تحریر مسز پیرآف اوگالی
شریف
اللہ تعالٰی نے حیات انسانی کی بقاء کے لئے غذا کو ذریعہ بنایا اور ہر ایک
کے لئے اس کے مناسب رزق مقدر فرمایا چنانچہ شیر خوربچوں کی غذا ان کی
مناسبت سے دودھ مقرر کی گئی ، اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے
: وَالْوَالِدَاتُ يُرْضِعْنَ أَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْن –
ترجمہ : اور مائیں دودھ پلائیں اپنے بچوں کو پورے دو سال – (سورۃ البقرۃ -
233)
راجح اور مفتی بہ قول کے مطابق مدت رضاعت دو سال ہے ، اور دو سال کے بعد
چونکہ بچہ کو دودھ کی حاجت باقی نہیں رہتی اسی لئے اس مدت رضاعت کے ختم
ہونے کے بعد دودھ پلانا ازروئے شرع درست نہیں جیساکہ فقہ حنفی کی مشہور
کتاب تبیین الحقائق میں ہے : ثم قيل : لا يباح الارضاع بعد مدة الرضاع – (تبیین
الحقائق ، کتاب الرضاع ، ج 2 ، ص 634) |