ایدھی حافظ آباد

عبدالجبار رضا انصاری
حافظ آباد کے ایک ہمہ جہت فلاحی رہنما
عبدالجبار رضا انصاری
حافظ آباد کے ایک ہمہ جہت فلاحی رہنما
تحریر۔۔۔سیف علی عدیل
خدا جانتا ہے؛ جو عبدالجبار کو جانتا ہے وہ انہیں 'ایدھیِ حافظ آباد' مانتا ہے
۔ یہ جملہ محض ایک تعریف یا کسی دوست کے جذباتی کلام کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک زندہ حقیقت ہے۔ حقیقت وہ جسے حافظ آباد کے عوام اپنی آنکھوں سے دیکھ چکے ہیں، اپنے دلوں میں محسوس کر چکے ہیں اور اپنے دن رات کی مشکل گھڑیوں میں بارہا آزما چکے ہیں۔ عبدالجبار رضا انصاری وہ شخصیت ہیں جو کسی فردِ واحد کے بجائے پورے شہر کی ایک اجتماعی یادگار کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ایک ایسا انسان جو نہ صرف خدمت کے جذبے میں ڈوبا ہوا ہے بلکہ اس خدمت کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہر لمحہ تیار رہتا ہے۔ ان کے وجود میں خلوص، قربانی، دیانت اور محبت کا وہ حسین امتزاج ہے جو شاذ و نادر ہی کسی شخصیت میں اکٹھا ہوتا ہے۔وہ بانیِ پریس کلب حافظ آباد ہیں اور یہی حیثیت انہیں صحافتی دنیا میں ایک معتبر شناخت عطا کرتی ہے۔ لیکن ان کی پہچان محض صحافتی حدود تک محدود نہیں۔ وہ خدمت کے ایسے علمبردار ہیں جنہوں نے ہر لمحہ اور ہر ضرورت کے وقت انسانیت کے ساتھ کھڑے ہونے کو اپنا فریضہ بنایا۔ ان کی زندگی کی جھلکیاں ہمیں بتاتی ہیں کہ اگر کوئی سچا خدمت گزار چاہے تو وہ صحافت، سماجی بہبود، کھیل، ثقافت، اور فلاحی اداروں ہر میدان میں اپنی روشنی پھیلا سکتا ہے۔ان کے فلاحی مشن کی بنیاد انسان سے بے پناہ محبت اور معاشرتی شعور پر استوار ہے۔ کبھی غریب و بے کس کی دہلیز پر کھڑے ہو کر حوصلہ دیا، کبھی کسی مصیبت میں گھرے خاندان کو سہارا دیا، کبھی نشے جیسے ناسور کے خلاف عملی جہاد کیا اور کبھی نوجوانوں کو کھیل کے میدانوں میں مصروف کر کے ان کے مستقبل کو روشن کیا۔ حافظ آباد کے پارک ہوں یا کھیلوں کے ادارے، ان کی آباد کاری کے پیچھے عبدالجبار کی وہ فکر جھلکتی ہے جو نوجوانوں کو مثبت سمت دینے کے لیے سراپا عمل رہی۔چیمبر آف کامرس کی بنیاد میں بھی ان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔ تاجروں اور صنعت کاروں کے مسائل کو حل کرنے، تجارتی ماحول کو منظم کرنے اور مقامی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے ان کی کوششیں ہمیشہ نمایاں رہیں۔ وہ ہر اس میدان میں قدم رکھتے ہیں جہاں عوامی مفاد وابستہ ہو قدرتی آفات ہوں یا سیلابی صورتحال، عبدالجبار رضا انصاری اور ان کی تنظیم ہمیشہ صفِ اوّل میں نظر آتے ہیں۔ کپڑوں سے لے کر کھانے پینے کی اشیاء تک، دوائیوں سے لے کر بنیادی ضرورت کے ہر سامان تک، ان کی فراہمی میں ان کا ہاتھ سب سے آگے ہوتا ہے۔ وہ صرف سامان بھیج کر مطمئن نہیں ہوتے بلکہ خود متاثرہ علاقوں میں جا کر لوگوں کی دل جوئی کرتے ہیں، ان کے دکھ درد بانٹتے ہیں اور اپنی موجودگی سے حوصلہ بخشتے ہیں۔ان کے قلم نے ہمیشہ حق اور سچائی کا پرچم بلند رکھا۔ وہ غریب اور مجبور طبقے کے مسائل کو زبان دیتے ہیں اور ضلعی ترقی کے ہر پہلو میں عملی کردار ادا کرتے ہیں۔ صحافت میں ان کا کردار ایک روشن مثال ہے کہ قلم کو کس طرح مظلوم کی آواز اور انصاف کی تلوار بنایا جا سکتا ہے۔عبدالجبار فن اور ادب کے بھی قدر دان ہیں۔ وہ فنکاروں کو عزت دینے اور ان کے مقام کو تسلیم کرنے میں ہمیشہ پیش پیش رہے۔ نعت خوانی، گائیکی، اور ادبی محافل میں ان کا وقار ویسا ہی ہے جیسا کہ سماجی و فلاحی میدانوں میں ہے۔ ان کے اندر خدا داد ذوق اور فن کی محبت جھلکتی ہے جس نے انہیں ادبی حلقوں میں بھی مقبول بنا دیا ہے۔ان کی شخصیت کی سب سے نمایاں خوبی عاجزی اور انکسار ہے۔ وہ اپنی بے شمار کامیابیوں کے باوجود سادہ مزاج اور بے تکلف رہتے ہیں۔ ان کے اندر حسد اور خودغرضی کا شائبہ تک نہیں پایا جاتا۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ انہیں دل سے چاہتے ہیں اور ان کی عزت کرتے ہیں۔ ایک مرتبہ جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر کوئی خطاب دیا جائے تو کون سا پسند کریں گے تو ان کا جواب یہ تھا کہ اگر مجھے "ثنا خوانِ مصطفی ﷺ" کا لقب مل جائے تو سمجھوں گا کہ زندگی کا مقصد پورا ہو گیا۔ یہ جواب ان کی روح کی پاکیزگی اور عشقِ رسول ﷺ کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔صحافتی حلقے ہوں، ادبی محافل ہوں یا عوامی اجتماعات، ہر جگہ ان کی عزت اور وقار نمایاں نظر آتا ہے۔ یہ مقام کسی اتفاق یا وقتی شہرت کی بدولت نہیں ملا بلکہ برسوں کی محنت، قربانی اور بے لوث خدمت نے انہیں یہ رتبہ عطا کیا ہے۔ حافظ آباد کی سرزمین کے لیے وہ ایک نعمت ہیں جنہوں نے نوجوانوں کی تربیت، فلاحی اداروں کی ترقی اور معاشرتی بھلائی کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیاعبدالجبار رضا انصاری ایسی شخصیت ہیں جنہیں چند الفاظ میں بیان کرنا نا ممکن ہے۔ ان کی زندگی پر کئی صفحات نہیں بلکہ کئی کتابیں لکھی جا سکتی ہیں۔ یہ تحریر محض ایک خاکہ ہے، ایک عاجزانہ کوشش ہے کہ ان کے خدمات، خصلتوں اور مقام کو نمایاں کیا جا سکے۔ اور آخر میں بس اتنا کہنا کافی ہے کہ ایسے خدمت گزار افراد کی موجودگی کسی بھی شہر یا معاشرے کے لیے اللہ کی طرف سے بڑی نعمت ہوتی ہے۔ حافظ آباد کو یہ نعمت عبدالجبار رضا انصاری کی شکل میں میسر آئی ہے۔

 

Saif Ali Adeel
About the Author: Saif Ali Adeel Read More Articles by Saif Ali Adeel: 25 Articles with 31640 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.