فوڈ پیکجنگ اور نینو ٹیکنالوجی

فوڈ پیکجنگ اور نینو ٹیکنالوجی
تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش
دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی آبادی، طویل فاصلے تک خوراک کی ترسیل اور موسمیاتی تبدیلیوں نے خوراک کو محفوظ رکھنے کے نئے تقاضے پیدا کر دیے ہیں۔ روایتی پیکجنگ اب اکیلے کافی نہیں رہی۔ اس خلا کو جدید سائنسی ایجادات نے پُر کیا ہے، خصوصاً Modified Atmosphere Packaging (MAP)، بایوڈیگریڈیبل فلمیں اور نینو ٹیکنالوجی نے فوڈ انڈسٹری کو ایک نیا رخ دیا ہے۔
Modified Atmosphere Packaging (MAP)
MAP ایسا طریقہ ہے جس میں پیکٹ کے اندر کی عام ہوا کو ایک خاص گیس مکسچر سے بدل دیا جاتا ہے۔ عام طور پر نائٹروجن اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کا تناسب اس طرح رکھا جاتا ہے کہ بیکٹیریا کی افزائش سست ہو جائے اور آکسیڈیشن کا عمل کم سے کم ہو۔
مثال:تازہ اسٹرابیری یا پیک شدہ سلاد جب آپ سپرمارکیٹ سے خریدتے ہیں تو وہ کئی دن تک اپنی تازگی برقرار رکھتی ہیں۔ یہ MAP کا ہی کمال ہے کہ اندر کی فضا بیکٹیریا اور پھپھوندی کے پھیلاؤ کو روکتی ہے۔ گوشت اور ڈیری مصنوعات کی ایکسپورٹ میں بھی یہ ٹیکنالوجی معیار اور شیلف لائف کو یقینی بناتی ہے۔
بایوڈیگریڈیبل فلمیں
پلاسٹک ویسٹ عالمی سطح پر ایک بڑا ماحولیاتی چیلنج بن چکا ہے۔ بایوڈیگریڈیبل فلمیں اس مسئلے کا پائیدار حل فراہم کرتی ہیں۔ یہ فلمیں مکئی کے نشاستے، کائٹوسان (چینی کے چھلکوں سے حاصل ہونے والا پولیمر) یا دیگر قدرتی مادوں سے تیار ہوتی ہیں۔
مثال:
یورپ میں کئی ڈیری کمپنیاں دہی اور پنیر کی پیکنگ کے لیے مکئی سے بنی بایو فلم استعمال کرتی ہیں۔ یہ فلم استعمال کے بعد مٹی میں قدرتی طور پر تحلیل ہو جاتی ہے اور پلاسٹک آلودگی کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
نینو ٹیکنالوجی کا کردار
نانومیٹر کے پیمانے پر تیار ہونے والے ذرات فوڈ پیکجنگ میں دو بڑے فوائد فراہم کرتے ہیں:
1. اینٹی مائیکروبیل پروٹیکشن: نینو سلور یا نینو زنک آکسائیڈ بیکٹیریا کی افزائش کو روکتے ہیں۔
2. سمارٹ سینسرز: نینو سینسر رنگ بدل کر صارف کو اطلاع دیتے ہیں کہ خوراک تازہ ہے یا خراب ہونا شروع ہو گئی ہے۔
مثال:
کینیڈا اور جاپان کی کچھ کمپنیاں گوشت کے پیکٹ میں ایسے نینو سینسر شامل کر رہی ہیں جو شیلف لائف ختم ہونے پر رنگ بدل دیتے ہیں۔ صارف ایک نظر میں جان لیتا ہے کہ پروڈکٹ استعمال کے قابل ہے یا نہیں۔
قارئین:
امریکہ میں FDA اور یورپی یونین کی EFSA نے نینو پیکجنگ کے لیے حفاظتی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں تاکہ صارف کی صحت پر کوئی منفی اثر نہ ہو۔ ایشیا میں جاپان اور جنوبی کوریا نینو پیکجنگ ریسرچ میں نمایاں ہیں۔ پاکستان میں بھی ڈیری اور ایکسپورٹ فوڈ سیکٹر آہستہ آہستہ MAP اور بایو فلم ٹیکنالوجی کی طرف بڑھ رہا ہے تاکہ عالمی منڈی کے تقاضے پورے کیے جا سکیں۔
قارئین:
Modified Atmosphere Packaging، بایوڈیگریڈیبل فلمیں اور نینو ٹیکنالوجی خوراک کے تحفظ کا صرف سائنسی حل نہیں بلکہ ماحولیاتی بقا اور عالمی غذائی تحفظ کی ضمانت ہیں۔ یہ ٹیکنالوجیز نہ صرف شیلف لائف بڑھاتی ہیں بلکہ صارفین کو زیادہ محفوظ، تازہ اور ماحول دوست مصنوعات فراہم کرنے میں بھی مددگار ہیں۔ آنے والے برسوں میں یہ جدید پیکجنگ طریقے عالمی فوڈ انڈسٹری کے بنیادی معیار کے طور پر تسلیم کیے جائیں گے۔

DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 428 Articles with 673073 views i am scholar.serve the humainbeing... View More