نام سلطان شمس الدین التمش
وجھ شھرت نیک اور رحمدل بادشاہ
التمش نہایت صحیع الاعتقاد، راسخ العقیدہ اور صالح شخص تھا۔ وہ راتوں کو
جاگتا اور عبادت کرتا تمام عمر اس کو کسی نے سوتے نہیں دیکھا۔ وہ اگر تھوڑی
دیر کے لیے سو جاتا تو جلدی بستر سے اٹھ جاتا۔ عالم تخیر میں کھڑا رہتا۔
پھر اٹھ کر وضو کرتا اور مصلے پر جا بیٹھتا۔اپنے ملازموں میں سے رات کے وقت
کسی کو نہ جگاتا۔ کہتا کہ آرام کے ساتھ سونے والوں کو اپنے آرام کے لیے
کیوں زحمت دی جائے۔ وہ خود ہی تمام کام سر انجام دے لیتا۔ وہ رات کو گدڑی
پہن لیتا۔ تا کہ اس کو کوئی پہچان نہ سکے۔ ہاتھ میں سونے کا ایک ٹنکہ اور
توشہ دان ہوتا۔ وہ ہر مسلمان کے گھر پر جاتا۔ ان کے حالات معلوم کرتا اور
ان کی مدد کرتا۔واپسی میں ویرانوں اور خانقاہوں سے ہوتا ہوا بازاروں میں
گشت کرتا اور وہاں کے رہنے والوں کو آسائش پہنچاتا اور پھر ان سے طرح طرح
کی معذرت کر کے چپ چاپ چلا جاتا اور ان سے کہہ جاتا کہ اس مدد کا کسی سے
ذکر نہ کرنا۔دن کو التمش کے دربار میں عام اجازت تھی کہ جو مسلمان رات کو
فاقہ کرتے ہیں وہ اس کے پاس آئیں اور امداد پائیں۔ پھر جب غریب و حاجت مند
لوگ اس کے پاس آتے۔ ان کی ہر طرح سے دل جوئی کرتا اور ایک ایک کو قسمیں دے
دے کر کہتا کہ دیکھنا فاقہ نہ کرنا۔ تمہیں جب کسی شے کی ضرورت پڑے۔ مجھ سے
آکر بیان کرو۔اگر کوئی شخص تم سے بے انصافی کرے اور تم پر ظلم و ستم ڈھائے
یہاں آکر زنجیر عدل ہلائو تمہاری فریاد سنی جائے گی۔ اور تمہارا انصاف کیا
جائے گا۔پھر لوگوں سے رہ رہ کر کہتا۔ کہ اگر تم مجھ سے آکر اپنی شکا یت نہ
کہو گے۔ تو کل قیامت کے دن تمہاری فریاد کا بوجھ مجھ سے نہ اٹھایا جاسکے
گا۔ |