٢٥ افراد کی زائد المیعاد ادویات کے سبب ہلاکت - خادم اعلی پنجاب کچھ تو خوف خدا کریں

ملک میں آئینی اور سیاسی بحرانوں کے نہ ختم ہونے والے سلسلے اپنی جگہ، مگر بہترین گورننس کے دعوے دار خادم اعلٰی پنجاب جناب شہباز شریف صاحب کے دردمندانہ اپیل ہے کہ خدا کے واسطے چوروں، مکاروں، لٹیروں کو چھوڑیے ان کو اللہ کی عدالت میں آپ اور دوسرے قابل سزا قرار دے ہی دیں گے مگر آپ اور آپ کی حکومت تو اپنے تئیں بہترین کرپشن فری حکومت کے دعوے کرتے نظر آتے ہیں مگر یہ کیا کہ کبھی ڈینگی کے مرض میں ہزارہا عام انسانوں کے متاثر ہونے کے بعد دنیا سے بے بسی اور بے چارگی کی حالت میں رخصت ہوجاتے ہیں، اور اب پنجاب حکومت کے ادارے “پی آئی سی“ کی تیار کردہ زائد المیعاد ادویات کے استعمال کے نتیجے میں متعدد بعض خبروں کے مطابق ٢٥ سے زائد افراد موت کے منہ میں چلے گئے ہیں اور لاتعداد زندگی و موت کی کشمکش میں گرفتار ہیں۔

کرپشن سے فری پنجاب اور پاکستان کے سب سے زیادہ کرپشن فری صوبہ پنجاب میں کرپشن کا یہ طوفان تو کسی اور صوبے میں نظر نہیں آتا چنانچہ خدارا مزید کوئی فوری نوٹس لینے اور آزو بازو کے چند اہلکاروں کو فوری طور پر برطرف کرنے کے بجائے کوئی عملی اقدامات اٹھانے کی طرف توجہ دیجیے اللہ کا خوف کیجیے آپ کی حکمرانی میں بے گناہ لوگ ناحق موت کے منہ میں جارہے ہیں۔

حکومت کی عملداری کے ہوتے ہوئے زائد المیعاد ادویات کی اسپتالوں اور میڈیکل اسٹوروں پر کھلے عام فراہمی انتہائی مجرمانہ غفلت ہے اور اس غفلت سے انتہائی قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے یہ لوگ یقیناً وہ بدنصیب لوگ ہونگے کہ جو آپ کی طرح اپنے امراض کے لیے لندن یا دوسرے جدید شہروں کے انتہائی جدید صحت کے مراکز میں جانے کے قابل نہ ہونگے، ان بدنصیبوں کے ووٹوں سے آج آپ پنجاب کے حکمران بنے بیٹھے ہیں اور یاد رکھیے اپنی ہی بیان کی ہوئی باتوں کے مطابق آپ کی حکمرانی میں کسی ایک ناحق موت کا وبال اور الزام اللہ کے حضور آپ کے سر ہوگا، آپ کی ہمت پر شاباش ہے کہ پھر بھی آپ اور دوسرے اتنے نڈر ہیں، سمجھ نہیں آتا کہ اتنی اہم زمہ داریوں پر رہتے ہوئے آپ دوسروں پر کیسے انگلیاں اٹھالیتے ہیں اگر غور کریں تو آپ کو تو اپنے ہی فرائض خوف خدا کے لیے کافی ہیں۔ آپ کے دور حکمرانی میں انسانیت کی اس قدر تزلیل اور انسانی جان کی اتنی ارزائی، اس پر کیا تحریر کیا جائے کہ آپ کو اور دوسرے حکمرانوں کو ٩٨ فیصد مظلوم، محکوم، استحصال کا شکار عوام کی حالت زار پر رحم آجائے اور آپ اور دوسرے ٢ فیصد مراعت یافتہ طبقے کے علمبردارں کو خوف خدا پیدا ہو، مگر نہیں آپ کو غریب کا کیا معلوم، آپ کیا جانیں کہ مظلوم انسانیت کس طرح سسک رہی ہے، بے بسی اور بے کسی نے غریب کو کہیں کا نہیں چھوڑا، آپ اپنے گریبانوں میں جھانکیے آپ کیا تھے اور عوام نے آپ کو کیا کچھ نچھاور کردیا مگر آپ نے عوام کو کیا دیا، بھوک، افلاس، دہشتگردی، بے روزگاری، فتنے فساد اور کیا دیا آپ نے۔ بیمار بے بس انسان اب کیا زائد المیعاد دوائوں کے خوف سے دوائیں بھی کھانا چھوڑ دے کیا وہ جیتے جی اپنے پیاروں کو چھوڑ کر بنا علاج کے ہی اس دنیا سے چلا جائے، آپ کیا چاہتے ہیں آخر آپ کا مطمع نظر ہے کیا، ایک ہی بار عوام کو زہر کا ٹیکا لگادیا جائے تاکہ عوام کی بھی روز روز کی سسکتی بلکتی زندگی سے آزاد ہوجائے۔

صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم یوصف رضا گیلانی اور خصوصا افتخار محمد چودھری صاحب خدا کے لیے منصور اعجاز اور دوسرے مکاروں کو انصاف دلوانے کے ساتھ ساتھ ان بے گناہ پاکستانیوں پر بھی کوئی سوموٹو لیجیے کہ جو اسی ملک میں کسی غیر ملکی فوج کے ہاتھوں نہیں بلکہ اپنے حکمرانوں کی خدمت اعلی کے سبب اس دنیا میں اپنے روتے سسکتے، بلکتے بال بچوں کو چھوڑ کر اس ملک کی تقدیر سنوارنے کے آپ کے اقدامات سے پہلے ہی حاکم اعلٰی کے پاس پہنچ چکے ہیں۔ کیا چیف تیرے جانثار کے نعرے اور شیلا کی جوانی پر تھرکتے وکلاؤں کے ساتھ ساتھ درد دل رکھنے والے آئین اور قانون کی بالادستی کی باتیں اور آمروں کو نشانہ عبرت بنانے والوں کے لیے کیا وہ وقت ابھی بھی نہیں آیا کہ وہ عام انسانوں کے اس قتل عام پر آواز انسانیت بلند کریں جس طرح سیاست اور معاشرت پر بڑھ بڑھ کر باتیں کرتے ہیں عام انسانوں کے قتل عام سے آپ کو کیا کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

ہم قوم ہیں ؟ ہم کیسی قوم ہے ہم میں قومی غیرت ہے کہاں، ناقص ادویات کی تیاریوں اور خریدوفرخت میں بے شمار لوگ ملوث ہونگے یہ کسی ایک فرد واحد کا کام نہیں ہوگا اور وہ ظالم لوگ یقینا اپنے بال بچوں کے ساتھ زندگی کے مزے اڑا رہے ہونگے، اپنے ٹی وی پر آتے پروگرامز میں حکومتی اہلکاروں، سیاستدانوں اور دوسروں پر کھلے بندوں تنقید کے ڈونگے انڈیل رہے ہونگے، کاش اللہ ان کو خصوصی ہدایت دے اور سمجھ دے کہ وہ انسانیت کے قتل میں کیسا گھناؤنا کردار ادا کر رہےہیں۔ یہ ہم سب کا کام ہےکہ انسانیت کی کھلی بندوں تزلیل روکنے میں اپنی اپنی سطح پر ہر ممکن عملی کوششیں کریں کہ کوئی ظالم ہمارے اردگرد ایسا کام نہ کرنے پائے، ناقص اور مضر صحت ادویات کی تیاری ملک میں بے شمار جگہوں پر جاری ہوگی یہ کوئی چھوٹی سی بات نہیں ہوتی کہ اس کا کسی کو علم نہ ہو، جس کسی کو اس کا علم ہو خدارا خود اپنا کردار ادا کرو، مت دو سیاستدانوں کو حکمرانوں کو گالیاں، یہ کچھ نہیں کریں گے یہ عوام کا استحصال کرنے کے لیے آئے ہیں اور معدودے چند کو چھوڑ کر یہ اسی گلے سڑے بدبو دیتے ہوئے نظام کو جاری و ساری رکھنا چاہتے ہیں۔ ہمیں اپنے اندر سے انقلاب لانا پڑے گا اور پھر انقلاب کی دستک تو آپ کو سنائی بھی دیتی ہے۔ صرف ایک سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین اسمبلی نے اس سنگین انسانی جرم پر تشویش کا اظہار کیا اور ہلاک ہونے والے مریضوں کے سوگوار لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور امید ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ اس انسانیت سوز واقعے پر بھی عملی کوششوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایوانوں میں اس قسم کی غفلت برتنے والوں کے خلاف قانون سازی کرے گی۔

اللہ عزوجل مرحومین کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور سوگوار لواھقین کو صبر جمیل عطا فرمائے، اللہ ہم سب کو معاف فرما اور ہدایت کاملہ نصیب فرما اور ظالموں کو نیست و باد فرما، ہمارے ملک کو خوشحالی اور سالمیت عطا فرما اور ہمیں بخش دے (آمین)
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 532588 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.