پاکستان کا تعلیمی نظام

جب سے قیام پاکستان کا وجود عمل میں آیا صرف تین ایسی قیادتیں تھیں جنہوں نے پاکستان کے تعلیمی نظام کو نا صرف سنبھالا بلکہ اسے بہتر بنانے کے لئے بھی خاطر خواہ اقدامات کیے ان میں درج ذیل قیادتیں تھیں 1. قائداعظم 2. لیاقت علی خان 3. ذوالفقار علی بھٹو یہی وہ عظیم قیادتیں تھیں جنھوں نے پاکستان ک وسہارا دیا اور اسے ترقی کی راہ پے گامزن کیا.

لیکن موجودہ دور میں پاکستان کا تعلیمی بد سے بدتر ہوتا چلاجارہا ہے تعلیمی سرگرمیاں ماند پڑگئی ھیں طالبعلم پڑھائی کا بجائے کھیل کود کو ترجیح دیتے ہیں اور اساتذہ بھی اپنی ذمہ داری ٹھیک سے نہیں نبھاتے. اس کے کالجز میں بھی پڑھائی کا نظام درہم برہم ہے. کالج جو کے پڑھائ کی جگا ہے وہاں کچھ طالبعلم ایسے بھی موجود جنہوں نے وہاں پر تنظیمیں قائم کر رکھی ہیں جن کی وجہ سے طلبعلم گھر سے تو نکلتے ہیں پر کالج یا اسکول جاں پر وہ تعلیم حاصل کرتے ہیں وہاں نہیں جاتے اور گھوم پھر کے گھر چلے جاتے ہیں. والدین کو یہی لگتا ہے کہ ان کے بچے تعلیم حاصل کرنے جارہے ہیں لہذا کالجز کے اندر اس ماحول کو ختم کرنا چاہئے کیوں کے طالبعلم ہی مستقبل کے معمار ہیں.

دوسری جو سب سے بڑی وجا یہ ہے کہ امتہانی مراکز میں پیپرز کے دوران نقل ہمارا معمول بن چکا ہے تھوڑے سے پیسے دے کر طالبعلم نقل کا مواد حاصل کرلیتے ہیں اور محنت کرنے والے طالبعلم ان کا منہ تکتے رہ جاتے ہیں اور ان کا محنت کرنے سے ٹوٹ جاتا ہے.

لہٰذا حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ تعلیمی نظام پر توجہ دیں اور اسے مزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات کرے.
waseem
About the Author: waseem Read More Articles by waseem: 2 Articles with 11198 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.