پاکستان کرکٹ ٹیم کی دنیائے کرکٹ
کی نمبر ون ٹیسٹ ٹیم انگلینڈ کے خلاف ناقابل فراموش فتح ۔
آج کے جیتے گئے ٹیسٹ میچ کے زریعے پاکستانی کھلاڑیوں نے دنیا پر ایک بار
پھر یہ واضح کر دیا ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، کمی ہے تو
وسائل اور ان کے صحیح استعمال کی اور اگر پاکستان کو مناسب مواقع ملیں تو
پاکستانیوں میں وہ صلاحیت ہے کہ وہ ہر مقابلے کے میدان میں بہترین کارکردگی
دکھا سکتے ہیں۔ کاش ہمارے ملک کو ہر ہر میدان میں صحیح اور مخلص قیادت میسر
آجائے تاکہ پاکستانی مقابلے کے ہر میدان میں اپنا لوہا منواسکیں۔پوری قوم
کا سر اپنے ہونہار سپوتوں کے اس عمدہ جوش و جذبہ اور محنت کے نتیجے میں
جیتے گئے میچ کے نتیجے میں بلند ہوگیا ہے اور ہم کھل کر اپنے کھلاڑیوں کو
شاباش اور مبارکباد پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں ان کھلاڑیوں کی عمدہ
ترین کارکردگی کے سبب ان کو انعامات و اکرامات سے نوازا جائے گا کہ انہوں
نے ملک و قوم کا سر فخر سے بلند کردیا۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان جاری ٹیسٹ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں
پاکستان نے فتح کن کامیابی حاصل کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف جاری ٹیسٹ سیریز
2-0سے جیت لی۔ آج دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن پاکستان کی ٹیم 214 بنا کر
آؤٹ ہوئی اور انگلینڈ کو جیتنے کے لیے 145رنز کا ہدف ملا جو انگلینڈ جیسی
مضبوط ٹیم کے لیے بہت آسان ہدف سمجھا گیا، مگر پاکستان ٹیم کے کپتان مصباح
الحق نے شاندار قیادت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دئیے گئے بظاہر معمولی ہدف کو
ناقابل تسخیر بنادیا اور انگلینڈ کے بلے باز یکے بعد دیگرے جھڑتے ہوئے پتوں
کی طرح گرتے گئے اور بالاخر انگلینڈ کی پوری ٹیم صرف 72رنز کے معمولی اسکور
پر پویلین لوٹ گئی۔ مصباح الحق نے انگلینڈ کو آؤٹ کرنے کے لیے انگلینڈ کی
اننگ کی ابتداء سے ہی پاکستانی اسپنرز کو استعمال کیا ، انگلینڈ کا آغاز
مناسب ہوا اور اسکی پہلے وکٹ 21رنز پر گری اور اس کے بعد تو گویا وکٹوں کی
جھڑی سی لگ گئی اور پوری ٹیم پاکستانی اسپنرز کا مقابلہ کرنے میں ناکام
ثابت ہوتے ہوئے صرف 72رنز کے قلیل اسکور پر آؤٹ ہوگئی۔ ایک طرف تو پاکستان
کی ٹیم ایک بظاہر ناقابل یقین کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی، بیٹنگ
کے شعبے میں اسد شفیق، اظہر علی اور مصباح الحق نے اس ٹیسٹ میچ میں بہترین
کردار ادا کیا اور بولنگ کے شعبے میں عبدالرحمٰن، سعید اجمل اور محمد حفیظ
نے اپنی ناقابل یقین پرفارمنس کے سبب پاکستان کو عمدہ ترین طریقے سے
کامیابی دلائی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ اور دوسری جانب انگلینڈ کے کھلاڑی
، آفیشلز اور سپورٹر پھٹی پھٹی آنکھوں سے اپنی ٹیم کو تتر بتر ہوتے دیکھتے
گئے اور ایک ناقابل فراموش سبق ان کی کرکٹ ڈشنری میں درج ہوگیا کہ پاکستان
کی ٹیم اپنے سابقہ بہترین کھلاڑیوں (آصف ، عامر اور سلمان بٹ) کی غیر
موجودگی میں بھی انگلینڈ کے خلاف پہلے سے زیادہ خطرناک ہے اور یہ بات
انگلینڈ اور دنیا کو اچھی طرح معلوم ہے کہ کرکٹ پاکستان کے حوالے سے
پاکستانی کھلاڑی ہمیشہ سے بہت زیادہ صلاحیتوں کے حامل ہیں اور اس بات کی
گواہی آج کے ٹیسٹ میچ نے ایک بار پھر ظاہر کردی کہ پاکستان کی پوری ٹیم
سوائے ایک آدھ کو چھوڑ کر نوجوان کرکٹرز پر مشتمل ہے جبکہ اسکے برعکس
انگلینڈ کی ٹیم اس وقت دنیائے کرکٹ کی مضبوط ترین ٹیم ہے اور ٹیسٹ درجہ
بندی میں انگلینڈ کا نمبر ون ٹیم کی حیثیت سے دنیائے کرکٹ پر راج کررہی ہے
مگر پاکستان کی نوجوانوں پر مشتمل نے انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیم کو جس طرح آج
شکست دی وہ بیان سے باہر ہے اور بہت عرصے کے بعد پاکستان کرکٹ کے شائقین کو
اتنا عمدہ مقابلہ دیکھنے کو ملا-
یاد رہے کہ انگلینڈ کی ٹیم موجودہ نے جاری پاکستان، انگلینڈ ٹیسٹ سیریز سے
پہلے تک پچھلے دو سالوں میں صرف دو ٹیسٹ میچز میں شکست کھائی تھی، اور اس
نئے سال کے پہلے ہی مہینے میں انگلینڈ کی مضبوط ترین ٹیم کو پاکستان کی
نسبتا ناتجربہ کار ٹیم کے ہاتھوں جس قسم کی ہزمیت اٹھانی پڑی اس کے گواہ ہم
سب ہے، یاد رہے کہ موجودہ سیریز پاکستان کے ہوم گراؤنڈ پر نہیں بلکہ
ابوظہبی کے میدانوں میں کھیلی جارہی ہے۔ |