حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی
عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے آقا صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کو وفات سے 3
روز قبل فرماتے ہوئے سنا کہ “تم لوگ مرتے دم تک اللہ تعالٰی سے اچھا گمان
رکھنا۔“ (مسلم)
اللہ تعالٰی سے اچھا گمان رکھنے کے فوائد
اللہ تعالٰی سے ہر معاملے میں اچھا گمان رکھنا، نہ صرف آیت مبارکہ سے ثابت
شدہ واجب پر عمل پیرا ہونے کی سعادت دلوائے گا بلکہ دیگر بہت سے ایسے فائدے
بھی حاصل ہو سکتے ہیں کہ جن کا ذکر احادیث مبارکہ میں بکثرت ملتا ہے۔ ان
میں سے چند فائدے آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں، گزارش ہے کہ انھیں بغور
سماعت فرمائیے۔
رحمت عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے کہ ہر شخص
کو چاہئیے کہ اللہ تعالٰی سے حسن ظن رکھے کہ یہی جنت کی قیمت ہے۔ (شرح
الصدور)
یعنی جب بندہ اللہ تعالٰی سے اچھا گمان رکھے گا تو اللہ عزوجل کی رحمت سے
بعید ہے کہ اسے مایوس فرما دے۔ لٰہذا جب انسان اپنی خطاؤں کے باوجود اللہ
تعالٰی سے مغفرت اور جنت کی امید لگائے گا تو اللہ تعالٰی اسے یہ دونوں
چیزیں عطا فرما دے گا۔ تو گویا یہ حسن ظن ہی جنت کی قیمت ثابت ہوگا۔
حضرت عبداللہ ابن مسعود (رضی اللہ تعالٰی عنہ) فرماتے ہیں کہ واللہ ! بندہ
اللہ تعالٰی سے جو اچھا گمان رکھے گا، اللہ تعالٰی اسے پورا فرما دے گا۔ (شرح
الصدور)
مذکورہ فرمان عالیشان میں دنیا ۔ ۔ ۔ یا ۔ ۔ ۔ آخرت کی کوئی قید نہیں ہے۔
گویا کہ اللہ تعالٰی سے دنیا یا آخرت میں سے جس کے بارے میں بھی نیک گمان
رکھا جائے، وہ اسے پورا فرما دے گا- |