احتساب بیورو یکدم متحرک کیسے

آزاد کشمیر احتساب بیورو کے موجودہ چیئرمین جسٹس مظہرکلیم شاہ کی سپاسالاری میں کرپٹ، بدیانت،اور معاشرے کے ناسور لوگوں کیخلاف احتساب بیورو کے بڑتے ہوئے قدم رک نہیں پارہے بڑھتے ہی چلے جا رہے ہیں ان قدموں کی تھاپ اس قدر وحشت کی للکار بن رہی ہے کہ جو کرپٹ آدمی ان قدموں کی تھاپ کی دھمک کو سنتا ہے اچانک کانپ اٹھتا ہے اور جب عوام نے ان قدموں کی دہشت کو آزاد کشمیر کے سرکاری اداروں میں گوشہ نشین کرپٹ عناصر کے چہروں پر دیکھا تو عوام کے زبان پر یہ بات اچانک ورد کرنے لگی کہ آخر وہ کون سی طاقت ہے جس نے احتساب بیورو کو صرف چند دنوں کے اندر اس قدر متحرک ، منظم اور طاقتور کر دیا ہے جس کے چرچے صرف آزاد کشمیر تک ہی محدود نہیں رہے بلکہ امریکہ ،کنیڈا ، یورپ برطانیہ ،سعودی عرب ،کویت ،مسقط،دوبئی ، مصر اور شام تک بھی ہمارا لاکھوں تارکین وطن کے ذریعے چرچے زدعام ہیں بحرحال مجھ سے جوکوئی پوچھتا ہے میرا ایک ہی جواب ہوتا ہے نیک نیتی سے انسان کوئی بھی کام کرے اگر اس کی نیت ٹھیک ہے تو ناکامی اس کیلئے صرف خواب بن کر رہ جاتی ہے اور اگربیت خراب ہے تو متعلقہ آدمی سینکڑوں برس بھی سفر کرتا رہے منزل اس سے دور بھاگتی جائے گی دیکھئیے ایک جسٹس وہ ہے جس کودنیا عدالتوں میں منصف کے طور پر جانتی ہے جن سے لوگ انصاف مانگتے ہیں اور ایک جسٹس وہ ہے جوپوری دنیا پر موجود پوری انسانی مخلوق یعنی6ارب انسانوں کے اندر 24گھنٹے ضمیر کی شکل میں موجود ہے دنیاوی جسٹس پرویسے تو نظریہ ضرورت ،مصلحت اندیشی ،جماعتی وابستگی یا نظریاتی وابستگی کی بنیادپر جانبداری کی توقع کی جا سکتی ہے مگر انسان کے اندر کاجسٹس جیسے آپ ضمیر کہتے ہیں پرکسی قسم کی جانبداری کی توقع نہیں کی جا سکتی ضمیر ہمیشہ غیر جانبداری کی بات کرتا ہے اوریقیناً دنیا کے اندر اللہ تعالٰی کی پاکیزہ صفت انصاف اگر قائم ہے تو وہ ضمیر کی غیر جانبداری کے مرہون منت ہے ظاہر سی بات ہے کہ ظالم اور جابر حکمران بھی جب ظلم کرتا ہے تو اندر ہی اندر ضمیر اس سے ناراضگی کا اظہار کرتا ہے اور اگر وہی حکمران عوام سے انصاف کرتا ہے تو وہ حاکم اپنے ضمیر کی عدالت میں سرخرو ہوتا ہے اسے دنیا کی کسی عدالت یا کسی میدان میں شکست نہیں ہو سکتی اور یقیناچیئرمین احتساب بیورو آزاد کشمیر جسٹس مظہر کلیم شاہ نے اپنے ضمیر کے سامنے خدا کو حاضر ناظر جان کر کرپشن کو ختم کرنے کیلئے کرپٹ عناصر کو قانون کے شکنجے میں لانے کیلئے جس باجرات منصوبے پرعمل درآمد شروع کیا ہوا ہے پوری کشمیری قوم ان کو سلام پیش کرتی ہے کیونکہ یہ کرپٹ عناصر اور غرقہ پوش کردار اس قدر کرپشن کی گندگی میں ڈوپ چکے ہیں کہ ان کو اگر مخصوص خورد بین سے دیکھا جائے تو گندگی کے ڈھیر پر صرف ان کی گردن ہی نظر آئے گی جس کی وجہ سے پورا معاشرے کی فضاءآلودہ ہو چکی ہے عوام کا اداروں پر سے اعتماد ختم ہو چکا ہے قانون اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اعتماد ختم ہو چکا ہے ہر سال کھربوں روپے صرف بیورو کریسی اورکرپٹ حکمرانوں پر خرچ ہوتے ہیں جس کے نتیجے پاکستان پوری دنیا کے اندر کرپشن کی لسٹ میں 37وے نمبر سے کم ہو کر30ویں نمبر پر آگیا ہے اور اگر کرپشن اور لوٹ مار کی موجود صورتحال اپنی جگہ برقرار رہتی ہے تو اگلے چند سالوں میں پاکستان کا نمبر10ویں نمبر پر ہو گا اور قوم کی حالت کیا ہو گی اس پر میں کوئی رائے نہیں دے سکتا چنانچہ اس تمام صورتحال کے اندر اگر کوئی شخص اپنے ضمیر کی عدالت میں سرخرو ہوتا ہے تویہ بہت بڑا اعزاز ہے اور آج کل آزاد کشمیر کے اندر اس اعزاز کی حفاظت چیئرمین احتساب بیورو جسٹس مظہر کلیم شاہ انتہائی اچھے طریقے اور پوری ایمانداری کے ساتھ کر رہے ہیں -
Mumtaz Ali Khaksar
About the Author: Mumtaz Ali Khaksar Read More Articles by Mumtaz Ali Khaksar: 49 Articles with 37489 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.