احکام شریعت(مسائل اور جوابات) نماز پنجم

سوال نمبر ۱: ریڈیو ، ٹی وی وغیرہ پر ریکاڈنگ آیت سجدہ سننے سے کیا سجدہ تلاوت لازم ہوتا ہے یا نہیں
جواب۔اگر قاری Liveلائیو پرگرام میں قرآن پاک پڑھ رہا ہو تو آیت سجدہ سننے پر سجدہ تلا وت لازم ہے .
اور اگر ریکاڈنگ چل رہی ہو تو اس صورت میں آیت سجدہ سننے والے پر سجدہ تلاوت کرنا لازم نہیں ہے

سوال نمبر ۲ : نما زمیں اما م صاحب نے کسی سورت کی آیت غلط پڑھی تو کیا مقتدی لقمہ دے سکتا ہے جبکہ امام نے بقدر فرض و واجب قرات اد ا کرلی ہو لوگوں میں مشہور ہے کہ تراویح کے علاوہ کوئی لقمہ نہیں دے سکتا اور یہ بھی کہ لقمہ وہی دیگا جو امام کے بالکل قریب ہو یعنی موذن وغیرہ
جواب ۔ بقدر فرض یا واجب قرات اد ا کرلی ہو اور پھر امام سے قرات میں اگرچہ کوئی ایسی غلطی ہوجائے کہ اس غلطی سے معنی فاسد بھی نہ ہو پھر بھی مقتدی کے لئے یہ بات جائز ہے کہ وہ اپنے امام کو لقمہ دیدیے لہذا اس صورت میں بھی نماز ہوجائے گی اور معنی فاسد ہوجائیں تو لقمہ دینا فرض ہے ۔
آخر کی دو باتوں کی کوئی حقیقت نہیں مقتدی کسی بھی صف میں ہو وہ اپنے امام کو لقمہ دے سکتا ہے بشرطیکہ امام تک اس کی آواز با آسانی پہنچ جائے اورا مام کو سمجھ بھی آئے اور لقمہ دیناصرف تراویح کے ساتھ خاص نہیں ہے بلکہ کسی بھی نماز میں غلطی پر امام کو متنبہ کیاجاسکتا ہے یعنی لقمہ دے سکتے ہیں

سوال نمبر۳: امام صاحب دوسری رکعت پر قعدہ اولی کر نے کے بجائے سیدھے کھڑے ہوگئے کسی مقتدی نے لقمہ دیا تو امام صاحب و اپس قعدہ اولی میں لوٹے تو کیا نماز ہوجائے گی
جواب۔ اگر اما م صاحب قیام کے قریب تھے یا بالکل سیدھے کھڑے ہوچکے تھے تب مقتدی نے لقمہ دیا تو یہ بے محل مقتدی نے لقمہ دیا تو بے محل لقمہ دینے کی وجہ سے مقتدی کی نماز ٹو ٹ گئی اب اگر امام نے اس کا لقمہ لے لیا تو امام کی اور تا م مقتدیوں کی بھی نماز گئی ۔
اور اگر اما م قیام کے قریب نہ تھے بلکہ بیٹھنے کے قریب تھے تب لقمہ دیا تو مقتدی اور امام کسی کی نماز نہیں ٹوٹی
بیٹھنے کے قریب ہونے کی علامت یہ ہے کہ دونوں پاوں کی قینچیاں کھلی نہ ہوں
یعنی جب سجدے سے قیام کی جانب جاتے ہیں تو دو نوں پاوں فولڈ ہوتے ہیں اور جیسے ہی کھڑے ہونے کے قریب ہوتے ہیں تو رکوع کی سی کیفیت ہوجاتی ہے اس وقت دونوں پاوں کی فولڈنگ ختم ہوجاتی ہے اس کو پاوں کی قینچاں کھلنا کہتے ہیں لہذا اس کیفیت پر پہنچنے کے بعد یعنی پاوںکی قینچیا ں کھلنے کے بعد نمازی قیام کے قریب ہوتا ہے اور اس کیفیت پر پہنچنے سے پہلے نمازی بیٹھنے کے قریب ہوتا ہے

سوال نمبر ۴: کیا نمازی کے آگے سے گزر جانے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور سترہ کسے کہتے ہیں
جواب ۔نمازی کے آگے سے گزر جانے سے نمازی کی نماز پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے نماز ہوجائے گی
لیکن نمازی کو چاہیے کہ وہ ایسے مقام پر نماز پڑھے کے جہاں پرلوگوں کا اس کے آگے سے گزر نہ ہو اور اگر ایسی جگہ پر ہو کہ جہاں لوگوں کا اس کے آگے سےگز رہوگا تو اسے چاہیے کہ وہ سترہ کر کے نماز پڑھے
سترہ کی تعریف
نمازی کے آگے سے بغیر کسی آڑ کے گزرنا ممنوع ہے تو نمازی اور اس کے آگے سے گزرنے والے کے درمیان میں کسی آڑ کا ہونا سترہ کہلاتا ہے ۔
جس چیز کو سترہ بنایا جا رہا ہے اس کی لمبائی میں مقدار کم از کم ایک ہاتھ ہونی ضروری ہے اور اس کی موٹائی کم از کم انگلی جتنی ہو ۔ پھر نمازی کو چاہیے کہ وہ اسے سیدھی بھنو وں کی سیدھ میں نصب کرے یا الٹی جانب کی بھنووں کی سیدھ میں نصب کرے یعنی گاڑھے بالکل ناک کی سیدھ میں نہیں ہونا چاہیے

سوال نمبر ۵:وتر میں تیسری رکعت میں سورت کے بعد دعائے قنوت پڑھنا بھول گئے اور رکوع میں یاد آگیا تو اب کیا کیا جائے
جواب ۔ رکوع میں جانے کے بعد تکبیر قنوت اور دعائے قنوت پڑھان یا د آیا تو اس صور ت میں نمازی پر یہ لازم ہے کہ تکبیر قنوت اور دعا ئے قنوت پڑنے کے لئے قیام کی طرف نہ لوٹے بلکہ اب آخر میں سجدہ سہو کرلے لیکن اس کے باوجود بھی اگر کوئی رکوع سے قیام کی طرف تکبیر قنوت ودعائے قنوت کےلئے لوٹا اور آخر میں سجدہ سہو بھی کرلیاتو نماز ہوجائے گی مگر اس نے غلط کیا
mufti muhammed bilal raza qadri
About the Author: mufti muhammed bilal raza qadri Read More Articles by mufti muhammed bilal raza qadri: 23 Articles with 71719 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.