آنچل مشرقیت کی پہچان مشرقی دوشیزہ کے لباس کا فخر و وقار دوشیزگی کے حسن کا
نکھار حیا کا پاسدار خدا کرے کے اس آنچل کی حیا و وقار ہمیشہ قائم رہے اس آنچل
کی حرمت کہیں زمانے کی ہوا کی نظر نہ ہو جائے رفتہ رفتہ کہیں آنچل کی روایت
مشرقی لباس سے عنقا نہ ہو جائے کہ زمانہ بڑی تیزی سے بدل رہا ہے ہم دیکھ رہے
ہیں کہ اپنی روایت و تہذیب کے ساتھ جدت کے امتزاج کا نام لے کر ملکی و غیر ملکی
سطح پر جو لباس دنیا بھر میں متعارف کروایا جارہا ہے اس میں کس حد تک مشرقی
روایات کا رنگ نظر آتا ہے بخدا لباس کو انداز دینے والوں! کوئی بھی لباس ڈیزائن
کرنے سے پہلے سوچ لیا کریں کہ ہماری روایات و تعلیم بالخصوص خواتین کے لباس کے
متعلق کیا ہیں اور لفظ لباس کا کیا مفہوم ہے اور اسکا کیا مقصد ہے کیوں لباس کو
ایسا انداز دیں کہ جسے زیب تن کرنے سے لباس کا مقصد پورا ہوتا دکھائی نہ دے
پہلی بات ہماری تہذیب کے مطابق آنچل کے بغیر خواتین کا لباس مکمل نہیں ہوتا
دوسری بات یہ کہ آج کل تیار کردہ لباس مختصر سے ًمختصر تر صورت اختیار کرتا
جارہا ہے اور لباس کی جگہ بےلباس سا لباس متعارف کروایا جارہا ہے جو سراسر اپنی
روایات سے خیانت ہے مت بھولیں کہ آ پکا تعلق کس قوم سے ہے آپکی تعلیم آپکی
تہذیب اور آپکی روایات کیا ہیں یقین کریں کہ عزت و وقار دوسروں کی تقلید میں
نہیں بلکہ اپنی پہچان قائم رکھنے میں ہے اپنی تہذیب و روایات پر عمل پیرا رہنے
میں ہے ہم آج بھی اپنی کتاب اپنے مذہب اور اپنی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر
کرنا شروع کردیں تو وہ دن دور نہیں کہ ہم تمام دنیا میں باوقار قوم کی حیثیت سے
باوقار مقام حاصل کر سکیں اللہ تعالٰی ہمیں نیک اعمال کی توفیق عنائت فرمائے تا
حیات ہمیں دنیا میں باوقار مقام عنایت فرمائے اور ہمیں دونوں جہانوں کی سعادت
نصیب فرمائے آمین |