چین کی جانب سے حال ہی میں بتایا گیا کہ 2024 میں ملک میں
ایک کروڑ 25 لاکھ 60 ہزار نئی شہری ملازمتیں پیدا ہوئیں ہیں۔ اسی سال چین
میں شہری بے روزگاری کی شرح 5.1 فیصد رہی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.1
فیصد کم ہے جبکہ روزگار کی صورتحال عام طور پر مستحکم رہی۔یہ بات بھی قابل
ذکر ہے کہ 2024 کے آخر تک، 33.05 ملین سے زیادہ افراد جنہیں غربت سے نکالا
گیا تھا،وہ روزگار کی مختلف شکلوں سے وابستہ ہو چکے تھے۔
یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ چین کے سوشل سیکیورٹی کارڈ ہولڈرز گزشتہ سال کے
آخر تک تقریباً 1.39 بلین تک پہنچ گئے ، جن میں 1.07 بلین ڈیجیٹل سوشل
سیکیورٹی کارڈ صارفین بھی شامل ہیں۔ سوشل سیکیورٹی کارڈز کو فزیکل کارڈز
اور ڈیجیٹل کارڈز میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ چینی حکام نے پیشہ ورانہ اہلیت کی
تشخیص کے معیاری انتظام کو بھی مضبوط کیا ہے ، گزشتہ سال 12 ملین سے زیادہ
افراد نے پیشہ ورانہ مہارت کی سطح کے سرٹیفکیٹ یا پیشہ ورانہ قابلیت
سرٹیفکیٹ حاصل کیے۔
چینی حکام نے اعلان کیا کہ 2025 میں اہم شعبوں، صنعتوں، شہری دیہی نچلی سطح
کے ساتھ ساتھ مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لئے
ایک ٹارگٹڈ ایمپلائمنٹ سپورٹ پروگرام نافذ کیا جائے گا، جس سے بڑے منصوبوں
سے متعلق ملازمت کی پوزیشنوں کے بارے میں معلومات جمع کرنے اور جاری کرنے
کے لئے ایک میکانزم قائم کیا جائے گا۔ حکام نجی پنشن سسٹم کی اپیل کو مزید
بڑھانے کے لئے متعلقہ پالیسیوں اور اقدامات کی تحقیق اور تشکیل میں بھی
تیزی لائیں گے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ 2023 کے آخر تک، ملک بھر میں 70 ہزار انسانی وسائل
کی خدمت کرنے والی ایجنسیاں کام کر رہی تھیں، جن سے وابستہ افراد کی تعداد
1.06 ملین ہے. 2023 کے دوران ، ان ایجنسیوں نے 300 ملین کارکنوں اور 55.99
ملین آجروں کو خدمات فراہم کیں ، جن میں سے تقریباً 40 فیصد آجر
مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ہیں۔ اس سال نوجوانوں کے لئے روزگار پیدا کرنے کا
پروگرام متعارف کرایا جائے گا ، جس میں کالج گریجویٹس کے لئے روزگار کو
فروغ دینے کے اقدامات بھی شامل ہیں۔چینی حکام کے نزدیک نوجوانوں کا روزگار
، خاص طور پر کالج گریجویٹس کو ملازمتوں کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔اس ضمن
میں 2025 کے دوران ، نوجوانوں میں روزگار اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے
کے لئے متعدد سرگرمیوں کا اہتمام کیا جائے گا۔
یہ امر بھی باعث اطمینان ہے کہ چینی حکام نے فریش گریجویٹس کے لیے اعلیٰ
معیار اور جامع روزگار کو فروغ دینے کے لئے پالیسی اقدامات کا ایک سیٹ نافذ
کیا ہے کیونکہ 2025 میں 12.22 ملین سے زیادہ کالج کے طلباء گریجویٹ ہوں
گے۔ملک کا نیشنل کالج اسٹوڈنٹ ایمپلائمنٹ سروس پلیٹ فارم ملک بھر میں
کالجوں اور یونیورسٹیوں کے تعاون سے آن لائن اور آف لائن روزگار میلوں کی
میزبانی کرے گا تاکہ گریجویٹس کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔
گریجویٹس کو ملازمتیں تلاش کرنے یا اپنا کاروبار شروع کرنے میں مدد کے لئے
مختلف خطوں میں پالیسیاں متعارف کرائی گئی ہیں۔ ان اقدامات میں ملازمت میں
توسیع کے الاؤنس فراہم کرنا اور روزگار کو فروغ دینے کے لئے پالیسی پر مبنی
عہدوں کو استعمال کرنا شامل ہے۔گریجویٹ ملازمت کے متلاشی افراد کے لئے
معاون خدمات بھی دستیاب ہیں۔ محکمہ تعلیم ملک بھر میں یونیورسٹیوں اور
کالجوں کو روزگار کی مارکیٹ کی طلب پر سروے کرنے کے لئے رہنمائی کر رہا ہے
، جس کا مقصد اعلی تعلیم کے ٹیلنٹ کی فراہمی اور طلب کو بہتر طریقے سے ہم
آہنگ کرنا ہے۔چینی وزارت تعلیم کے مطابق روزگار کی تخلیق کے لیے نئی معیار
کی پیداواری قوتوں جیسے نئی توانائی ، نئے مواد ، نئی مینوفیکچرنگ ، ڈیجیٹل
انٹیلی جنس ، اور بائیو میڈیسن کے شعبوں میں توجہ دی جا رہی ہے ، تاکہ
نوجوانوں کی صلاحیتوں سے صحیح معنوں میں استفادہ کیا جا سکے اور بے روزگاری
جیسے سنگین چیلنج سے بھی موثر طور پر نمٹا جا سکے۔
|