بلیو کاربن ماحولیاتی نظام

بلیو کاربن ماحولیاتی نظام
تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

ابھی حال ہی میں عالمی سطح پر مینگرووز کے تحفظ کا دن منایا گیا۔ یہ دن یونیسکو نے مینگرووز کے تحفظ کے بارے میں آگاہی بڑھانے اور پائیدار انتظام کے حل کو فروغ دینے کے لیے مختص کیا ہے۔

مینگرووز ایک منفرد بلیو کاربن ماحولیاتی نظام ہیں۔ ان کے گھنے جڑوں کے نیٹ ورک اور فوٹو سنتھیس کی اعلی شرحیں انہیں طاقتور کاربن جذب کرنے والے بناتی ہیں۔ یہ طوفانی لہروں اور کٹاؤ کو روک کر ساحلوں کا تحفظ کرتے ہیں اور مچھلیوں کے لیے افزائش گاہیں، نقل مکانی کرنے والے پرندوں، جھینگا مچھلی وغیرہ اور زمینی حیوانات کے لیے اہم مسکن فراہم کرتے ہیں ، جس کی وجہ سے ان کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے ۔

چین کے حوالے سے یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس نے اپنے 14ویں پانچ سالہ منصوبے (2021-2025) میں طے شدہ مینگروو جنگلات کی بحالی کے ہدف کو وقت سے پہلے مکمل کیا ہے۔ اس عرصے کے دوران ملک میں 9,200 ہیکٹرز کے نئے مینگروو جنگلات قائم کیے گئے ہیں۔یہ کامیابی مینگروو کے تحفظ اور بحالی کی کوششوں میں ایک اہم پیشرفت کی نشاندہی کرتی ہے۔

چین میں مینگروو جنگلات کا کل رقبہ 30 ہزار 300 ہیکٹرز تک پہنچ گیا ہے، جو صدی کے آغاز کے مقابلے میں تقریباً 38 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ 2012 سے، چین نے مینگروو کے رقبے میں مستحکم اضافے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، جس کی بدولت یہ دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہو گیا ہے جہاں مینگروو کا رقبہ خالص اضافے کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔

یہ کامیابی نہ صرف قومی سطح پر ایک اہم سنگ میل ہے بلکہ عالمی سطح پر مینگروو تحفظ کا ایک ماڈل بھی پیش کرتی ہے۔ اہم اقدامات میں مینگروو وسائل اور بحالی کے لیے موزوں علاقوں کا قومی سروے کیا گیا، جس کی بنیاد پر ایک خصوصی ڈیٹا بیس تیار کیا گیا۔ پہلے ویٹ لینڈ پروٹیکشن لاء میں مینگروو کے تحفظ کے لیے مخصوص دفعات شامل کی گئیں، قومی ویٹ لینڈز حفاظتی پلان (2022تا2030) مینگرووز کی بحالی اور تحفظ کی ترجیح قرار دیتا ہے۔ مزید برآں، مینگرووز جنگلات کے تحفظ اور بحالی کے لیے خصوصی ایکش پلان (2020تا2025) شروع کیا گیا ، جو مینگرووز تحفظ سے متعلق قومی اور صنعتی معیارات کی ترقی کو فروغ دے رہا ہے۔
مینگرووز کے تحفظ میں چین کی کامیابیوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال جنوبی چینی شہر شینزین میں انٹرنیشنل مینگروو سینٹر کے قیام کے بعد سے 19 ممالک نے اس میں شمولیت میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

ان تحفظی کوششوں کے ساتھ ساتھ، چین کے مختلف علاقے ماحولیاتی مصنوعات کی معاشی قدر کو حقیقت بنانے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں تاکہ ماحولیاتی اور معاشی فوائد کے درمیان توازن حاصل کیا جا سکے۔ جنوبی چین کے صوبہ گوانگ دونگ کے شہر ہوئیژو میں، مقامی حکام نے مینگرووز سے حاصل ہونے والے کاربن کریڈٹس کی خرید و فروخت کا آغاز کیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں مینگرووز کاربن کریڈٹس کی سب سے بڑی مقدار اور اعلیٰ ترین قیمت کی خریداری ہوئی ہے۔اس سال یکم مئی کو، مینگرووز کی جامع ماحولیاتی بحالی کے لیے چین کے پہلے تکنیکی گروپ معیارات جاری کیے گئے اور نافذ ہوئے، جس سے مینگرووز کے نگرانی اور جائزہ نظام میں مزید بہتری آئی ہے۔

گوانگ دونگ میں ہی، حکام نے 15 مینگرووز فطری تعلیمی مراکز قائم کیے ہیں۔ عالمی ویٹ لینڈز دن اور حیاتیاتی تنوع کے عالمی دن جیسی سالانہ تقریبات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، یہ مراکز سالانہ تقریباً 800 عوامی آگاہی اور تربیتی پروگرام منعقد کرتے ہیں۔

پودے لگانے کی تکنیکوں اور ماحولیاتی نگرانی سے لے کر مقامی کمیونٹی کی نگرانی تک ہر چیز کا احاطہ کرنے والے ان پروگراموں نے عوام میں مینگرووز کے حیاتیاتی نظام کی اہم خدمات، خاص طور پر موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے میں ان کے کردار، کے بارے میں تحسین کے جذبات کو مزید کو گہرا کیا ہے۔

2018 سے، جنوبی چین کے جزیرہ نما صوبہ ہائنان نے بڑے پیمانے پر ساحلی بحالی کا کام شروع کیا ہے، جس کے تحت 1,200 ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلے مینگرووز کو کامیابی سے بحال کیا گیا ہے۔سانیا شہر میں، جہاں مینگرووز کا رقبہ اب 258.69 ہیکٹر ہے اور ابھی بھی بڑھ رہا ہے، بحالی کے منصوبوں میں مقامی پودوں کی کاشت کو رئیل ٹائم پانی کے معیار کی نگرانی اور ایڈاپٹو مینجمنٹ یعنیٰ حالات کے مطابق ڈھل جانے والے انتظام کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔

اس مربوط نقطہ نظر نے نہ صرف نباتات کی بحالی کی رفتار تیز کی ہے، بلکہ انواع کے تنوع میں بھی اضافہ کیا ہے۔

دیگر ممالک کا جائزہ لیا جائے تو کینیا میں، مینگرووز کی بحالی کے منصوبوں نے ماحولیاتی نظام کی خدمات کو بہتر بنایا ہے اور روزگار کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ملک میں نرسریوں ، شجرکاری مہمات اور ماحول دوست سیاحتی سرگرمیوں کے انعقاد سے مقامی کمیونٹیز کی مستحکم آمدنی کے ذرائع پیدا ہوئے ہیں، جس سے مینگرووز کا تحفظ عملی طور پر ایک پائیدار روزگار میں تبدیل ہو گیا ہے۔

انڈونیشیا کے علاقے شمالی کلی منتان میں، ایک ڈیمانسٹریشن منصوبہ ماحولیاتی بحالی کو وسعت دینے کے لیے مقامی کمیونٹی کی تربیت کو تکنیکی مدد کے ساتھ جوڑتا ہے۔ترقی اور کاربن جذب کی سخت نگرانی کے نظام کے تحت مقامی مینگرووز کی کئی انواع لگانے سے ایک قابلِ تقلید ماڈل تیار ہوا ہے، جسے دیگر ساحلی زون اپنی بحالی کی کوششوں کے لیے اپنا سکتے ہیں۔

یوں کہا جا سکتا ہے کہ بین الاقوامی تعاون اور مقامی اقدامات ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر چل رہے ہیں۔پودے لگانے کے دنوں میں رضاکارانہ خدمات انجام دینا، سائنسی نگرانی میں مدد کرنا، یا مقامی کمیونٹیز کی زیرِقیادت بحالی کی کوششوں کی حمایت کرنا: ان میں سے کوئی بھی عمل لوگوں کو ان نیلے کاربن ڈھالوں کی حفاظت میں مدد کرنے، اور ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف لچک کو مضبوط بنانے کا موقع دیتا ہے۔ 
Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1577 Articles with 850573 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More