انٹرنیٹ اور ثقافتی ترقی

انٹرنیٹ اور ثقافتی ترقی
تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

حالیہ برسوں کے دوران ، چین میں انٹرنیٹ کی مسلسل ترقی نے ملک کے اندر اور بین الاقوامی سطح پر چینی ثقافت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کی دلیل، چینی آن لائن ادب اور گیمز کی برآمدات میں اضافہ، نیز مقبول ویب سیریزز اور متعلقہ سیاحتی مقامات کے درمیان بڑھتی ہوئی ہم آہنگی ہے۔

مثال کے طور پر، 2024 میں، چینی آن لائن ادب کی بیرون ملک مارکیٹ کا حجم 5 ارب یوآن (تقریباً 700 ملین امریکی ڈالر) سے تجاوز کر گیا۔ چینی آن لائن ادب اب دنیا کے 200 سے زائد ممالک اور خطوں تک پہنچ چکا ہے اور اس کے 350 ملین سے زیادہ غیر ملکی قارئین ہیں۔ خاص طور پر، جاپان میں چینی آن لائن ادب کے قارئین کی تعداد میں حیرت انگیز 180 فیصد اضافہ ہوا، جو اس شعبے میں تیزی سے ترقی کرنے والی ابھرتی ہوئی مارکیٹ بن گیا ہے۔

چین کا آن لائن ادب ایک نئی عوامی ثقافتی فن کی شکل کے طور پر ابھرا ہے اور اس نے صنعت کے اندر ایک متنوع قدر کے نظام کی ترقی کو فروغ دیا ہے۔ 2024 میں مائیکرو شارٹ ڈراموں کے ساتھ اس کے انضمام نے صنعت کے تبدیلی کے لیے نئے راستے کھول دیے ہیں۔

آن لائن فنون اور ادبی تخلیقات کے علاوہ، تخلیقی مصنوعی ذہانت کی ترقی میں بھی چین قابل ذکر پیش رفت دکھا رہا ہے ۔ تخلیقی مصنوعی ذہانت کی مصنوعات نے ٹیکنالوجی سے لے کر ایپلی کیشن تک تمام محاذوں پر ترقی کی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ، مارچ 2025 تک سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنا میں کل 346 تخلیقی مصنوعی ذہانت کی خدمات رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔

ایپلی کیشن کے لحاظ سے، چین کی ملکی مصنوعی ذہانت کی مصنوعات نے اربوں کھربوں پیرامیٹرز کے پیمانے تک پہنچنے اور ملٹی ماڈل صلاحیتیں حاصل کرنے جیسے اہم سنگ میل عبور کیے ہیں۔ مصنوعی ذہانت دفتری امور ، تعلیم، صنعتی ڈیزائن اور مواد کی تخلیق جیسے منظرناموں میں گہرائی سے انضمام پذیر ہو چکی ہیں، جس سے متعدد شعبوں کا احاطہ کرنے والا ایک ذہانت پر مبنی ایپلی کیشنز کا ایکوسسٹم تشکیل پایا ہے۔

فلم اور ویڈیو پروڈکشن انڈسٹری میں مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور بگ ڈیٹا جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے وسیع اطلاق کو بھی وسعت دی گئی ہے جس سے ان شعبہ جات کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔


چین نے اپنے چودھویں پانچ سالہ منصوبے (2021-2025) کی مدت کے دوران انٹرنیٹ کی ترقی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ خاص طور پر، انٹرنیٹ کو زیادہ جامع بنانے کی کاوشوں نے بڑی عمر کے افراد اور دیہی علاقوں کے رہائشیوں جیسے اہم گروہوں کو اس ترقی کے فوائد میں شریک ہونے کا موقع دیا ہے۔چین کے لیے یہ امر باعث اطمینان ہے کہ اس وقت ملک میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 1.12 ارب سے تجاوز کر چکی ہے ،ملک میں انٹرنیٹ پھیلاؤ کا تناسب 79.7 فیصد تک پہنچ چکا ہے ، 60 سال یا اس سے زائد عمر کے 161 ملین انٹرنیٹ صارفین فعال ہیں، جبکہ دیہی علاقوں میں رہنے والے انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 322 ملین ہو چکی ہے۔

کہا جا سکتا ہے کہ چین کی انٹرنیٹ انڈسٹری تین سے زائد دہائیوں کی غیر معمولی ترقی کے بعد اپنے "سنہری دور" سے گزر رہی ہے۔اس عرصے میں ، چین کا انٹرنیٹ اپنے چھوٹے پیمانے سے آج ایک مضبوط اور دنیا کے معروف نیٹ ورک میں تبدیل ہوگیا ہے۔

انٹرنیٹ نے متعلقہ ٹیکنالوجیز کی ترقی کو بھی فروغ دیا ہے۔ مصنوعی ذہانت کے لارج ماڈلز، جدید سیمی کنڈکٹر چپس اور 6 جی میں جاری تحقیق اور پیش رفت اس کی واضح علامات ہیں۔تکنیکی جدت طرازی کے علاوہ، انٹرنیٹ نے لوگوں کی زندگیوں کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے. سمارٹ ڈیوائسز، آن لائن شاپنگ اور رائیڈ ہیلنگ سروسز کی سہولت انٹرنیٹ کی ترقی کے ثمرات ہیں ۔آج انٹرنیٹ نے دور دراز کے کام کو وسیع پیمانے پر اپنانے میں بھی سہولت فراہم کی ہے ، جس سے کاروباری کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔

انٹرنیٹ کی تیز رفتار ترقی کی بدولت، ڈیجیٹل معیشت مستحکم ترقی کے لئے ایک اہم انجن بن گئی ہے، جس نے معاشی بحالی کو مضبوطی سے فروغ دیا ہے. قومی آن لائن ریٹیل سیل بالخصوص دیہی آن لائن ریٹیل سیل میں زبردست اضافے سے دیہی باشندوں کے معیار زندگی میں نمایاں بہتری آ رہی ہے۔ ڈیجیٹل معیشت کی ایک اہم شکل کے طور پر ، آن لائن خریداری، کھپت کی ترقی کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کر رہی ہے۔

وسیع تناظر میں گزرتے وقت کے ساتھ ملک بھر میں انٹرنیٹ سے وابستہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں تیزی لائی جا رہی ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی سے وابستہ مختلف نوعیت کی بنیادی خدمات کو توسیع مل رہی ہے اور عوام کی بہتر خدمت کے جذبے کی روشنی میں سروسز کا معیار بھی مسلسل بلند ہوتا جا رہا ہے۔ 
Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1571 Articles with 844634 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More