مسلم دنیا اور پاکستانی میڈیا

مسلم دنیا کس حال میں ہے، اس پر کیا بیت رہی ہے؟ پاکستانی میڈیا واضع تصویر پیش نہیں کررہا، دھندلی اور مبہم سی جھلکیاں دیکھنے کو ملتی ہیں، بہت ہی کم لوگ ہیں جو ان معمولی معلومات سے بھی آگاہ ہیں، ورنہ عوام کو تو کانوں کان خبر نہیں۔ اول تو خود پاکستان ہی اس عذاب میں مبتلا ہے جو امریکہ اوراس کے اتحادیوں کی فوجیں افغانستان پر مسلط کرنے کے نتیجے میں قوم پر نازل ہے۔ پاکستان بھی امریکہ کا اتحادی ہی ہے، یہ الگ بات ہے کہ کچھ عرصہ سے پاکستان نے سلالہ چیک پوسٹ پر امریکیوں کی بمباری کے نتیجے میں 24 فوجی جوانوں کی شہادت کے بعد سخت ترین دباؤ کے بعد نیٹو سپلائی لائن کو منقطع کررکھا ہے،لیکن اتحادی ہونے اور اس سلسلہ میں انجام دی جانے والی خدمات کا امریکہ نے صلہ یہی دیا ہے کہ آئے روز پاکستان کی حدود کے اندر ڈرون حملے کرتا اوربےشمار بے گناہ شہریوں کی شہادت کا موجب بنتا ہے۔

گزشتہ دنوںسے برما میں مسلمانوں کا قتل عام ہورہا ہے، کہا جاتا ہے کہ ایک بودھ لڑکی کے اسلام قبول کرنے پر بودھوں نے لڑکی کو قتل کر کے مسلمانوں پر اس کا الزام لگا دیا، یوں یہ چنگاری بھڑک کر شعلہ بن گئی اور مسلمانوں کا قتل عام شروع ہوگیا، ان کے جھونپڑی نما گھروں کو آگ لگا دی گئی ، یوں ہزاروں لوگ ساحل سمندر کی طرف بھاگ نکلے ، جہاں سے وہ بنگلہ دیش پہنچ گئے، بنگلہ دیش کی فوجوں نے انہیں جوں کا توں واپس دھکیل دیا، بہت سے لوگ ساحلی دلدل میں دھنس گئے اورسسک سسک کر مر گئے، کچھ سفر کی صعوبتوں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، بھوک پیاس نے کچھ کی جان لے لی
اور جو واپس پہنچے ، بودھوں نے انہیں ساحل پہ ہی مٹی کا رزق بنادیا۔اس ساحل پرتاحد نگاہ وہ لوگ قطاروں میں لیٹے ہوئے ہیں جنہیں پہلے تو بودھوں نے سمندر کی طرف دھکیلا ، جو بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے وہ بنگلہ دیش پہنچے ، وہاں سے دھکیلے گئے تو اپنے انجام کو پہنچے، ان لیٹنے والوں کے جسم روحوں سے خالی ہیں کہ یہ قتل کئے گئے لوگ ہیں، اور دنیا میں ان کا نہ کوئی وارث ہے ،نہ ہی ان کے لئے کوئی احتجاج کرنے والااور نہ ان کے کفن دفن کا کوئی ذمہ دار ۔حد تویہ ہے کہ ان مسلمانوں کے لئے اظہارافسوس کرنے والا بھی کوئی نہیں ، یوں ان کی روحیں دنیامیں زندہ سلامت مسلمانوں سے سوال کررہی ہیں، کہ اخوت کا رشتہ کیا ہوا؟ وہ حدیث کیا ہوئی جس میں فرمایا گیا تھا کہ مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں، کسی حصے کو بھی تکلیف پہنچتی ہے تو پور اجسم ہی بے آرام ہوجاتا ہے؟کیا ہوئی ’او آئی سی‘؟ کہاں گیا اقوام متحدہ اور اس کے بلندوبانگ دعوے، ہیومن رائیٹس کی تنظیمیں کہاں گئیں؟ بیشتر عرب ممالک میں صدیوں سے پنجے گاڑے آمریت اپنے انجام کو پہنچ رہی ہے، مگر شام میں بھی مسلمانوں کو گاجر مولیوں کی طرح کاٹا جارہا ہے۔

ان بری خبروں پر بھی ہمارا میڈیا خاموش ہی ہے ، مگر دوسری طرف ایک بہت اچھی خبر بھی تقریباًً خاموشی سے ہی گزر گئی ، مصر کے صدارتی الیکشن میں اخوان المسلمون کے ڈاکٹر محمدمرسی کی کامیابی اسلامی دنیا کی تاریخ میں ایک بڑا معجزہ ہے، اخوان نے قربانیوں کی جو تاریخ رقم کی ہے ، موجودہ اسلامی دنیا میںاس کی مثالیں ملنا ممکن نہیں، قطب شہید اور ان کے کتنے ہی سرفروش ساتھی پھانسیوں پر جھول گئے، کتنے جانثار جیلوں میں گئے مگر واپس نہیں آئے، ان کی قبروں کے نشان بھی کسی کو معلوم نہیں۔ فرعونوں کے دیس میں زمانہ حاضر کے فرعونوں سے ٹکر لینے اور استقامت دکھانے والے اخوان کو عوام نے منتخب کرکے مصر کی ہزاروں سالوں کی تاریخ کو تبدیل کردیا ہے اورثابت کیا ہے کہ خون رائگاں نہیں جاتا۔ اگرچہ ہزاروں سال کا نظام اپنی مضبوط جڑوں کے ساتھ موجود ہے، جس کو اکھاڑنا اخوان اور عوام کی کوشش سے ہی ممکن ہوگا، انہیں بڑی ہی استقامت، دعاؤں اور اخلاقی مدد کی ضرورت ہے۔ مگر ہمارا میڈیا پاکستانی عوام کو مصر میں فرعونیت سے جمہوریت کے سفر کی روداد تو سنادیتا، اس سفر میں کس کے ساتھ کیاہوا ، یہ تو بتادیتا؟؟
muhammad anwar graywal
About the Author: muhammad anwar graywal Read More Articles by muhammad anwar graywal: 623 Articles with 472689 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.