سرسبز وشاداب چین

چین میں ہر سال بارہ مارچ قومی شجرکاری دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ 1979 میں اس قومی شجرکاری دن کے آغاز کے بعد سے، چین نے شجرکاری اور ماحولیاتی ترقی میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے، خاص طور پر حالیہ برسوں میں، سبز ترقی اور ماحولیاتی استحکام کے لئے ملک نے اپنے عزم کو تقویت دی ہے.

اس تصور سے کہ "صاف پانی اور سرسبز پہاڑ انمول اثاثے ہیں" سے لے کر "دوہرے کاربن" اہداف کے تعین تک ، ان کوششوں نے چین کی جنگلات کی کوریج میں اضافہ کیا ہے اور ماحولیاتی لچک کو بہتر بنایا ہے ، جس سے عالمی ماحولیاتی تحفظ میں ملک کی قیادت کا مظاہرہ ہوتا ہے۔

2024 ء میں چین نے 4.45 ملین ہیکٹر رقبے پر درخت لگائے جس سے ملک میں جنگلات کا احاطہ 25 فیصد سے زیادہ ہو گیا اور جنگلات کا کل حجم 20 ارب مکعب میٹر سے تجاوز کر گیا۔ چین نے مجموعی طور پر 773 ملین ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر جنگلات لگائے ہیں ، جس سے چین عالمی سطح پر سبز کوریج میں سب سے زیادہ اضافہ کرنے والا ملک بن گیا ہے۔
ملک بھر میں اچھی ہوا کے معیار والے دنوں کا تناسب 87.2 فیصد تک پہنچ گیا ہے ، اور اچھے معیار کے ساتھ سطحی پانی کے حصوں کا تناسب 90.4 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ مزید برآں، 3.22 ملین ہیکٹر گھاس کے میدانوں کو بحال کیا گیا، اور 2.78 ملین ہیکٹر ویران اور پتھریلی صحرائی زمین کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں کی گئی ہیں ۔

ملک کو سرسبز و شاداب بنانے کے حوالے سے کئی قابل ذکر مثالیں موجود ہیں، جن میں سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں صحرائے تکلیمکان کے گرد تین ہزار کلومیٹر طویل ایک "گرین بیلٹ" بھی شامل ہے۔1978 میں شروع ہونے والا تھری نارتھ شیلٹر بیلٹ فاریسٹ پروگرام، جو دنیا کا سب سے بڑا شجرکاری اقدام ہے، کا مقصد شمال مغربی، شمالی اور شمال مشرقی چین میں بڑھتے ہوئے ریگستان کو روکنا ہے۔ حالیہ برسوں میں ، حکومت نے اس پروگرام میں 32 بلین یوآن کی سرمایہ کاری کی ہے ، جس میں 287 ماحولیاتی منصوبوں اور 58 نرسری اڈوں کی حمایت کی گئی ہے۔ اس پروگرام کے تحت گزشتہ سال تقریباً 3.8 ملین ہیکٹر زمین کو بہتر بنایا گیا ہے ۔ یہ کوششیں خشک علاقوں کے ماحولیاتی نظام کو مستحکم کرنے میں اہم ہیں۔

بڑے پیمانے پر شجرکاری کے علاوہ، علاقائی ماحولیاتی منصوبوں نے بھی اہم نتائج حاصل کیے ہیں. گزشتہ دہائی کے دوران، بیجنگ۔تھیان جن۔ حہ بی خطے نے ماحولیاتی بحالی میں اہم پیش رفت کی ہے. بیجنگ میں 13 ہزار ہیکٹر، تھیان جن میں 300 ہیکٹر اور حہ بی صوبے میں 4 لاکھ 25 ہزار ہیکٹر پر شجرکاری کی گئی ہے۔ ان منصوبوں نے دھول کے طوفانوں کو کم کرنے ، ہوا کے معیار کو بہتر بنانے اور علاقائی حیاتیاتی تنوع کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ چین نے 2024 میں 5 ملین ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر ماحولیاتی تحفظ اور زمین کی بحالی کا کام مکمل کی۔ بیجنگ، تھیان جن کے ضلع ننگ ہائی اور سات دیگر چینی خطوں اور شہروں کو حیاتیاتی تنوع سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کی 16 ویں کانفرنس (کاپ 16) کے دوران "حیاتیاتی تنوع دلکش شہروں" کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔2023 تک ، ملک کا سالانہ کاربن سنک 1.2 بلین ٹن سے تجاوز کر گیا ہے ، اور 200 سے زیادہ شہروں نے "نیشنل فاریسٹ سٹی" کا خطاب حاصل کیا ہے۔ مزید برآں، گاؤں کی ہریالی کا احاطہ 32 فیصد سے تجاوز کر گیا ہے، جو شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں شجرکاری کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

چین کی شجرکاری کی حکمت عملی کو دیکھا جائے تو یہ جنگلات کی کوریج بڑھانے ، سائنسی تحقیق کی بنیاد پر درختوں کی اقسام کے انتخاب کو بہتر بنانے سے وجود میں آئی ہے۔ یہ طریقہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ شجرکاری کی کوششیں مقامی آب و ہوا اور مٹی کے حالات کے مطابق ہوں ، جس سے جنگلات کی لچک اور ماحولیاتی استحکام میں اضافہ ہوتا ہے۔ حیاتیاتی تنوع کو ترجیح دے کر، چین نے جنگلات کے معیار کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے، کاربن جذب کرنے، مٹی کے کٹاؤ کو روکنے اور آبی وسائل کو محفوظ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کیا ہے.

چین کے علاوہ دنیا کے کئی دیگر ممالک بھی ہیں جہاں شجرکاری کا دن منایا جاتا ہے ، جس میں مختلف ممالک منفرد روایات اپناتے ہیں۔ جاپان میں 4 مئی کو "ہریالی کا دن" عوامی تعطیل کے طور پر منایا جاتا ہے، جس سے فطرت کی تعریف اور ماحولیاتی آگاہی کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ امریکہ میں مختلف ریاستیں اپنے اپنے انداز سے شجرکاری کی اہمیت اجاگر کرتی ہیں۔سو مجموعی طور پر شجرکاری کی یہ عالمی تقریبات ماحولیاتی استحکام میں درختوں کے اہم کردار کی عالمگیر شناخت کو اجاگر کرتی ہیں اور مختلف ممالک میں سرسبز مستقبل کے مشترکہ وژن کی عکاسی کرتی ہیں۔

شجرکاری میں چین کی مسلسل کوششیں نہ صرف ملک کے اپنے ماحول کو فائدہ پہنچا رہی ہیں بلکہ عالمی ماحولیاتی تحفظ میں بھی نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔حالیہ دنوں 2025 کی حکومتی ورک رپورٹ میں بھی اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ایک خوبصورت چین کی تعمیر کو فعال طور پر فروغ دیتے ہوئے، بہتر ماحولیات اور پائیدار مستقبل کے لئے لوگوں کی بڑھتی ہوئی توقعات کو پورا کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھایا جائے گا۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1433 Articles with 726407 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More