پاک سعودی برادرانہ تعلقات، 30,000 فوڈپیکجز انسانی خدمت اور اخوت کی شاندار مثال

پاک سعودی برادرانہ تعلقات، 30,000 فوڈپیکجز انسانی خدمت اور اخوت کی شاندار مثال

فوڈ پیکجز عوام میں تقسیم

پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ہمیشہ سے اسلامی اخوت، بھائی چارے اور باہمی تعاون کی بنیاد پر استوار رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، چاہے وہ قدرتی آفات ہوں، اقتصادی بحران ہوں یا فلاحی منصوبے۔ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں کیے گئے بے شمار امدادی اقدامات ان برادرانہ تعلقات کی روشن مثال ہیں۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی جانب سے رمضان المبارک میں 30,000 فوڈ پیکجز کی تقسیم ہے، جس نے لاکھوں مستحق پاکستانیوں کو غذائی تحفظ فراہم کیا۔

کنگ سلمان ریلیف سینٹر، جو 2015 میں قائم ہوا، دنیا بھر میں فلاحی خدمات انجام دے رہا ہے۔ اس ادارے کا بنیادی مقصد جنگ زدہ علاقوں، قدرتی آفات سے متاثرہ خطوں اور پسماندہ معاشوں میں ضرورت مندوں کی مدد کرنا ہے۔ پاکستان میں بھی یہ ادارہ تعلیم، صحت، غذائی تحفظ اور دیگر فلاحی منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔ رمضان المبارک میں لاکھوں پاکستانی خاندانوں کے لیے یہ فوڈ پیکجز کسی نعمت سے کم نہیں، جو سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کے عوام کے لیے محبت اور خیرسگالی کا عملی مظہر ہیں۔

یہ فوڈ پیکجز پاکستان کے مختلف 33 اضلاع میں تقسیم کیے گئے، جن میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز ، گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ، اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور مقامی ضلعی انتظامیہ نے اہم کردار ادا کیا۔ ہر فوڈ پیکج میں 80 کلو آٹا، 5 لیٹر کوکنگ آئل، 5 کلو چینی اور 5 کلو دال چنا شامل تھا، جو ایک خاندان کے لیے مہینے بھر کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں مزید فوڈپیکجز کی فراہمی جاری ہے اورعیدالفطر پر خصوصی گفٹ پیکجز تقسیم ہوں گے۔

یاد رہے کہ ، کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ دسمبر 2024 سے نومبر 2025 تک پاکستان بھر میں 14,000 ٹن وزن کے 1,47,500 فوڈ پیکجز تقسیم کیے جائیں گے، جس سے ایک ملین سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔ اس اہم منصوبے کا مقصد فوڈ سکیورٹی کے مسائل پر قابو پانا اور کمزور خاندانوں کی غذائی قلت کو ختم کرنا ہے۔ یہ تقسیم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز اور مقامی حکومتی حکام کے تعاون سے عمل میں لائی جائے گی تاکہ امداد ان مستحق افراد تک پہنچے جنہیں سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ یہ صاف شفاف طریقہ کار نہایت قابل تعریف ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان اسلامک کونسل کے توسط سے سعودی عرب نے پاکستان میں بے شمار پروجیکٹس پر کام کیا ہے، جن میں تعلیمی ادارے، مساجد، رفاہی مراکز، پانی کے منصوبے اور طبی سہولیات شامل ہیں۔ پاکستان اسلامک کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حافظ مسعود عبدالرشید اظہر نے اس فلاحی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کے عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھا ہے اور کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی جانب سے رمضان المبارک میں 30,000 فوڈ پیکجز کی تقسیم ایک عظیم خدمت ہے۔ یہ اقدام پاک سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے اور لاکھوں ضرورت مندوں کے لیے ایک نعمت سے کم نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب پاکستان کو اپنا برادر اسلامی ملک سمجھتا ہے اور ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ سعودی حکومت پاکستان میں فلاحی منصوبوں، تعلیم، صحت اور قدرتی آفات کے دوران امدادی سرگرمیوں کو ترجیح دیتی ہے۔ ان کے مطابق، پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات محض سفارتی نہیں بلکہ دینی، ثقافتی اور عوامی سطح پر بھی گہرے روابط پر مشتمل ہیں، اور ان شاء اللہ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔

اسی طرح، پارلیمنٹ آف پاکستان میں پاک سعودی عرب فرینڈشپ گروپ کے رکن اور ممبر قومی اسمبلی محمد خان ڈاہا نے بھی سعودی حکومت کے اس انسان دوست اقدام کو زبردست الفاظ میں سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کے عوام کے لیے فراخدلانہ امداد فراہم کرتا رہا ہے اور رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں غذائی اشیاء کی یہ فراہمی اسلامی اخوت، ہمدردی اور ایثار کی اعلیٰ مثال ہے۔ ان کے مطابق، پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات محض سفارتی نوعیت کے نہیں بلکہ دینی، تاریخی اور ثقافتی بنیادوں پر بھی انتہائی مضبوط ہیں۔ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے بے لوث تعاون کیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان لازوال دوستی کا ثبوت ہے۔

سعودی عرب کی امدادی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات اسلامی اخوت، باہمی اعتماد اور یکجہتی پر مبنی ہیں۔ پاکستانی عوام خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ خصوصی تعاون اور فلاحی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں ریلیف پیکجز، انسانی فلاح و بہبود کے منصوبے اور قدرتی آفات کے دوران فراہم کی جانے والی امداد قابلِ تحسین ہے۔ سعودی حکومت ہمیشہ پاکستان کے عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے، اور دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم کرتے ہوئے انہیں نئی بلندیوں تک لے جایا جائے گا۔

یہ امدادی مہم پاک سعودی عرب کے بہترین دوستانہ تعلقات کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے۔ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات قائم رکھے ہیں اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے۔ رمضان المبارک کے دوران لاکھوں پاکستانی مستحقین کو خوراک فراہم کرنا دونوں ممالک کے درمیان محبت اور بھائی چارے کے جذبات کو مزید مستحکم کرتا ہے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب نے نہ صرف اپنی معیشت کو جدید خطوط پر استوار کیا بلکہ بین الاقوامی فلاحی سرگرمیوں میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ ان کی وژن 2030 کے تحت، سعودی عرب ایک ترقی یافتہ اور جدید اسلامی ریاست کے طور پر ابھر رہا ہے جو پوری دنیا میں امن، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے لیے کام کر رہا ہے۔ پاکستان کے ساتھ ان کے گہرے تعلقات اس امر کی تصدیق کرتے ہیں کہ سعودی عرب ہمیشہ پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ہر مشکل وقت میں ان کی مدد کرے گا۔

سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی کی قائدانہ صلاحیتوں نے پاکستان میں سعودی عرب کے فلاحی اقدامات کو کامیابی سے آگے بڑھایا ہے اور ان کی رہنمائی میں پاک سعودی تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔

اللہ تعالیٰ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی عوام کو سلامت رکھے، ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور پاک سعودی عرب برادرانہ تعلقات کو مزید استحکام عطا کرے۔ آمین۔
 

AHMED HUSSAIN ITTHADI
About the Author: AHMED HUSSAIN ITTHADI Read More Articles by AHMED HUSSAIN ITTHADI: 19 Articles with 20275 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.