موٹاپے سے دور چینی شہری

موٹاپا دنیا بھر میں ایک بڑا صحت کا مسئلہ بن چکا ہے جو دائمی بیماریوں کا اہم سبب ہے۔ایک بڑے آبادی والے ملک کی حیثیت سے چین نے بڑھتے ہوئے موٹاپے کی صورتحال کا بروقت ادراک کرتے ہوئے عوامی بہبود کی مہم کے تحت "وزن کے انتظام کا سال" کو آگے بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت طبی اداروں میں مخصوص "وزن کنٹرول کلینکس" قائم کیے جارہے ہیں، جن کی خدمات میں عوام کی بڑھتی ہوئی دلچسپی دیکھی جارہی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق، چین میں 34.3 فیصد بالغ افراد زیادہ وزن کا شکار ہیں جبکہ 16.4 فیصد کلینکل موٹاپے کی حد تک پہنچ چکے ہیں۔ وزن انتظام کے حوالے سے فعال ان کلینکس اور شعبہ جات کو دیکھا جائے تو ان کلینکس میں صحت کے مختلف شعبوں کے ماہرین (غذائیت، امراض قلب، ہارمونز، اور بزرگوں کی صحت) مل کر کام کرتے ہیں۔ ان کا ہدف نہ صرف وزن کم کروانا بلکہ میٹابولک اور دل کی بیماریوں کو کنٹرول کرنا بھی ہے۔ یہ کلینکس بچوں، نوجوانوں، اور خواتین (حمل سے پہلے وزن کنٹرول) کے لیے بھی خدمات فراہم کرتے ہیں۔

موٹاپے کے کنٹرول کے حوالے سے چینی ماہرین نے مریضوں کو مفید مشورے بھی دیے ہیں جن کا اگر مختصر احاطہ کیا جائے تو اول ، ماہرین کہتے ہیں کہ تلی ہوئی اور میٹھی اشیا کم کریں۔ رات کا کھانا جلد کھائیں اور 80 فیصد پیٹ بھرنے پر رک جائیں۔دوسرا ،بہتر صحت اور وزن میں کمی کے حوالے سے ورزش لازم ہے ۔ ماہرین صحت کے نزدیک ہمیشہ بیٹھے رہنے سے گریز کریں۔ چہل قدمی یا مختصر ورزشیں روزمرہ کا حصہ بنائیں۔ تیسرا ، نیند بھی جسمانی وزن میں کمی میں انتہائی مفید ثابت ہوتی ہے۔ اس ضمن میں طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ رات 11 بجے تک سونے کی کوشش کریں تاکہ میٹا بولزم متوازن رہے۔ چوتھا ، یہ پہلو بھی مدنظر رکھنا چاہیے کہ وزن کم کرنے کی گولیاں صرف ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں۔

چین کے حوالے سے یہ امر قابل اطمینان ہے کہ صحت کے حوالے سے شعور بڑھنے کے ساتھ، صارفین کی ترجیحات میں بھی تبدیلی آئی ہے، جس کے تحت صحت بخش مصنوعات اور خدمات کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے حالیہ عرصے میں صحت سے منسلک مصنوعات کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے نئی پالیسیاں جاری کی ہیں، جس سے مارکیٹ کو مزید تقویت ملنے کی توقع ہے۔ کھیلوں کے سامان کی کمپنیاں اب صرف مصنوعات بیچنے کے بجائے مکمل تجربہ فراہم کر رہی ہیں، جس میں تربیت، خدمات اور کمیونٹیز شامل ہیں۔ کچھ برانڈز نے کھیلوں کی سرگرمیوں کے لیے حقیقی کمیونٹیز بنائی ہیں، جہاں لوگ مل کر مشغول ہوتے ہیں۔

انہی کوششوں کا یہ ثمر ہے کہ وزن میں کمی کے شعبے میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ حکومت نے طبی مراکز پر وزن کنٹرول کلینک قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جہاں لوگوں کو محفوظ طریقوں سے صحت مند زندگی کی طرف راغب کیا جاتا ہے۔ نوجوان نسل اب وزن کم کرنے کے لیے اسپتالوں سے پیشہ ورانہ رہنمائی لے رہی ہے۔طبی ماہرین کے نزدیک اب بیماریوں کے علاج کے بجائے ان کی روک تھام پر توجہ دی جا رہی ہے، جس میں وزن کا انتظام پہلا قدم ہے۔یہ تبدیلیاں معاشرے میں صحت کے حوالے سے بڑھتی ہوئی ذمہ داری کی عکاس ہیں، جس کا مقصد عوامی صحت کے معیار کو بلند کرنا ہے۔

وسیع تناظر میں موٹاپے کے خلاف جنگ میں یہ کلینکس اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ غذا، ورزش اور طرز زندگی میں تبدیلی کے ذریعے نہ صرف وزن بلکہ دیگر بیماریوں کو بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ صحت مند عادات اپنا کر ہم اس عالمی چیلنج پر قابو پاسکتے ہیں۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1466 Articles with 753484 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More