ماہِ صفر المظفر کے نوافلِ و عبادات

ماہِ صفر کی پہلی رات کے نوافل:
ماہِ صفر کی پہلی رات میں نماز عشاء کے بعد ہر مسلمان کو چاہئے کہ چار رکعات نماز پڑھے۔ پہلی رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد قُل یَا اَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ پندرہ دفعہ پڑھے اور دوسری رکعتمیں سورۃ فاتحہ کے بعد قُل ہُوَاللّٰہُ اَحَدٌ پندرہ مرتبہ پڑھے ۔ اور تیسری رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ الفلق پندرہ بار پڑھے اور چوتھی رکعت میںسورئہ فاتحہ کے بعد سورۃ الناس پندرہ مرتبہ پڑھے ۔سلام کے بعد چند بار اِیَّاکَ نَـعْبُدُ وَ اِیَّا کَ نَسْتَعِیْـنُ پڑھے۔ پھر ستر ٧٠ مرتبہ درود شریف پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس کو بڑا ثواب عطا کرے گا اور اسے ہر بلا سے محفوظ رکھے گا۔ وہ درود شریف یہ ہے ،

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَعَلٰی اٰ لِہ وَاَصْحَابِہ وَبَارِکْ وَسَلِّمْ (فضائل الایام والشہور صفحہ٢٨١)

ماہِ صفر کے روزے:
ہر ماہ ایّامِ بیض یعنی قمری مہینوں کے ١٣۔۔۔۔۔۔١٤۔۔۔۔۔۔١٥ کے روزے رکھنا مستحب ہے ان روزوں کی فضیلت کے بارے میں قطب الاقطاب سیدنا غوثِ اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ، لکھتے ہیں ، '' حضرت امام زین العابدین رضی اللہ عنہ، نے فرمایا کہ ١٣ تاریخ کا روزہ تین ہزار برس ، ١٤ تاریخ کا روزہ دس ہزار برس اور ١٥ تاریخ کا روزہ ایک لاکھ تیرہ ہزار برس کے روزوں کے برابر ہے ۔ (غنیۃ الطالبین صفحہ ٤٩٨)

حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کا قول ہے کہ ''رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایامِ بیض کے روزے سفر و اقامت میں نہیں چھوڑتے تھے ۔''

حدیث:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ،''جو شخص ایامِ بیض کا روزہ رکھے گا وہ سال بھر روزہ رکھنے والا قرار پائے گا ۔''(بخاری شریف)

اس مہینے میں چاہئے کہ ہر پیر ، جمعرات ، جمعہ اور ١٣، ١٤، ١٥ تاریخوں میں روزہ رکھنے کا اہتمام کیا جائے۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1382244 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.