اسلام دشمنی پر مبنی شیطانی فلم اور ہمارے کرنے کے کام

اسلام امن و سلامتی اورفطرت پرمبنی اللہ کا پسندیدہ دین ہے جس کی روشن تعلیمات انسان کوفلاحِ دارین کا راستہ دکھاتی ہیں لیکن اسلام مخالف ناپاک قوتیں یعنی یہود ونصاریٰ ازل سے ہی اسلام کے خلاف سازشیں کرکے اسے نیچادکھانے کی کوششوں میں مصروف رہی ہیں حالیہ عرصہ میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف رکیک حملوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے چنانچہ کبھی تو قرآن پاک کے اوراق کو نعوزباللہ جلایا جاتا ہے تو کبھی نبی ﷺ کی شان میں کارٹونوں کے مقابلے کی جسارت کی جاتی ہے اور اب اس متعصب اوراسلام دشمن قوتوں نے نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کی تمام حدیں پارکرتے ہوئے اُن پر ایک فلم بناڈالی ہے جس میں حضور ﷺ اور اسلامی تعلیمات کا کھلم کھلاتمسخراڑایاگیاہے اس فلم کو سام باسل نامی ملعون شخص نے پروڈیوس کیاہے اوراس فلم پراٹھنے والا پچاس لاکھ ڈالر کا خرچ 100یہودی سرمایہ کاروں نے مشترکہ طورپربرداشت کیا ہے جبکہ اس گستاخانہ فلم کی پروموشن ٹیری جونز کررہاہے ۔نبی کریم ﷺ کی ذات مبارک مسلمانوں کیلئے تو ''بعد از خدا بزرگ تو ای قصہ مختصر''کادرجہ تو رکھتی ہی ہے لیکن دیگر ادیان میں احترام اورعزت کی نظر سے دیکھی جانیوالی شخصیات بھی حضور اقدس ﷺ کو دنیاکی عظیم ترین ہستی قراردیتے رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج اسلام دنیامیں انتہائی تیزی سے پھیلنے والا مذہب بن چکا ہے یہی وہ خوف ہے جو اسلام دشمن شیطانی قوتوں کو کبھی نائن الیون کی آڑ میں افغانستان کی اسلامی حکومت ختم کرنے پر مجبور کرتا ہے اور کبھی خطرناک ہتھیاروں کا بہانہ بناعراق کو تاخت و تاراج کرتا ہے کرلیکن جب اُن کی یہ چالیں انہی پر ہی الٹ جاتی ہیں کہ دنیا کو اسلام اور مسلمان سے نفرت کی بجائے قرآن کا مطالعہ ریکارڈ حد تک بڑھ جاتا ہے اور فحاشی و عریانی اورمدرپدرآزادی کی ستائی ہوئی خلق خدا پہلے سے بھی زیادہ تعداد میںحلقہ بگوش اسلام ہونے لگتی ہے تو ا سلام کے یہ دشمن ایک نئے اور انتہائی اوچھے انداز سے اسلام پر حملہ آور ہوتے ہیں جس کی ایک صورت یہ فلم بھی ہے جس کا مقصد محمد ﷺ کی محبت جو کہ تمام دین کی اساس ہے کو مسلمانوں کے دلوں سے نکالنا ہے لیکن ان عقل کے اندھوں کو یہ علم نہیں کہ اسلام ازل سے ہے اور ابد تک قائم رہے گا اوراُن کی کوئی سازش مسلمانوں کے دلوں سے محمد عربی ﷺ کی محبت و الفت کو ذرہ برابر بھی کم نہیں کرسکتی ایک حدیث پاک کا مفہوم ہے ''تم اُس وقت تک مسلمان نہیں ہوسکتے جب تک میں تمھیں ہر رشتے،مال و دولت اور تمھاری تمام تر عزیزترین چیزوں سے بڑھ کر مقدم و محترم نہ ہوجاؤں''اس فلم کے پیچھے اُن یہودی اسلحہ ساز تاجروں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جن کی اسلحہ فیکٹریاں ہر سال ایک ہزارارب ڈالر کاسلحہ فروخت کرتی ہیں کہ انہیں اس اسلحے کی فروخت کیلئے ایک نئی منڈی اور محاذکی تلاش ہے جو انہیں اس فلم کے بعد باآسانی دستیاب ہو سکتے ہیں کیوں کہ مسلمان اس گستاخی کے خلاف ہرگزخاموش نہیں بیٹھیں گے اور اس طرح ضرور جنگیں ہوں گی اور جنگ کے دونوں فریق انہی یہودیوں کا بنا اسلحہ ہی استعمال کریں گے اوران کی توقع کے عین مطابق اس فلم کے منظرعام پرآنے کے بعد کئی مسلم ممالک میں شدید ترین احتجاج شروع ہوگیا ہے اور لیبیا میں توامریکی سفیر کو قتل بھی کردیاگیا ہے اسی طرح دوسرے اسلامی ممالک تک بھی یہ سلسلہ دراز ہورہاہے عالم کفر نے مسلمانوں کی نازک ترین رگ پر وارکیا ہے لیکن ہماری بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ ہم اس کے ردعمل میں بھی اپنا ہی نقصان کررہے ہیں جبکہ کئی نامور اور محب وطن دانشوروں کے خیال میں اس احتجاج اور اس مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے درج ذیل اقدامات خاصے سودمندثابت ہوسکتے ہیں جن پر عوام اور حکومت کو فوری عمل درآمد کرنا چاہئے ۔

دولت یہودونصاریٰ کی ہرسازش کی بنیاد ہے لہٰذا عوام کو چاہئے کہ اُن تمام اشیائے خوردونوش کا استعمال ترک کردیں جو ان یہودونصاری کی کمپنیوں کی بنائی ہوئی ہوتی ہیں یہ ان اسلام دشمنوں کا دماغ ٹھکانے لگانے کا تیربہدف نسخہ ہے جس کو ماضی میں عرب اسرائیل جنگ میں آزمایا بھی جاچکا ہے جب عربوں نے امریکہ کا تیل بند کرکے انہیں دن میں تارے دکھادئیے تھے۔اس کے ساتھ یوٹیوب اورگوگل نے بھی اس موقع پر اسلام دشمنی کا کھلاثبوت دیتے ہوئے اس گستاخانہ فلم کو ہٹانے سے انکارکردیاہے حالانکہ اس سے قبل صرف 6ماہ میں ناپسندیدہ ہونے کی وجہ سے ایک ہزار ویب سائٹس بند کی گئیں ہیں اس لئے یہ بھی ضروری ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے 2کروڑ بیس لاکھ صارف اگر صرف ایک ہفتے کیلئے احتجاجاََیوٹیوب کااستعمال بندکردیں تو یہ خسارہ یقیناََ انہیں اس فلم کویوٹیوب سے ہٹانے پر مجبورکرسکتاہے۔

حکومت پاکستان تمام تر مصلحتوں اور ڈالرپرستی کو پسِ پشت ڈال کر نہ صرف امریکہ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے امریکی سفارتخانے کو بند اور تمام سفیروں کو ملک سے نکال دے بلکہ پوری اسلامی دنیا کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ اور اوآئی سی میں کسی بھی مذہب کی شخصیات کی توہین اوردل آزاری کے خاتمے کیلئے ٹھوس قانون سازی کیلئے قائدانہ کرداراداکرے۔

امریکہ جو کہ سیکولرازم کادعویداراور آزادی اظہار کا بڑاپرچارکرتاہے کیا اسی آزادی ءاظہار کے نام پراپنے ملک میں انجیل یا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین کی اجازت دے سکتاہے نہیں ہرگز نہیں بلکہ وہاں تو ہولوکاسٹ جیسے جھوٹ کاانکارکرنے والے کو مجرم قراردے دیاجاتا ہے اس فلم نے ایک بار پھرامریکہ کو پوری امت مسلمہ کے سامنے ننگاکردیاہے لیکن اگرامریکہ اب بھی امت مسلمہ کیلئے مخلص ہونے کا دعویدار ہے تو اس فلم کے بنانے میں حصہ لینے والی تمام ٹیم کو عبرتناک سزائیں دے ورنہ مسلم ممالک میں امریکہ کے خلاف اٹھنے والی نفرت کی یہ چنگاریاں امریکہ کو جلاکر راکھ بنادیں گی ۔
Qasim Ali
About the Author: Qasim Ali Read More Articles by Qasim Ali: 119 Articles with 100597 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.