نوجوان اور بڑھتی ہوئی بے راہ روی

نوجوان اور بڑھتی ہوئی بے راہ روی
تحریر نگار: محمد علی رضا
قوموں کا مستقبل نوجوانوں کے کردار اور فکر سے وابستہ ہوتا ہے۔ جب نوجوان درست سمت اختیار کریں تو معاشرہ ترقی کی راہوں پر گامزن ہو جاتا ہے، اور جب وہ بے راہ روی کا شکار ہو جائیں تو زوال اُن کا مقدر بن جاتا ہے۔ افسوس کہ آج ہمارا نوجوان، جو کبھی علم و اخلاق کا پیکر سمجھا جاتا تھا، اب بدتہذیبی اور بے مقصد زندگی کی تصویر بنتا جا رہا ہے۔
آج تعلیمی ادارے جو علم و ہنر اور اخلاقیات کے گہوارے ہوا کرتے تھے، وہاں استاد کے احترام کا جنازہ نکل چکا ہے۔ کوئی کھلے عام کلاس روم یا کیمپس میں سگریٹ نوشی کرتا دکھائی دیتا ہے تو کوئی دوستوں کے ہمراہ جُوے اور کارڈز کی لت میں مبتلا ہے۔ گلی محلوں سے لے کر یونیورسٹیوں تک یہ روش عام ہو چکی ہے کہ نہ بڑوں کی عزت باقی رہی ہے اور نہ ہی چھوٹوں کی محبت۔استاد کے ساتھ طلبہ کا غیر اخلا قی رویہ آئے دن ہمیں سنے اور دیکھنے کو مل رہا ہے اگر استاد یا کوئی بڑا انھیں کو ئی نصیحت کرے جس میں بھلے سے ان کی بھلائی شامل ہو،لیکن اگر وہ اُن کی طبیعت پر گران گزرے تو وہ فوری اَپے سے باہر ہو جاتے ہیں۔
اگر دیکھا جائے تو یہ سب کچھ یکایک نہیں ہوا بلکہ کئی عوامل نے مل کر نوجوان نسل کو اس دہانے پر پہنچایا ہے۔سب سے پہلی وجہ والدین کی عدم توجہی ہے۔ بچے کو موبائل اور جیب خرچ تو دے دیا جاتا ہے لیکن وقت اور تربیت نہیں دی جاتی۔دوسری بڑی وجہ میڈیا ہے۔ ڈرامے، فلمیں اور سوشل میڈیا کا منفی مواد اخلاقی زوال کو بڑھا رہا ہے۔تعلیمی اداروں نے بھی صرف نصابی تعلیم پر زور دیا اور کردار سازی کو پسِ پشت ڈال دیا اور رہی سہی کسر بری صحبت نے پوری کر دی ہے۔
یہ بے راہ روی محض انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی نقصان کا سبب ہے۔ تعلیم سے بیزاری، نشہ آور اشیاء کی لت، بڑوں کی بے ادبی، اور جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح اسی کا نتیجہ ہیں۔ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو آنے والی نسلیں اس قوم کے لیے بوجھ بن جائیں گی۔
اب وقت آگیا ہے کہ ہم خواب غفلت سے جاگیں۔ والدین کو اپنی ذمہ داریاں سمجھنی ہوں گی، اساتذہ کو صرف درس و تدریس تک محدود رہنے کے بجائے تربیت کو اولین ترجیح دینا ہوگی، حکومت اور میڈیا کو نوجوانوں کے لیے مثبت مواقع اور صحت مند مشاغل پیدا کرنے ہوں گے۔ بصورتِ دیگر ہم ایک ایسی نسل تیار کر رہے ہیں جو علم میں کمزور اور اخلاق میں بانجھ ہوگی۔
نوجوان قوم کا قیمتی سرمایہ ہیں۔ اگر یہ سرمایہ ضائع ہو گیا تو پوری قوم دیوالیہ ہو جائے گی۔ ہمیں اب فیصلہ کرنا ہے کہ ہم اپنی نسل کو بے راہ روی کے اندھیروں میں دھکیلنا چاہتے ہیں یا اُسے علم، کردار اور اخلاق کے نور سے منور کرنا چاہتے ہیں۔

 

MUHAMMAD ALI RAZA
About the Author: MUHAMMAD ALI RAZA Read More Articles by MUHAMMAD ALI RAZA: 5 Articles with 7823 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.