کراچی آگ کی لپیٹ میں کیوں؟ صرف
کراچی نہیں بلکہ ہمارا ملک ہماری قوم ہمارے لوگ ہمارا معاشرہ ہم سب کے سب کسی
نہ کسی قسم کی آگ کی لپیٹ میں جل رہے ہیں دوسروں کو اسکا ذمہ دار ٹھہرانے سے
پہلے ہمیں اپنے اعمال کو بھی مدنظر رکھنا چاہیئے تالی ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے
بجتی ہے کبھی کچھ بے سبب نہیں ہوتا ہر عمل کا کوئی نہ کوئی محرک ہوتا ہے نہ صرف
کراچی بلکہ ہمارا ملک ہماری قوم ہم سب اس آگ کی لپیٹ میں کسی نہ کسی صورت چل
رہے ہیں اور اس کا کوئی ایک ذمہ دار نہیں ہے ہماری عوام ہمارے لیڈراور ہمارا
میڈیا ہم سب اس کے ذمہ دار ہیں جب مکین کو خود ہی مکان کی پرواہ نہ ہو تو ایسا
ہی ہوا کرتا ہے بے حسی و لاپروائی کا نتیجہ بھگتنا ہی پڑتا ہے ایک وقت تھا کہ
کابل میں چبھنے والے کانٹے کی چبھن دنیا کے کسی بھی گوشے میں رہنے والے مسلمان
کے دل میں محسوس کی جاتی تھی اگرچہ اب بھی کہیں نہ کہیں اس چبھن کا احساس پایا
جاتا ہے لیکن صرف جزوی اصلاح سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں اسکے لئے کل
کا درست رہنا بھی ناگزیر ہے ہم سب مسلمان اگر صحیح معنوں میں مسلمان بن کر رہنا
سیکھ لیں تو ہمیں ایسے نامساعد حالات سے دوچار نہ ہونا پڑے جنکا ہم ان دنوں
شکار ہیں اور اسکا محرک ہمارے اپنے اعمال انداز اور اطوار ہیں جو کہ ہمارے نہیں
پھر بھی ہم انہیں اپنائے ہوئے ہیں ہم نے اپنا اصل مقام تہذیب روایات اور
تعلیمات کو بھلا کر ظاہری و باطنی سطح پر خود کو دوسروں کے طابع کر لیا ہے ہم
نے اپنے اندر وہ اوصاف پیدا کر لئے ہیں جو کہ اصل میں ہمارے نہیں ہیں اسی لئے
ہم اس میں آگ میں جل رہے ہیں جس آگ میں ہم جل رہے ہیں اس کو آگ کو بھڑکانے کے
ہم سب خود ذمہ دار ہیں اور اس سے نجات کا راستہ بھی خود ہمارے ہاتھ میں ہے وہ
اس لئے کہ خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی نہ ہو جس کو خیال خود اپنی
حالت کے بدلنے کا اگر ہم پھر سے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پر عمل کرتے
ہوئے اپنی اصلاح کے ساتھ اپنے لوگوں کی اصلاح کا عمل بھی شروع کر دیں تو ہم
اپنے تمام مسائل خود حل کر سکتے ہیں ہر قسم کی آگ خود بجھا سکتے ہیں ظلم کی
نفرت کی یا کوئی بھی اس سے نجات ممکن ہے کیونکہ راہ نجات کیا ہے ہم جانتے ہیں
صرف عمل کی دیر ہے عمل شروع ہو جائے تو ہی نجات ممکن ہے مگر آج ہم نےاندھا دھند
غیروں کی تقلید کرنا شروع کردی ہے اگر آج بھی ہم تقلید اغیار پر عمل چھوڑ کر
اپنی تہذیب و روایات کو اپنے رب کے حکم کے مطابق اپنا کر اس پر عمل شروع کر دیں
اور اپنی زندگی اپنے رب کے تابع کردیں تو آگ کر سکتی ہے انداز گلستاں پیدا اللہ
ہماری خفتہ صلاحیتوں کو بیدار کرے اور ہمیں اعمال صالح کی توفیق عطا فرمائے اور
ہمیں امر بالمعروف ونہی عن المنکر پرقائم رہنے کی توفیق عطا فرمائے آمین |