موجودہ پاک بھارت کشیدگی، ایک غیر سیاسی تجزیہ
(Prof Masood Akhtar Hazarvi, Islamabad)
راقم: مسعود اختر ہزاروی، لوٹن، یوکے
پاکستان، جو دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت ہے، طاغوتی قوتوں اور عالم کفر کی آنکھوں میں کئی سالوں سے کھٹک رہا ہے۔ حالیہ پلوامہ واقعہ بھی اسی مذموم سازش کی ایک کڑی ہے، جس کا مقصد پاکستان پر حملے کا جواز پیدا کرنا تھا۔ اس پورے کھیل کے پیچھے اسرائیل اور دیگر پاکستان دشمن قوتیں متحرک ہیں۔ ان کا اصل ہدف یہ ہے کہ پہلے سے معاشی مسائل میں گھرا ہوا پاکستان، دفاعی طور پر بھی کمزور ہو جائے۔ بالخصوص پاکستان کے نیوکلیئر اثاثے اور اسلحہ سازی کے ادارے ان کے نشانے پر ہیں۔ امریکہ اور اسرائیل براہ راست پاکستان پر حملہ کرنے کی جسارت نہیں کر سکتے، کیونکہ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات کی نوعیت ایسی ہے کہ ہم مجبوراً اس کی بہت سی باتیں مانتے رہے ہیں۔ لیکن بھارت کو سامنے لا کر، پسِ پردہ اسے اسلحہ اور دفاعی امداد فراہم کر کے پاکستان پر حملہ کروانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اس کا واضح ثبوت پاکستان کی حدود میں گرنے والے اسرائیلی ساختہ ڈرونز اور بھارت میں موجود اسرائیلی دفاعی ماہرین کی موجودگی ہے۔ ایسے نازک اور خطرناک وقت میں ہم سب کو، بحیثیت قوم، متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ اس وقت قوم کو دشمن کی ہر سازش کے سامنے سینہ سپر ہونا ہوگا۔ ہماری جری اور بہادر فوج کے شانہ بشانہ پوری قوم اگر کھڑی ہو جائے تو دشمن کا کوئی منصوبہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔ سیاسی اختلافات کو فی الحال پسِ پشت ڈالنا پڑے گا۔ حکومتِ وقت کو چاہیے کہ وسیع تر قومی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے عمران خان صاحب سے مصالحت کرے اور عدالتوں کے ذریعے ان کی رہائی کا راستہ نکالے، تاکہ قوم یکجا ہو کر دشمن کے عزائم کو ناکام بنا سکے۔ عمران خان صاحب کو بھی چاہیے کہ وہ اس موقع پر نرمی اور مفاہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کو قومی یکجہتی کا پیغام دیں۔ آج وطنِ عزیز پاکستان ایک شدید خطرے سے دوچار ہے، اور اس کا مقابلہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ ہم سب اپنی فوج کے شانہ بشانہ، ایک سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہوں۔ جب حالات سازگار ہوں گے، تو سیاست اور نظریاتی اختلافات کا سلسلہ بھی چلتا رہے گا۔ لیکن آج ملک کے تحفظ کا وقت ہے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ "ملک ہے تو سب کچھ ہے"۔ اس کی حفاظت ہر پاکستانی مرد، عورت، بچے اور بزرگ کا قومی فریضہ ہے۔ یقینا پاکستان ایک پر امن اور ذمہ دار ریاست کے طور پر اس خطے کو جنگ کے شعلوں میں نہیں جھونکنا چاہتا۔ پلوامہ واقع پر بھی پاکستان نے مذمت کی اور آزادانہ تفتیش کر کے زمہ داراروں کے تعین کا بھارت کو پیغام دیا۔ لیکن بھارت نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس وقوعہ کے فورا بعد ہی پاکستان کو مورد الزام ٹھہرا دیا۔ اس کے بعد بھی پاکستان ابھی تک دفاعی اقدامات کر رہا ہے لیکن بھارت جنگ چھیڑنے کیلئے ہر طرح کے مذموم حربے استعمال کر رہا ہے۔ بزدل دشمن کو معلوم ہونا چاہیے کہ مسلمان موت سے نہیں ڈرتےکیونکہ انہیں یقین ہے کہ
فنا فی اللہ کی تہہ میں بقا کا راز ممکن ہے جسے مرنا نہیں آتا، اسے جینا نہیں آتا
تاریخ انسانی گواہ ہے کہ قوموں پر اچھے برے دن آتے رہتے ہیں لیکن ان کا اتحاد، مقابلے کی جرأت اور مثبت فیصلے ہی انہیں کامیابی سے ہمکنار کرتے ہیں۔ ہم وہ قوم ہیں کہ میدان بدر میں ہزاروں کے مقابلے میں نہتے 313 اہل ایمان کو اللہ تعالٰی نے فرشتے بھیج کر فتح و نصرت عطا فرمائی۔ اب بھی فرشتے تو صفیں باندھ کے کھڑے ہیں لیکن ہمارے لیے یہ پیغام ہے کہ اجتماعی توبہ کریں۔ باعمل مسلمان بن کر اللہ تعالٰی سے مدد مانگیں۔
فضائے بدر پیدا کر، فرشتے تیری نصرت کو اتر سکتے ہیں گردوں سے قطار اندر قطار اب بھی
اگر ہم متحد ہو جائیں تو ان شاء اللہ، دشمن کی تمام سازشیں خاک میں مل جائیں گی۔ پوری قوم یکجان ہوجائے تو گائے کا پیشاب پینے والا بزدل دشمن ہماری قوم اور جری فوج کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتا۔
فتح من اللہ و فتح قریب۔ |