گھر کو آ گ لگ گئی گھر کے چراغ سے

ابتدائے زندگی سے ہی انسان کو اچھے سے اچھا اور بہترسے بہترین کی حوس رہی ہے اور شاید اسی کو پانے کے لئے آج کل کی زندگی کی دوڑ نظر آ تی ہے کسی کو دولت کی حو س ہے تو کوئی کامیابی کو پانے کا ہنر حاصل کر نا چاہتاہے کو ئی کامیاب زندگی کو اپنی زینت بنانا چاہتا ہے تو کوئی اندھیروں میں ڈوبی اپنی زندگی کو روشنیوں کے شہروں میں تبدیل کر نے کا خوا ب لیے اپنی محنت کو بروئے کار لاتاجا رہاہے کوئی ملک کی خدمت اور اپنے ملک کی مٹی کا قرض چکانے کے لئے دن رات ایک کئے ہو ئے ہے تو کوئی اسی مٹی کو اپنے لئے سونے کی چڑھیا بنائے جا رہا ہے غرض یہ تمام کی تمام دو ڑ کہیں تو اپنی ذاتی انا کی تسکین کے لئے دوڑی جا رہی ہے تو کہیں یہ اپنے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کےلئے اور ترقی یافتہ بنا نے کے لئے دوڑی جا رہی ہے مگر ان سب کے باوجود کچھ سماج دشمن عناصر ہمارے ہی خون کو اس دھرتی کے لاڈلوں کو جھوٹے سپنے دکھا کر اس کی گود اجاڑ رہے ہیں یہ ملک مخالف ایک طرف تو ان لوگوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کر رہے ہیں تو دوسری طرف ہمارے ملک عظیم کی عزت عالمی سطح پر مٹی میں ملا رہے ہیں ایسا ہی ایک واقعہ اور ان کی لوگوں کی درندگی کے مظاہرے کا شاہکار گزشتہ روز خبروں کے ذریعے سامنے آیاکہ ایجنٹ نے لوگوں کو سپنے دکھاکر ساتھ تو کر لیامگر ان کی زندگیوں کو تر کی بارڈ پر ہی آگ لگا کر ختم کر دیا یہ سماج دشمن عناصر بہت تیز تراز ہو تے ہیں ان لوگوں کے ٹھکانے کم ہی ہوتے ہیں ان کا سارا کام موبائیل فون پر سر انجام دیا جا تاہے اور یہی وجہ ہے کہ ان عناصر پر مکمل طور پر قابو نہیں پا یا جا سکا یہ ایجنٹ لاکھوں کی تعداد میں پورے ملک میں اپنی ”ڈیوٹیاں“ سر انجام دے رہے ہیں اور اگر یہ لاکھوں کی تعداد میں کام کر رہے ہیں تو ان کے چا ل پوش اور ان کے حواری اور ان کے دوسرے لوگوں بھی ان سے کندھے سے کندھا ملا کر چل رہے ہیں اور لوگوں کو جھوٹے سپنے دکھاکر ان کی زندگی برباد کر رہے ہیں ا ن ماﺅوں کی گودیں اجاڑ رہے ہیں جن کی شاید ایک ایک اکلوتی ہی اولاد ہو ۔ وہ اسے بھی اپنے پیسے کی حوس پر چڑھاد یتے ہیں ان درندوں کو اپنے پیسے کی حوس سے زیادہ کو ئی بات اہمیت نہیں دیتی اور شاید یہی وجہ ہے کہ ان ساری کام ہو نے کی باوجود آج تک کوئی مائی کا لال ان پر پکا ہاتھ نہیں ڈال سکا اور یہ سرعام دندناتے پھرتے نظر آ تے ہیں کئی لوگ تو پٹھو کی طرح دوسرے ایجنٹوں کے لئے کام کر تے ہو ئے رسک لیتے ہیں کہ اگر ویزہ مل گیا تو ٹھیک نہیں ہوا تو وعدوں اورطفل تسلیوں سے لوگوں کو گمراہ کر تے نظر آ تے ہیں اب عوامی حلقوں میں تشویش پائی جا تی ہے کہ اگر ان لوگوں پر مکمل کنٹرول حا صل نا کیاجا سکاتو وہ وقت دور نہیں جب یہ لوگوں کی زندگیوں ان کے سپنوں کو ان کی آ نکھوں کے سامنے مار ردیں گے اور کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہو گی اور عوام کو بھی چاہیے کہ وہ ان ملک دشمن عنا صر کے خلاف قانون نافذ کر نے والے اداروں کا ساتھ دے اور ایف آ ئی اے اور دوسرے قانو ن نافذ کر نے والے اداروں کو چاہیئے کہ ان کے خلاف بھرپور کاروائی کریں اس میں پویس کاکام سب سے زیادہ اہمیت کاحا مل ہے اسے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا اظہاراس کام میں کر نا چاہیئے اور اس پر لگی چھاپ کو وہ اسی میں ختم کر سکتی ہے روایتی رشوت خوری کو چھوڑ کران عناصر پر قابو پانے سے حکومت کی جانب سے ملنے والے ”تحفوں “ کو سامنے رکھتے ہو ئے پویس کو ان کے خلاف کاروائی کر نی چاہیئے اور دوسرے قانون سا ز اور نا فذ کر نے والے ادارو ں کا بھی اتناہی فرض بنتاہے جتنا ایک عام شہری کا کیونکہ عام شہری تو صرف بتا سکتا ہے کاروائی کا اختیار تو بحرحال ان کے پاس ہے-
Muhammad Waji Us Sama
About the Author: Muhammad Waji Us Sama Read More Articles by Muhammad Waji Us Sama: 118 Articles with 130150 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.