بر طانیہ: ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے فراڈ میں لندن سرفہرست آگیا

 لندن کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے فراڈ کے معاملے میں برمنگھم سے بھی بازی لے گیا ہے اور اس طرح ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے فراڈ کے معاملے میں لندن سرفہرست آگیا ہے،جبکہ مانچسٹر ،برسٹل اور کارڈف فراڈ کے معاملے میں سرفہرست 5 شہروں میں شامل ہیں-جبکہ فراڈ کے معاملے میں سرفہرست 5 شہروں میں گزشتہ سال پلے متھ، کیمبرج اور بیلفاسٹ شامل تھے

 اطلاعات کے مطابق لندن میں ہر پانچویں شخص کو ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے فراڈ کی شکایت ہے اور لطف کی بات یہ ہے کہ 40 فیصد افراد کو اس وقت تک فراڈ کا پتہ نہیں چلتا جب تک کہ بینک کا گوشوارہ ان کو موصول نہیں ہوتا-

لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان شہروں نے اپنا ریکارڈ صاف کرلیا ہے کیونکہ 2008 میں فراڈ کے معاملے میں سرفہرست 10 ملکوں میں بھی ان کانام شامل نہیں ہے۔ اگرچہ فراڈ کے واقعات بلاامتیاز ہوتے ہیں لیکن ریسرچ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کریڈٹ کارڈ کی چوری کے سلسلے میں خواتین اور ضعیفوں کو زیادہ نشانہ بنایا جاتا ہے۔ سی پی پی میں کارڈ پروٹیکشن کے سربراہ زومینٹون کا کہنا ہے کہ کارڈ کا فراڈ انتہائی تشویشناک بات ہے جو کہ احتیاطی تدابیر کے باوجود اب بھی جاری ہے-
 

انھوں نے بتایا کہ 2007 کی پہلی ششماہی میں 2006ء کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں فراڈ کے واقعات میں 26 فی صد اضافہ ہوا اور اس کی مالیت 264 ملین پونڈ تک پہنچ گئی حالانکہ ہم ہمیشہ یہ مشورہ دیتے ہیں کہ اپنے کھوجانے یا چوری ہوجانے والے کریڈٹ کارڈ کی اطلاع فوری دی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم کارڈ کی چوری کی اطلاع اپنے بینکوں یا کارڈ کمپنیوں کودینے میں اوسطاً 10 گھنٹے لگاتے ہیں۔ تاہم اس بارے میں خوش آئند بات یہ ہے کہ اب 56.7 فی صد لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بینک کے گوشواروں کا اچھی طرح جائزہ لیتے ہیں تاکہ انہیں کسی بھی مشتبہ سرگرمی کا پتہ چل سکے۔

YOU MAY ALSO LIKE: