جدید ذرائع ابلاغ اور ہماری ذمے داری

از:علامہ محمدشاکرعلی نوری(امیرسنی دعوت اسلامی )

آج پوری دنیا کا موضوع ِسخن اسلام ہے۔ ہر مذہب کا ماننے والا اسلام کے بارے میں اپنے صحیح یا غلط نظریات اپنی معلومات کے مطابق پیش کرتا نظر آتا ہے۔ خاص طور پر مغربی دنیا میں لوگ اسلام کو Internetکے ذریعے یا پھر الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے یا پھر انگریزی کتابوں کے ذریعے پڑھتے اور سنتے ہیں اور اسی اعتبار سے اسلام کے مطابق اپنی سوچ اورفکر بناتے ہیں۔ اسلام سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے ان کے پاس چوں کہ وہی ذرائع ہیں ا س لیے ان کے علاوہ کچھ اورماخذان کے پاس ہوبھی نہیں سکتا۔ یہاں سوال یہ ہے کہ کیا ان کے یہ وسائل معلومات درست ہیں؟اس سلسلے میں ہمیں بڑے دکھ کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج انگریزی میں اسلامی کتابیں یا الیکٹرانک میڈیا یا website بنام اسلام دیکھی جائیں تو زیادہ تر اغیار ہی کی نظر آئیں گی اور اگر اپنی ہیں بھی تو وہاں اسلام سے متعلق جیسا موادہونا چاہیے ویسا مواد موجود نہیں ہے۔ چنانچہ صحیح یا غلط جو بھی معلومات لوگوں کو ملتی ہیں وہ اسی کو اسلام سمجھ کر اپنا عقیدہ یا نظریہ بناتے ہیں۔

اس تناظر میں آج ضرورت ہے کہ ہر دردمند سنی صحیح العقیدہ زیاہ ترکتابیں اسلام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے متعلق شائع کرے اوروہ بھی انگریزی زبان میں اور اسے website پر upload کرے تاکہ دنیا صحیح اسلام سے آشنا بھی ہو اور اس کے عقائد ونظریات پختہ ہوں۔ یقینا بعض تحریکیں بشمول سنی دعوت اسلامی اس کی طرف توجہ دے رہی ہیں لیکن اگر اجتماعی طور پر جملہ سنیوں کی یہ فکر بن جائے کہ وہ اپنی بساط کے مطابق اس کام کو انجام دیں تو یقینا ایک اچھا خاصا مواد جمع ہوجائے گا جو غیروں کی پیاس بجھانے میں کام آئے گا۔

آج کی دنیا دو چیزوں کا خاص خیال رکھ رہی ہے، وقت اور پیسہ۔ کم وقت میں زیادہ کام اور کم پیسے میں زیادہ چیزیں لیکن ہمیں وقت اور پیسے کی جیسی قدر کرنی چاہیے، نہیں کر پارہے ہیں۔ وقت کا ضیاع تو گویا ہمارے لیے کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے۔ آج اگر ہم اپنا پیسہ اور وقت دین کے صحیح کاموں میں خرچ کریں تو دنیا کے لوگوں کے ساتھ ہمارا بھی فائدہ ہوسکتا ہے۔ ہمارا حال تو یہ ہے کہ ہم سے قریب ہونے والے کا ٹائم ہمارے ساتھ گپ شپ میں گزر جاتا ہے۔ نہ وہ ہم سے کچھ دینی وملی فکرلے کر اٹھتا ہے اور نہ اسلامی معلومات،بس یہیں سے ہمارے خسارے کا آغاز ہوتا ہے ۔ہم میں سے اکثرلوگ لغویات میں اپنے قیمتی ا وقات ضائع کررہے ہیں۔ ہمیں یہ ہمیشہ یاد رکھناچاہیے کہ کامیاب مومن وہی ہے جو اپنے وقت کی قدرکرے اورلغویات سے پرہیز کرے جیسا کہ قرآن مقدس میں اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: قَد اَفلَحَ المُومِنُونَ اَلَّذِینَ ہُم فِی صَلٰوتِہِم خٰشِعُونَ وَالَّذِینَ ہُم عَنِ الَّلغوِمُعرِضُونَ۔(پ۸۱آیت۱،۲،۳ )

آج کی دنیا گھر بیٹھے انٹرنیٹ کے ذریعے معلومات حاصل کرنا چاہتی ہے لہٰذا ہماری دینی ،ملی اوراخلاقی ذمے داری ہے کہ اسے گھر بیٹھے اسلام کی صحیح معلومات فراہم کرنے کا انتظام ہم سب مل کر اپنی بساط کے مطابق کریں ۔سچ تو یہ ہے کہ ہم ابھی بھی دنیا سے بہت پیچھے ہیں۔ ہم بیدار ہوجائیں اس تصور کے ساتھ کہ سانسیں مختصر ہیں اور سفر لمبا ہے۔

آج بھی اگر ہم بیدار ومنظم ہوگئے تو آقائے کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کی شمع لوگوں کے دلوں میں روشن ہوسکتی ہے اور صحیح عقیدہ لوگ قبول کرنے پر آمادہ ہوسکتے ہیں۔آئیے ہم سب دعا کریں کہ اللہ ہم سب کو رحمت عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے صدقہ وطفیل عمل خیر کی توفیق عطا فرمائے اور توشہ آخرت جمع کرنے کا جذبہ اخلاص کے ساتھ عطا فرمائے۔(پیش کردہ:عطاءالرحمن نوری مبلغ سنی دعوت اسلامی ،مالیگاﺅں)آمین بجاہ النبی الکریم علیہ الصلوٰة والتسلیم۔
Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 731535 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More