سائنس و ٹیکنالوجی کی مضبوط بنیاد

سائنس و ٹیکنالوجی کی مضبوط بنیاد
تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

گذشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں سائنس و ٹیکنالوجی کے انتظامی نظام میں اصلاحات چین کی اہم ترین ترجیح رہی ہیں، جس کے تحت چینی قیادت نے براہِ راست دلچسپی لیتے ہوئے اس شعبے میں متعدد ادارہ جاتی اصلاحات کی ہدایات اور تجاویز جاری کی ہیں۔ ان کوششوں کے ثمرات کے طور پر چین نے سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی میں نجی شعبے کی صلاحیتوں کو مؤثر طریقے سے بروئے کار لانے میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

ملک نے سائنس و ٹیکنالوجی کے ماہرانہ اور اخلاقی پہلوؤں کے لیے پہلی بار قومی کمیٹیاں بھی تشکیل دی ہیں۔ سائنس و ٹیکنالوجی کے نئے نظام نے محققین کو پیچیدہ سرکاری رسمی ضوابط سے نجات دلاتے ہوئے تحقیقی بجٹ اور تحقیقی سمتوں پر زیادہ اختیارات بھی دیے ہیں۔

تاہم، ان جامع کوششوں کے باوجود چین کا ماننا ہے کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کے سفر میں ابھی مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ چینی قیادت مسلسل کوشاں ہے کہ اصلاحات کے ذریعے طویل المدت مسائل کا حل تلاش کیا جائے اور درست سمت میں آگے بڑھتے ہوئے نہ صرف چینی عوام بلکہ پوری انسانیت کو سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کے ثمرات سے مستفید کیا جاجائے۔

اپنی انہی کوششوں کو مزید تقویت دیتے ہوئے چین نے پرائمری اور مڈل اسکولوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کو مضبوط بنانے کے لیے رہنما اصولوں کا ایک سیٹ جاری کیا ہے، جس کا مقصد سائنس اور ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے ایک مضبوط بنیاد قائم کرنا ہے اور اس طرح اس میدان میں ملک کی خود انحصاری اور طاقت میں اضافہ کرنا ہے۔

2030 تک پرائمری اور ثانوی اسکولوں کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کا نظام بڑے پیمانے پر قائم ہونے کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ، 2035 تک سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کا ماحولیاتی نظام مکمل طور پر تشکیل پا جائے گا، جس سے چین کو تعلیم کے میدان میں ایک معروف ملک بننے میں مدد ملے گی۔

رہنما خطوط کے بارے میں چینی حکام نے کہا کہ پرائمری اور مڈل اسکول کا دور طلباء میں سائنس کے لیے دلچسپی، اختراحی شعور اور عملی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے اہم ہے۔

مسلسل کوششوں کے نتیجے میں، حالیہ برسوں میں قابل ذکر پیشرفت ہوئی ہے۔ مثال کے طور پر، 2022 سے ملک بھر کے سائنس اور ٹیکنالوجی عجائب گھروں نے 14,000 سے زائد پرائمری اور مڈل اسکولوں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے 48,000 مشغولیت اور تعامل پر مبنی سرگرمیوں کی میزبانی کی ہے۔

ابتدائی تعلیم کے دوران نوجوانوں کی سائنس اور ٹیکنالوجی اور اختراع کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا مستقبل کے سائنسدانوں اور انجینئروں کو دریافت کرنے اور پروان چڑھانے میں مددگار ہے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کو مزید بہتر بنانے کے لیے، رہنما خطوط میں چھ فرائض کا تعین کیا گیا ہے ، جن میں تدریسی طریقوں میں اصلاحات، بین الشعبہ انضمام کو مضبوط بنانے، اور اساتذہ کی ایک مضبوط قوت تشکیل دینے کی کوششوں کی اپیل کی گئی ہے۔

چین کے پندرہویں پنج سالہ منصوبہ برائے قومی اقتصادی و سماجی ترقی کے لیے اعلیٰ سیاسی قیادت کی تجاویز کی روشنی میں اگلے پانچ سالوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں مزید خود انحصاری اور طاقت حاصل کرنے اور تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، اور انسانی وسائل میں چین کی طاقت کو ہم آہنگی کے ساتھ مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے۔

تا حال، پرائمری اسکولوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کو اب بھی اساتذہ کی قلت اور عملی سرگرمیوں کے محدود مواقع جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔رہنما خطوط کا اجراء ان مشکلات کو حل کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

حقائق کے تناظر میں کہا جا سکتا ہے کہ جدت طرازی پر مبنی ترقی کی پیروی کرتے ہوئے ، چین مسلسل اپنی تکنیکی طاقت کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے ، اعلیٰ معیار کی ترقی میں سائنس دوست رویے اپنائے جا رہے ہیں جس سے چینی جدیدکاری کے لئے مسلسل ٹھوس حمایت مل رہی ہے۔

 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1693 Articles with 970410 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More