پردیس کے نام: یہ وہ لوگ ہیں جو اعموماً اپنے معاشی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ملک سے باہر رہتے اور روزگار کرتے ہیں۔ اگر یہ لوگ پردیس میں نہ رہیں تو گھر کا مشکل سے گزر بسر ہو جاتا ہے۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کے گھر کا ایک فرد اگر پردیس میں نہ رہے تو دو وقت کی روٹی بھی افورڈ نہیں کر سکتے۔ زندگی ہر کسی کی مشکلات سے دوچار رہتی ہے مگر کچھ لوگوں کے لئے بہت کٹھن ہوتی ہے۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کی دلی خواہش رہتی ہے کہ وہ اپنی باقی کی زندگی اور خوبصورت لمحات پردیس میں گزاریں یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ زندگی پردیس میں ہی اچھی ہوتی ہے۔ جو عکس اِن لوگوں کے دل میں پردیس کی ہوتی ہے وہ اپنے دیس میں کبھی نہیں ہوتی۔ یہ لوگ پردیس کی زندگی کو اعلیٰ سمجھتے ہیں اور یہ تصور کرتے ہیں کہ خوشی اور بہتر زندگی صرف پردیس میں ہی ممکن ہے۔ لیکن کیا واقع ہی پردیس ایسا ہے جیسے تصورات میں پیش کیا جاتا ہے؟ اصل میں حقیقت اس کے بلکل برعکس ہے۔ پردیس کی زندگی صرف باہر سے خوش باش دکھائ دیتی ہے۔ پردیس میں آپ آہستہ آہستہ تنہائ کا شکار رہ جاتے ہیں۔ یزندگی کے جو سال آپ اپنے ملک، یا محلے یا شہر میں گزارتے ہیں یہ آپ کی زندگی کا ایک قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں۔ فیملی کی صورت میں، ہمسائیوں کی صورت میں اور دل و جان سے بھائ سمجھنے والے دوستوں کی صورت میں۔ جب ہم باہر جاتے ہیں تو انہیں ہم یہی چھوڑ جاتے ہیں ۔ اب وہاں یہ سب بنانے میں سالوں لگ جاتے ہیں۔ جو کہ اب ناممکن لگتا ہے۔ پردیس میں رہ کر آپ تمام رسومات و روایات اور تہواروں سے کھوسو دور ہو جاتے ہیں۔ پردیس میں رہنے والا انسان دکھاوۓ کی طرح ہوتا ہے ، بظاہر زندگی خوش باش ہوتی ہے مگر دل اندر سے روز ڈوب رہا ہوتا ہے۔ اسی لئے کسی نامور صحافی نے کہا تھا کہ پردیس میں آباد رہنے سے بہتر ہے اپنے ملک میں ایک نشہ سے چور انسان رہنا۔۔۔ |