے بعد جو زمین کا ٹکڑا پاکستان کہلاتا ہےاس میں 1971 تک مشرقی پاکستان بھی شامل تھا جو اب بنگلہ دیش کہلاتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی سر زمین میں بے شمار نعمتیں عطا کی تھیں لیکن افسوس ان میں سے کسی کی قدر ہم نے نہ کی۔ آج ہم پاکستان میں تانبے کے ذخائر کی بے قدری کے بارے میں ذکر کریں گے۔
ریکوڈک مائن دنیا کے سب سے بڑے تانبے اور سونے کے ذخائر میں سے ایک کی نمائندگی کرتا ہے جس کے تخمینہ کے مطابق 5.9 بلین ٹن ایسک گریڈنگ 0.41% تانبے اور سونے کے ذخائر ہیں جن کی مقدار 41.5 ملین اونس ہے، اور اس کی کان کنی کی زندگی کم از کم 40 سال ہے۔پاکستان میں تانبے کی کئی کانیں اور ذخائر ہیں جن میں شامل ہیں: خیبر پختونخوا کے علاقوں دیر اور دروش بیکاری روخان کے علاقے میں تقریباً 45 ملین ٹن تانبے کے ذخائر ہیں، ضلع چاغی کے علاقوں دہت کوہن اور نوک کنڈی، ضلع چسائی شمالی وزیرستان ایجنسی، اور سالٹ رینج۔ پاکستان خام تانبے کا دنیا کا 13 واں سب سے بڑا برآمد کنندہ تھا جس نے 165 ملین ڈالر مالیت کی برآمدات کی۔
سیندک کاپر گولڈ پروجیکٹ میں آزمائشی پیداوار 1995 میں حکومت پاکستان کی جانب سے شروع ہوئی۔ چار ماہ کے آزمائشی آپریشن میں ماہانہ پیداوار کی شرح 1700 ٹن تانبا، 6000 اونس سونا، 12000 اونس چاندی تھی۔انفراسٹرکچر کی تعمیر اور ٹرائل رن کے بعد اس منصوبے کو حکومت پاکستان کی ملکیت والی کمپنی سیندک میٹلز لمیٹڈ کے ذریعے چلایا جانا تھا۔ وفاقی حکومت کو سینڈک میٹلز کے ذریعے کان کے آپریشنز کے لیے فنڈ فراہم کرنا تھا۔ کان سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بلوچستان کی صوبائی حکومت اور پاکستان کی وفاقی حکومت کے درمیان تقسیم کیا جانا تھا۔ تاہم آپریشن شروع کرنے کے لیے درکار PKR 17 بلین سیاسی کشمکش اور افسر شاہی کی تاخیر کی وجہ سے موصول نہیں ہوئے۔ نتیجتاً 1995 کے ٹرائل رن کے بعد پراجیکٹ کئی سالوں تک تعطل کا شکار رہا۔ ڈسپیچ نیوز ڈیسک (DND) نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وفاقی کابینہ نے 26 ستمبر 2017 کو چینی فرم کو سیندک کاپر گولڈ پروجیکٹ کے لیز کے معاہدے میں پانچ سال کی توسیع کی منظوری دی جس کی مدت 31 اکتوبر 2017 کو ختم ہو جانے کے بعد چینی فرم 30 اکتوبر 2022 تک کام جاری رکھنا تھا۔تاحال وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی چپقلش کے باعث منصوبے کی پوزیشن واضح نہیں۔البتیّٰ یہ بات واضح ہے کہ اللہ کی اس نعمت یعنی تانبے سے ہم خاطر خواہ استفادہ حاصل نہ کر پائے۔
فَبِاَىِّ اٰلَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ‏ تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
Syed Musarrat Ali
About the Author: Syed Musarrat Ali Read More Articles by Syed Musarrat Ali: 233 Articles with 173513 views Basically Aeronautical Engineer and retired after 41 years as Senior Instructor Management Training PIA. Presently Consulting Editor Pakistan Times Ma.. View More