چینی مارکیٹ میں داخلے کا "سنہری دروازہ"
(SHAHID AFRAZ KHAN, Beijing)
|
چینی مارکیٹ میں داخلے کا "سنہری دروازہ" تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
دنیا کی معروف عالمی کمپنیاں، جن میں دنیا کی دس بڑی صنعتی برقی کمپنیاں اور کثیرالقومی طبی ادارے شامل ہیں، آٹھویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں اپنی جدید ترین ٹیکنالوجیز پیش کرنے اور اپنی منڈیوں کو مزید وسعت دینے کی منتظر ہیں۔
یہ آٹھویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو شنگھائی میں 5 سے 10 نومبر تک منعقد ہوگی۔ یہ دنیا کی پہلی قومی سطح کی نمائش ہے جو صرف درآمدات کے لیے وقف ہے۔
اس سال کی ایکسپو میں 155 ممالک، خطوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے 4108 غیرملکی نمائش کنندگان شریک ہوں گے، اور کل نمائش کا رقبہ 4 لاکھ 30 ہزار مربع میٹر سے تجاوز کرے گا ، جو اب تک کا نیا ریکارڈ ہے۔بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں شامل 123 ممالک کی کمپنیوں نے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 23.1 فیصد زیادہ ہے۔اس تقریب میں 461 نئی مصنوعات، ٹیکنالوجیز اور خدمات پہلی بار پیش کی جائیں گی۔
مزید یہ کہ، پہلی مرتبہ ایکسپو میں کم ترقی یافتہ ممالک کے لیے خصوصی علاقہ مختص کیا گیا ہے تاکہ ان ممالک کی مصنوعات کو "زیرو ٹیرف" (صفر محصول) کے فوائد حاصل ہوں۔ ان میں چین سے سفارتی تعلقات رکھنے والے تمام کم ترقی یافتہ ممالک اور 53 افریقی ممالک شامل ہیں۔افریقی کمپنیوں کی شرکت گزشتہ سال کے مقابلے میں 80 فیصد زیادہ ہوگی۔
پہلی بار "کراس بارڈر ای۔کامرس پریفرڈ پلیٹ فارم" اور "کراس بارڈر ای۔کامرس سروس ایریا" بھی متعارف کرائے جائیں گے تاکہ ای۔کامرس اور نئے ریٹیل چینلز کو فروغ دیا جا سکے۔ اس کے علاوہ کم بلندی کی معیشت ، ہیومینائیڈ روبوٹس، اور سبز و کم کاربن اختراعات ، جیسے عوامل بھی دنیا کی دلچسپی کا نکتہ ہوں گے۔
2018 میں آغاز کے بعد سے، چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو دنیا کی مصنوعات کو چینی منڈی میں داخل ہونے کے لیے ایک "سنہری دروازے" کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہے۔چونکہ یہ دنیا کی پہلی قومی سطح کی نمائش ہے جو صرف درآمدات کے لیے وقف ہے، اس کے ذریعے شنگھائی کسٹمز کے مطابق اب تک 4,100 سے زائد غیر ملکی مصنوعات کے بیچز چین میں لائے جا چکے ہیں، جن کی کل مالیت 8 ارب یوان (تقریباً 1.12 ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کر گئی ہے ۔
اس سال کی ایکسپو میں سلور اکانومی (بزرگ شہریوں کی معیشت)، برف و برفانی کھیلوں کی معیشت، کھیلوں کی معیشت اور آٹوموٹیو ٹورازم جیسے نئے موضوعات شامل کیے گئے ہیں، ساتھ ہی ڈیجیٹل اور صحت سے متعلق صارفیت کے لیے نئے پلیٹ فارم بھی بنائے گئے ہیں۔یہ اقدامات مصنوعات اور خدمات کی کھپت میں اضافہ کرنے اور نئی صارفی اقسام کو فروغ دینے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
ایکسپو میں شریک مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں کے نزدیک چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے فراہم کردہ پلیٹ فارم کی بدولت انہوں نے نہ صرف چین بلکہ دنیا بھر میں یہ بات پہنچائی کہ وہ اپنے پروڈکٹ کو رجسٹر کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ اُن کے لیے ایک شاندار موقع ہے۔ مینوفیکچرنگ انٹیلی جنس، ڈیجیٹلائزیشن، اور گرین ٹرانسفارمیشن کے بڑھتے رجحان کے ساتھ، عالمی کمپنیاں اپنی اختراعی حکمتِ عملیوں کو چین کے "نئے معیار کی پیداواری قوتوں " کے ایجنڈے سے ہم آہنگ کر رہی ہیں تاکہ مستقبل میں ترقی کے مواقع حاصل کیے جا سکیں۔
یہ تصور ایک ایسی ترقی کی راہ پر زور دیتا ہے جو اختراع پر مبنی، اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دیتی ہے، جہاں جدید ٹیکنالوجیز، نئے پیداواری ماڈلز، اور کاروباری طریقے روایتی صنعتوں کو تبدیل کر رہے ہیں۔ چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو صرف نئی مصنوعات کے اجراء کا پلیٹ فارم نہیں بلکہ اختراع کے لیے ایک اسپرنگ بورڈ بھی ہے۔ چین اس ایکسپو کو صرف ایک تجارتی نمائش نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی تعاون اور جدت کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کر رہا ہے ،جہاں غیر ملکی ٹیکنالوجیز کو چینی اختراعات سے جوڑا جا رہا ہے، اور ساتھ ہی چینی حل دنیا کی منڈیوں میں متعارف کرائے جا رہے ہیں۔
|
|