دوسری شادی کا تصور

اسلام نے دوسری شادی کی اجازت دی ہے۔ مرد اور عورت د ونوں کو اجازت ہے کہ وہ د وسری شادی کر سکتے ہے۔ اسلام کا مقصد دوسری شادی کا یہ تھا۔کہ معاشرے میں جو یتیم، بے سہارا عورتوں،بچو ں اور، بیوﺅں کی کفالت ہوجائے وہ خاوند کے ہونے سے وہ خلا پر ہوجائے۔ جو خطرہ گناہوں کا تھا وہ بھی ختم ہوجائے۔ معاشرہ میں اخوت ورواداری کا روج عام ہوجائے۔ اس طرح سے لوگ ایک مضبوط معاشرہ کی بنیادرکھ سکیں گے۔ نہ کہ لوگ اپنی جنسی خواہش پوری کرتے پھریں۔

ہر معاشرے میں مختلف واقعات رونماہوتے رہتے ہیں ان کے معاشرے پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں کچھ تو ایسے ہوتے ہیں جن کا حل فوری طور پرضروری ہوتاہے۔ جو کچھ بھی ہو بدی اور نیکی کا سلسلہ روز اول سے قیامت تک جاری رہنا ہے۔ دنیا میں مختلف رسم وراوج کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے۔جیسے کہ ہمارے ملک پاکستان کے حالات بھی کچھ اسی طرح ہے۔کہ ہر روز ایک نیاءمسئلہ درپیش ہے۔ ۔ مثال کے طورپرہمارے معاشرہ میں جہاں اگر عورت کی ایک دفعہ شادی ہوجائے تو دوسری دفعہ ممکن ہی نہیں ۔ کیونکہ وہ فیملی پہلے ہی قرض کے بوجھ تلے د بے ہوتے ہیں۔پھر سے اپنی بیٹی کی شادی کرناشاید ان کے بس کی بات نہیں۔گاؤں کے لوگ تو ویسے ہی عورتوں کی دوسری شادی کا سوچتے ہی نہیں۔اگر کوئی ان لوگ سے کہے تو کہتے ہیں کہ آپ تو پاگل ہو۔ کیونکہ ان لوگوں کا اپنا قانون ہے۔ جس کی وہ خلاف ورزی نہیں کرتے۔

پاکستان کے اکثر لوگ دوسری شادی کے خواہش مندہیں جیسا کہ میں۔ لیکن خاندا نی نظام کے مفلوج ہونے کی وجہ سے یہ روایت ختم ہوتی جارہی ہیں۔ جس کے خطرناک نتائج سامنے آرہے۔ زنا کا فروغ، عورتوں کا اغوا ، اور سرعام ملاقاتو ں کا جو سلسلہ چل نکل ہے وہ بدی کے سوا کچھ نہیں ہیں۔ ہمارے علماءبھی اس بڑھتی ہوئے معاشرتی بگاڑ سے لاتعلق نہیں رہناچاہیے۔اپنے مفید کردار سے لوگوں کو اس جانب راغب کرنا ہے۔اورلوگوں اس بات کا احساس دلانا ہے۔ کہ وہ اپنی اپنی ذمہ درای پوری کریں۔
shah Nawaz Bokhari
About the Author: shah Nawaz Bokhari Read More Articles by shah Nawaz Bokhari: 151 Articles with 108891 views You will have to work hard to achieve success as there is no gain no pain. Subscribe my channel: @Bokhari786 on youtube (The Apex Court)
My hobbies
.. View More