ہم میں سے اکثر لوگ ہر پل کچھ نہ کچھ سوچتے رہتے ہیں اور یہی سوچنے کا عمل ہی
ہے جو انسان سے محتلف نوعیت کے کارہائے نمایاں سرانجام دینے ،انواع و اقسام کے
مسائل سے نجات بھی دلاتا ہے۔ اس بات سے سب ہی واقف ہیں کہ عملوں کا دار و مدار
نیت پر ہے ۔اور انسان کے اجرو ثواب کا تعین بھی اس کی نیت پر منحصر ہے۔اسی طرح
اپنے آپ کو سدھارنے اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے اچھی سوچ کا ہونا
ضروری ہے۔ یوں کہیے کہ سوچ جب اچھی اور مثبت طرز عمل پر مبنی ہوگی تو اس کے
مطابق اپ اپنے کاموں کو سر انجام دیں گے اور اسی کے مطابق آپ کی زندگی کا سفر
جاری و ساری رہے گا۔ ہر انسان کی کامیابی اور ناکامی کا انحصار کسی حد تک اس کی
سوچنے کے عمل یا اس کے سوچ کے دائرہ پر بھی ہوتا ہے۔
دیکھنے میں آیا ہے کہ بہت سے نوجوانوں میں منفی سوچ کا رجحان آجکل کچھ زیادہ
نظر آرہا ہے اور اسی وجہ سے وہ بہت سے جرائم میں بھی ملوث ہو رہے ہیں یہ سب ان
کی سوچ کے دائرہ کا محدود ہونے کی وجہ سے ہے۔ بہت سے لوگ صرف وقتی فائدہ کی
خاطر حقائق کو نظر انداز کر کے کچھ ایسے کام یا اقدامات کر لیتے ہیں جن کا بعد
میں ان کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ قسمت
میں جو کچھ لکھا ہو وہ ضرور ہوتا ہے لیکن قران میں بھی یہ بات بھی ہے کہ ہر
انسان کو وہی کچھ ملتا ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے۔
ہم جس قدر اپنی سوچ کا دائرہ وسیع کریں گے ہم بہت سے مسائل اور پریشانیوں سے بچ
جائیں گے اور پرسکون زندگی گزار سکیں گے۔ مثبت سوچ اور قران کریم کے مطالعہ سے
ہر انسان کی سوچ کا دائرہ وسعت اختیار کرسکتا ہے اگر وہ کچھ غور و فکر سے اس کو
پڑھے۔۔ ہرصورت حال میں مثبت طرز عمل اختیار کرنے سے زندگی کے بہت سے مسائل پیدا
ہونے پہلے ختم ہو جاتے ہیں۔ بات چاہے خواتین کو تعلیم دلوانے کی ہو یا ملک کی
ترقی و استحکام کی سوچ مثبت اور حقائق پر ہو تو ضرور عمل درآمد بھی ہوتا ہے۔
بہت سے نوجوان کسی ملازمت کے حصول کے لئے جاتے ہیں تو بہت سے سوالات ان کے
زہنوں میں ہوتے ہیں اگر وہ اپنی سوچ کو مثبت رکھیں اور اپنی طرف سے بھرپور محنت
اور کوشش کریں تو وہ کہیں بھی عمدہ نوکری حاصل کر سکتے ہیں۔کیونکہ جب کوئی
نوجوان پہلے ہی اپنی گھریلو اور معاشی پریشانیوں میں گھرا ہوگا اور یہ سوچ ہوگی
کہ نوکری ملتی ہے یا نہیں؟ تو کیسے وہ بہترین طریقے سے انٹرویو دے سکے گا۔ بہت
سی عمدہ ملازمتوں کو حصول بعض اوقات اچھے اور عمدہ انٹرویو دینے اور خود
اعتمادی کے اظہار کے بعد ہی حاصل ہوتی ہیں۔یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ اگر اپ
خود اعتماد اور کام کرنے والے ہیں تو کہیں نہ کہیں آپکا رزق ضرور لکھا ہوگا اگر
اپ اللہ تعالیٰ کی سفارش اور اسکے انصاف پر یقین رکھتے ہیں۔
لہٰذا آج سے مثبت اور اچھی سوچ اپنائیں قران کریم کا مطالعہ روز کیجے۔ جو ماضی
میں ہوچکا اس کو بھول جائیں اور کل کے لئے ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کی تیاری
شروع کیجے۔ روزمرہ کے معاملات میں بھی کھلے دماغ اور سوچ وبچار کے ساتھ فیصلے
کیجئے اور پھر دیکھیں اپ کی زندگی میں کیا انقلاب آتا ہے۔ |