وہ سب کو توفیق دیتا ہے

دنیا میں کچھ لوگ عبادت گزار ہوتے ہیں اور کچھ خدمتگار یعنی خلق خدا کی خدمت کرنے والے، انسان دوست اور خدا ترس قسم کے بندے کچھ زیاد خدمت گزار اور کم عبادت گزا ر اور کچھ کم خدمت گزار اور زیادہ عبادت گزار یعنی اللہ سے لو لگانے والے کہ جنہیں دنیا اور دنیا کے مسائل و ضروریات کی چنداں پرواہ نہیں ہوتی بلکہ وہ لوگ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت عبادات و ریاضت میں صرف کرتے ہیں نفسانی و مادی ضروریات سے بے نیاز روحانیت کی طرف مائل جب کہ بعض وہ لوگ بھی ہیں جو دونوں معاملات میں توازن برقرار رکھنے والے ہوتے ہیں یعنی عبادت گزار بھی اور خدمت گار بھی اپنی عبادات کی اپنی نمازوں کی حفاظت کرنے والے اور ساتھ ساتھ خلق خدا کی خدمت میں بھی کوئی کسر اٹھا نہ رکھنے والے-

بات یہ ہے کہ ہر کوئی اپنے اپنے حسب توفیق جو کچھ بہتر طور پر سرانجام دے سکتا ہے یا اپنا رجحان یا طبیعت کا جھکاؤ جس سمت زیادہ پاتا ہے وہی راستہ اختیار کر لیتا ہےاور یہ سب کیوں ہے کہ سب کا رجحان ایک جیسا کیوں نہیں جو ہم نے کیا وہ دوسرے کیوں ہیں کرتے اور جو دوسرے کرتے یا کرسکتے ہیں ہم کیوں خود کو وہ سب کرنے میں خود کو مجبور پاتے ہیں کر نہیں پاتے ویسا جیسا کیا کسی دوسرے نے یا بن نہیں پائے ویسے جیسا کوئی دوسرا-

کیوں کہ انسان جو کچھ بھی کرتا ہے اللہ کی عنایت کردہ توفیق کے مطابق ہی کرتا ہے اللہ تعالٰی نے تمام انسانوں کو ایک ہی طرز پہ تخلیق کیا ہے لیکن اللہ رب العزت نے ہر انسان میں دوسرے انسان سے مختلف رجحانات اور صلاحیتیں ودیعت کر کے انسان میں روح پھونکی اپنے امر سے اور ہر انسان کو عقل جیسی نعمت سے نوازا ہے -

ہر انسان اپنے طبعی رجحان اور میلان کے مطابق اپنی عقل استعمال کرتا ہے حسب توفیق وہ توفیق جو اسے اس کے رب نے عنایت کی ہے اللہ اپنے سب بندوں سے حد درجہ محبت رکھتا ہے اب وہ زیادہ عبادت گزار ہوں یا خدمتگار اس کی عنایات کا در اس کی رحمتوں کا سایہ سب پہ ہر دم قائم ہے وہ سب کی سننتا ہے سب کی دعائیں قبول کرتا ہے سب کو بخشتا ہے وہ کچھ جو چاہتا ہے اس کا بندہ عطا کرتا ہے وہ اپنے خزانے سے سب کو یکساں جو اس کی مانتے ہیں جو اس کے آگے سربسجود رہتے ہیں جو اس کی مخلوق سے محبت رکھتے ہیں جو خدمت خلق میں لگے رہتے ہیں وہ اپنے ماننے والوں کو اپنے بندوں کو محبوب رکھنے والوں کو دیتا اپنے مانگنے والوں کو جو کوئی مانگے مانگنے والوں کی طرح جس طرح اپنے پروردگار سے مانگنے کا حق ہے-

وہ ہی توفیق دیتا ہے وہ سب کو توفیق بخشتا ہے کوئی نہ سمجھے تو یہ اس کی بدقسمتی ہے نادانی ہے کہ جو عقل سے کام نہ لے اورگمراہی میں جا پڑے خود سے نالاں اور اپنے مالک سے شکوہ کناں رہے اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ رب تعالٰی اپنے بندوں کو توفیق عنایت فرمائے اپنی نمازوں کی حفاظت کرنے کی اور مالک دوجہاں کی مخلوق سے اس کے بندوں سے محبت رکھنے کی تاکہ دنیا فتنہ و فساد سے محفوظ رہے اور امن و محبت کا گہوارہ بن جائے (آمین)-
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 455701 views Pakistani Muslim
.. View More