خوبصورت چین انیشی ایٹو 2035
(Shahid Afraz Khan, Beijing)
|
خوبصورت چین انیشی ایٹو 2035 تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
چین اپنی ترقی کی راہ میں انسان اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی کو مرکزی اہمیت دیتے ہوئے، اعلیٰ درجے کے ماحولیاتی تحفظ کے ذریعے ترقی کے مسلسل نئے محرکات اور توانائی پیدا کر رہا ہے۔ چین جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ماحولیاتی تحفظ کے عالمی وژن کے ساتھ اپنے اقدامات ہم آہنگ کر رہا ہے، جو ایک بڑے ملک کی ذمہ داری کے طور پر عالمی ماحولیاتی نظام کی بہتری میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ، چین نے بین الاقوامی تعاون کے میدان میں بھی قابل قدر شراکتیں کی ہیں۔ اس نے "بیلٹ اینڈ روڈ" کے شراکت دار ممالک و خطوں کے ساتھ ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کیا ہے۔ چین کے موسمیاتی تبدیلی کے جنوب-جنوب تعاون فنڈ اور کھون منگ حیاتیاتی تنوع فنڈ جیسے اقدامات، نیز چین۔افریقہ تعاون کے تحت نو سبز ترقیاتی منصوبے، اس کے عالمی ماحولیاتی تحفظ کے وسیع عزم کی زندہ تصویر ہیں۔
ماہرین نے یہ توقع بھی ظاہر کی ہے کہ چین اپنے "دوہرے کاربن" اہداف کی راہنمائی میں، پندرہویں پنج سالہ منصوبے (2026-2030) کے دوران کاربن اخراج میں کمی، آلودگی میں تخفیف، سبز ترقی کو آگے بڑھانے اور معاشی نمو کو فروغ دینے کی کوششیں تیز کرے گا، تاکہ انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی پر مبنی ایک "خوبصورت چین" کی تعمیر کی جا سکے۔
چین کا ہدف 2030 تک کاربن اخراج میں تخفیف کو عروج پر پہنچانا اور 2060 تک کاربن نیوٹرل حاصل کرنا ہے۔ اس مقصد کے لیے، چین 2035 تک اپنی نئی قومی سطح پر طے شدہ شراکتوں کے حصے کے طور پر مجموعی معیشت میں خالص گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں عروج کی سطح کو 7 سے 10 فیصد تک کم کرنا چاہتا ہے۔
اس ضمن میں "خوبصورت چین انیشی ایٹو 2035" ایک ایسا اسٹریٹجک منصوبہ ہے جس کا مقصد 2035 تک چین کے ماحولیاتی معیار کو بہتر بنانا اور سبز ترقی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرنا ہے۔ اس کے اہم اہداف میں ہوا اور پانی کے معیار کو بہتر بنانا، جنگلات کے احاطہ میں اضافہ کرنا، کاربن اخراج میں کمی لانا، اور ٹیکنالوجی کی جدت اور بہتر ماحولیاتی گورننس کے ذریعے سبز معیشت کو فروغ دینا شامل ہیں۔
خوبصورت چین کی تعمیر کے لیے ماحولیات اور ماحولیاتی نظام میں بنیادی بہتری لانے میں اگلے پانچ سال اہم ثابت ہوں گے، اور آلودگی کے خلاف جنگ کو تیز کرنا اور ماحولیاتی نظام کی بحالی ضروری ہے۔
خوبصورت چین کی تعمیر ایک مربوط منصوبہ ہے۔اگر اس کے نمایاں خدوخال کا مختصراً احاطہ کیا جائے تو اول، اسے خوبصورت ہونا چاہیے، جس میں نیلا آسمان، سرسبز زمینیں اور صاف پانی ہو۔ اس کے لیے ماحولیات اور ماحولیاتی نظام میں تیزی سے بہتری لازم ہے۔ دوم، اسے اعلیٰ معیار کا حامل ہونا چاہیے۔ اسے سبز، کم کاربن اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے راستے پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔ سوم، اسے گورننس کے نظام اور حکمرانی کی صلاحیت کو جدید بنانا ہوگا، تاکہ خوبصورت چین کے پائیدار ترقی کے لیے ادارہ جاتی ضمانت فراہم کی جا سکے۔
اس ضمن میں "دوہرے کاربن" کے اہداف سبز تبدیلی کو تیز کرنے اور خوبصورت چین کی تعمیر کے لیے سمت اور رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ظاہری طور پر، یہ ایک ماحولیاتی اور موسمیاتی مسئلہ ہے، لیکن حقیقت میں یہ معاشی ترقی، صنعتی سرمایہ کاری، بین الاقوامی تجارت، اور نئی منڈیوں اور نئی ٹیکنالوجیوں کی تعیناتی سے گہرا تعلق رکھتا ہے۔ یہ سب ترقی کے بنیادی مسائل ہیں۔
ایک سبز اور کم کاربن توانائی کی منتقلی ہر محاذ پر سبز تبدیلی کی کلید ہے۔ چین نے اس وقت دنیا کا سب سے بڑا اور تیزی سے ترقی کرنے والا قابل تجدید توانائی کا نظام تعمیر کر لیا ہے اور دنیا کی سب سے بڑی اور مکمل نئی توانائی کی صنعتی زنجیر قائم کر لی ہے۔
ان کامیابیوں کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ 2035 تک خوبصورت چین کی تعمیر کا ہدف بنیادی طور پر حاصل کر لیا جائے گا۔ کاربن پیک اور کاربن نیوٹرل کے لیے 2035 تک ایک نیا قومی سطح پر طے شدہ شراکت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ یہ اہداف خود ہی باہمی تعاون کے حامل ہیں۔ ان کا مقصد توانائی، صنعت، نقل و حمل، اور زمین کے استعمال کے چار بڑے شعبوں میں ساختی تبدیلی کو فروغ دینا ہے۔ مستقبل میں اس طرح کی تبدیلی کو آگے بڑھانے اور رہنمائی فراہم کرنے میں دوہرے کاربن اہداف اور بھی بڑا کردار ادا کریں گے۔ |
|