غزوۂ احزاب کی مسنون دعا اور اس کی آج کل کے جنگی ماحول میں اہمیت

(Iftikhar Ahmed, Karachi)

New Page 2


غزوۂ احزاب کی مسنون دعا اور اس کی آج کل کے جنگی ماحول میں اہمیت


قرآنِ کریم میں ارشاد ہے:

"إِذْ جَآءُوكُم مِّن فَوْقِكُمْ وَمِنْ أَسْفَلَ مِنكُمْ وَإِذْ زَاغَتِ ٱلْأَبْصَـٰرُ وَبَلَغَتِ ٱلْقُلُوبُ ٱلْحَنَاجِرَ وَتَظُنُّونَ بِٱللَّهِ ٱلظُّنُونَا"
(الاحزاب: 10)

"جب دشمن تمہارے اوپر سے اور نیچے سے آ گئے، اور آنکھیں پتھرا گئیں، اور دل حلق تک آ گئے، اور تم اللہ سے طرح طرح کے گمان کرنے لگے۔"

یہ وہ وقت تھا جب اسلام کی بقاء خطرے میں تھی۔ قریش، یہود، منافقین اور دیگر قبائل مل کر مسلمانوں کو مٹانے کے لیے خندق پار کر کے مدینہ پر حملہ آور ہونے آئے تھے۔ ایسی گھمبیر صورت حال میں نبی کریم ﷺ نے جس دعا کا سہارا لیا، وہ رہتی دنیا تک کے مسلمانوں کے لیے راستہ، دعا اور حوصلہ ہے۔


مسنون دعا جو رسول اللہ ﷺ نے غزوۂ احزاب کے موقع پر مانگی:

> اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ، سَرِيعَ الْحِسَابِ، اهْزِمِ الْأَحْزَابَ، اللَّهُمَّ اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ

ترجمہ:

“اے اللہ! اے کتاب نازل کرنے والے، اے جلد حساب لینے والے! ان (دشمنوں کے) گروہوں کو شکست دے، اے اللہ! ان کو شکست دے اور ان کے قدم اکھاڑ دے!”

اس دعا کی عظیم فضیلت اور سبق

1. غیر معمولی خوف میں دل کو مضبوط کرنے والی دعا

غزوۂ احزاب میں مسلمان اتنے خوفزدہ تھے کہ ان کے دل حلق تک آ گئے۔ اس حالت میں اللہ سے مدد مانگنے کا مطلب ہے کہ دل کا تعلق خالص اللہ سے جوڑ دیا جائے۔ اس دعا کے ذریعے ہمیں سکھایا گیا کہ مصیبت کی ہر گھڑی میں اللہ ہی کافی ہے۔

2. باطل کے لشکروں کے خلاف ہتھیار

یہ صرف الفاظ نہیں، بلکہ دشمن کی صفوں کو ہلانے والی دعا ہے۔ اس دعا میں طاقت ہے کہ وہ ظلم، فتنہ، اور شر کے ہر لشکر کو اکھاڑ پھینکے۔ یہی وجہ ہے کہ دعا کے فوراً بعد اللہ تعالیٰ نے فرشتوں اور آندھیوں کے ذریعے کفار کا لشکر منتشر کر دیا۔

3. مسلمان کی روحانی ڈھال

نبی کریم ﷺ نے اس دعا کو ہمیں سکھا کر یہ پیغام دیا کہ صرف تلوار یا طاقت سے نہیں بلکہ دعا، صبر اور توکل سے بھی فتح ملتی ہے۔

4.اللہ کی نصرت کا عملی مظاہرہ

جیسے ہی نبی ﷺ نے یہ دعا مانگی، اللہ تعالیٰ نے ایک شدید آندھی بھیجی، جو کفار کے خیمے اکھاڑنے لگی، ان کے دلوں میں خوف اتار دیا، ان کے کھانے بکھر گئے، اور وہ بغیر جنگ کیے مدینہ چھوڑ کر بھاگ گئے۔

"فَأَرْسَلَ ٱللَّهُ رِيحًۭا وَجُنُودًۭا لَّمْ تَرَوْهَا" (الاحزاب: 9)
"پس اللہ نے ایک آندھی اور ایسے لشکر بھیجے جنہیں تم نے نہیں دیکھا۔"کے


🕋 آج کے مسلمان کے لیے سبق

جب معاشرہ فتنوں، بدعنوانیوں، دشمنی اور زوال کا شکار ہو،

جب ایمان کمزور ہو، دل پر خوف چھا جائے، دشمن حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہوں

تو ہمیں نبی کریم ﷺ کی یہ دعا پڑھنی چاہیے اور اللہ سے مکمل یقین کے ساتھ مدد مانگنی چاہیے۔

دعا کا پیغام:

> 🔹 اللہ کے ساتھ تعلق مضبوط ہو تو کفر کا بڑا سے بڑا طوفان بھی ہمیں نقصان نہیں دے سکتا۔
🔹 یہ دعا صرف الفاظ نہیں، بلکہ ایمان کا اعلان ہے، توکل کا عزم ہے، اور نصرتِ الٰہی کا وعدہ ہے۔

سبق آموز شعر:

> درسِ قرآن گر ہم نے نہ بھلایا ہوتا
یہ زمانہ نہ زمانے نے دکھایا ہوتا

 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 121 Articles with 62573 views I am retired government officer of 17 grade.. View More