بچواب آجاﺅتمہارے بابا گاڑی میں
بیٹھ گئے ہیں اورانہوں نے انجن سٹارٹ کردیا ہے ،ماں نے گاڑی کاشیشہ نیچے
کیااورزور سے آوازدی ۔نوراورابراہیم دوڑتے ہوئے آئے اورگاڑی کی پچھلی سیٹ
پربیٹھ گئے اورگاڑی روانہ ہوگئی ۔آج وہ سیروسیاحت کیلئے نکلے ہیں ،انہوں نے
گرم کپڑوں سمیت ضرورت کاسامان گاڑی میں رکھ لیا ہے۔یہ لوگ جب شہرسے
باہرنکلے توجی ٹی روڈ پرایک خاتون نے انہیں گاڑی روکنے کااشارہ کیا ،اجنبی
خاتون سے اس کے بارے میں پوچھاگیاوہ کون ہے تواس نے جواب دیا میں دولت ہوں
مجھے ساتھ لے چلو میں تمہارے بہت کام آﺅں گی ،وہ لوگ بہت خوش ہوئے اوراسے
فوراً گاڑی میں بٹھالیا ۔مزید چندکلومیٹرفاصلہ طے کرنے کے بعدایک اورانجان
عورت نے انہیںرکنے کا اشارہ کیا ،اس نے بتایا میں شہرت ہوں مجھے ساتھ لے لو
وہ پھر بہت خوش ہوئے اوراسے بھی گاڑی میں سوارکرلیا اورپھرگاڑی روانہ ہوگئی
تاہم کچھ دیر بعدتیسری خاتون نے انہیں روک لیا اوراپنے بارے میں بتایاوہ
موت ہے اوربچوں کے بابا کواپنے ساتھ لے جانے کیلئے آئی ہے ، بابانے اس نے
پچھلی سیٹ پربیٹھی دولت اور شہرت سے موت کے ساتھ جانے کیلئے کہا مگرانہوں
نے صاف انکار کردیا اورکہا ہماراآپ کاساتھ صرف یہیں تک تھا ۔بیوی اوربچوں
نے بیزاری اورناگواری کے اندازمیں موت سے کہاتم اپناکام پوراکرواورہمیں آگے
جانے دوورنہ ہمارے پروگرام کاستیاناس ہوجائے گا ۔موت کے وقت دولت اورشہرت
میں سے کوئی کام آیااورنہ بیوی بچے اس شخص کوبچا پائے ۔اگرکوئی انسان اپنے
بچوں کیلئے ناجائزطریقہ سے دولت کماتا ہے تواس کاحساب صرف اس کودیناپڑے
گا۔اگرکوئی انسان کرپشن کے بل پراپنے اہل خانہ کیلئے دس ایکٹر کاپیلس تعمیر
کرتا ہے تووہ ان کیلئے دنیا میں جہنم بن جائے گالیکن اگروہ ایمانداری کی
پونجی سے اپنے بیوی بچوں کیلئے دس مرلے یاایک کنال کاگھریاکوٹھی تعمیر کرتا
ہے تویہ ان کیلئے بہشت کی مانند ہوگا۔بدقسمتی سے اب حلال حرام کافرق مٹتا
جارہا ہے ۔لوگ اپنے ہاتھو ں سے اپنے ضمیرکوموت کی نیندسلارہے ہیں۔ یہ عجیب
دورہے اب انسان نیکی پرپشیمانی اوربدی یابرائی پرفخرمحسوس کرتے ہیں ۔اگرکوئی
کسی کی خدمت کرتا ہے تواسے مشکوک نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے مگر اس کے
باوجوداللہ تعالیٰ کے منتخب لوگ اس قادر مطلق اورحقیقی مددگار کے معاون کی
حیثیت سے دن رات مخلوق خدا کیلئے آسانیاں پیداکرنے میں مصروف ہیںاوران کایہ
سفرسودوزیاں سے بے نیاز ہے۔سرورکونین حضرت محمد کافرمان ذیشان ہے''تم میں
سے بہتر وہ ہے جس کی وجہ سے زیادہ لوگوں کوفائدہ پہنچے ''۔ایک ایساادارہ
سبحان دی ہیلپر ٹرسٹ شہر لاہوراوراس کے مضافات میں نیکیاں اوردعائیں سمیٹ
رہا ہے مگرصدآفریں ان خاموش مجاہدوں کوکسی سے دادوستائش کی تمنایاطلب نہیں
ہے۔ اتفاق سے میرے ایک مخلص دوست چودھری عظمت علی جوبنیادی طورپرپیپلزپارٹی
کے سفیراورصدرآصف زرداری کی محبت کے اسیر ہیں ، مجھے زبردستی اپنے ساتھ ایک
اجلاس میںلے گئے جہاں سبحان دی ہیلپر ٹرسٹ کاایک نمائندہ اجتماع منعقدکیا
گیا تھا ۔اس عوام دوست ادارے کے روح رواں،شفیق ومہربان اورچیئرمین میاں
محمدسعیدڈیرے والے ، ادارے کے مختلف امور انجام دینے والے اچھے منتظم اور
مقرم صدرمیاں اکبررشید،جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عتیق احمد،سینئروائس چیئرمین
سیّدحسن مسعودزیدی ،وائس چیئرمین اور اس ٹرسٹ کی زکوٰة کمیٹی کے درددل والے
چیئرمین شیخ عبدالمجید ، چیئر مین ٹیکنیکل کمیٹی خواجہ رمضان اورنائب
صدراورمختلف موتیوں کوایک ڈورمیں پرونے والے چودھری عظمت علی سمیت کئی
خواتین وحضرات موجود تھے جومری سمیت پنجاب کے مختلف شہروں سے میاں محمدسعید
ڈیرے والے کی خصوصی دعوت پر آئے تھے،ان میں سے زیادہ تراحباب تجارت سے
وابستہ ہیں،میاں اکبررشید نے تجارت پیشہ افراد کی ویلفیئر کیلئے بھی بہت
کام کیا جوقابل قدر ہے ۔میں مبصرکے طورپراجتماع میں شریک تھا جہاںمجھے کئی
اہم باتوں سے آگہی ہوئی جومیںاپنے پڑھنے والے احباب کے ساتھ شیئر کرناچاہتا
ہوں۔سبحان دی ہیلپر ٹرسٹ کے زیراہتما م دوعددفری کمپیوٹرکالجز میں کمپیوٹر
کے بنیادی کورس بالکل مفت کرائے جاتے ہیں اوران د ونوں کالجزسے ہرسال
تقریباً ایک ہزار نوجوان مستفیدہوتے ہیں اوریوں کمپیوٹر کورس کرنے کے بعدا
ن کیلئے مناسب ملازمت کاحصول قدرے آسان ہوجا تا ہے۔ہنر سیکھو غربت مکاﺅسکیم
کے مختلف ہنر سکھائے جاتے ہیںاوراس دوران انہیں آنے جانے کاکرایہ اورمعقول
وظیفہ بھی دیا اوران کیلئے ملازمت کابھی انتظام کیا جاتاہے۔ناداراورمستحق
شہریوں کوہرماہ لاکھوں روپے کی نقدامداد فراہم کی جاتی ہے جس سے وہ
اپناکوئی نہ کوئی کاروبار شروع کرتے اورمعاشرے کے مفیدشہری بنتے
ہیں۔مساجدمیں زمین پرنمازکی ادائیگی سے قاصر بزرگ شہریوں کیلئے مخصوص
کرسیاں فراہم کی جاتی ہیں۔سندرانڈسٹریل اسٹیٹ کے گیٹ نمبرایک اوردوکے
درمیان تقریبا پونے چارایکٹراراضی پراولڈہوم کی تعمیرتیزی سے جاری ہے
اوروہاں چارسونمازیوں کی گنجائش والی ایک شاندار مسجداورایک ٹیکنیکل
سکینڈری سکول بھی زیر تعمیر ہے۔مگرمیں سمجھتا ہوں اولڈہوم بنانے کی بجائے
ہمیںاپنے معاشرے کی روش اورسوچ کوبدلناہوگاجہاں کوئی اپنے ضعیف ماں باپ
کواپنی زندگی اوراپنے گھر سے بیدخل نہ کرے ۔ پاگل خانے یااولڈہوم بناناکما
ل نہیں انسانوں کواس المیے اورانجام سے بچانازیادہ اہم ہے۔ کہروڑپکالودھراں
میںسبحان دی ہیلپر ٹرسٹ کے زیرانتظام پرائمری سکول کے تقریباًدوسوبچوں
کومفت اورمعیاری تعلیم کے ساتھ کتابیںاوریونیفارم بھی ادارہ مفت فراہم کرتا
ہے۔اس ادارے کاایک مدرسہ بھی ہے جہاں حفظ اورناظرہ کی تعلیم دی جاتی ہے ۔
سبحان دی ہیلپرٹرسٹ کے دریش صفت اورانسان دوست عہدیداران ہرسال ماہ صیام
میں بیحدخلوص اورصادق جذبوں کے ساتھ افطاردسترخوان کابھی اہتمام کرتے ہیں۔
سرورکونین حضرت محمد کافرمان ذیشان ہے''وہ شخص مومن نہیں ہوسکتا جوخودتوپیٹ
بھر کے کھاناکھائے اوراس کاپڑوسی جواس کے پہلومیں رہتاہووہ بھوکارہے
''۔حضرت علی ؓ نے فرمایا ''نیکی پرغرورنیکی کوتباہ کردیتا ہے''۔شیخ سعدی ؒ
فرماتے ہیں'' دن کی روشنی میں رزق تلاش کرواوررات کواسے تلاش کروجورزق دیتا
ہے''۔حضرت علیؓ نے فرمایا ''زندگی کی اصل خوبصورتی یہ نہیں کہ آپ کتنے خوش
ہیں بلکہ زندگی کی اصل خوبصورتی تویہ ہے کہ دوسرے آپ سے کتناخوش ہیں''
۔حضرت شیخ سعدی ؒ فرماتے ہیں ''دوست وہ ہے جودوست کاہاتھ اس کی پریشانی
اورتنگی میں پکڑتا ہے''۔اسلام میں زکوٰة اورصدقات کو بیحداہمیت اوراس کی
تعلیم دی گئی ہے۔
مخلص ہرکسی کے ساتھ رہتا ہے
شایداسی لئے خالی ہاتھ رہتا ہے
بلاشبہ مال فتنہ اور انسان کابدترین دشمن ہے ،نیکی وہی ہے جو کرنے کے
بعددریامیں ڈال دی جائے ورنہ وہ بربادہوجاتی ہے ۔ہمارے ہاں کچھ لوگ اپنے
ناجائزمال سے سماجی کام اورپھراس پرسیاست کرتے ہیں ۔نیکی وہی شمارہوگی
جونیک کمائی سے کی جاتی ہے اوردوسروں کے ساتھ بھلائی کی توفیق بھی اللہ
تعالیٰ کی خاص مہربانی سے ملتی ہے۔ حلال اورمحنت کی پونجی کاایک پیسہ حرام
کے کرڑوں روپوں پربھاری ہے۔جولوگ اللہ تعالیٰ سے تجارت کرتے ہیں انہیں
گھاٹا نہیں ہوتا۔ ہمارے نزدیک خدمت خلق کیلئے حضرت محمد کے صحابی
اورامیرالمومنین حضرت عمرفاروق ؓ سے بہترکوئی مشعل راہ نہیں ہوسکتا۔کسی خوش
نصیب شاعرنے کیا خوب کہا ہے ،
محمد کے صحابی کاوہ شانہ یاد آتا ہے
بدل کربھیس گلیوں میں وہ جانایادآتا ہے
نجف اس عہدکی مائیں جب آٹے کوترستی ہیں
عمرؓ تیری خلافت کا زمانہ یاد آتا ہے
ایک دن ایک فلسفی نے لوگوں کوبتایا کہ ''اے لوگو!میں نے وہ رازپالیا ہے جس
سے انسانی معاشرہ خوش وخرم رہ سکتا ہے ،ایک دوست نے دریافت کیا وہ کس
طرح؟اس نے جواب دیا کائنات کی ہرشے دوسروں کیلئے ہے درخت اپنا پھل خود نہیں
کھاتا،دریااپناپانی خود نہیں پیتا ،یہ بہاریں برساتیں اورزمزمے دوسروں
کیلئے ہیں ،بس ا سی انسان کی زندگی اچھی اورخوبصورت کہلاسکتی ہے جودوسروں
کیلئے گزرے ۔حضرت علی ؓ نے فرمایا ''کوشش کروتم دنیا میں رہودنیا تم میں نہ
رہے کیو نکہ کشتی جب تک پانی میں رہتی ہے خوب تیرتی ہے لیکن جب پانی کشتی
میں آجاتا ہے تووہ ڈوب جاتی ہے ''۔ حضرت ابوبکرصدیق ؓ نے فرمایا ''چوری
اورخیانت سے بچوافلاس پیداکرتی ہے''،''جواللہ تعالیٰ کے کاموں میں لگ جاتا
ہے اللہ تعالیٰ اس کے کاموں میں لگ جاتا ہے''،اس دن آنسوبہاﺅجوتم نے نیکی
کے بغیر گزاردیا''۔سبحان دی ہیلپرٹرسٹ والے خوش نصیب ہیں جواللہ پاک نے
انہیں اپنے بندوں کی خدمت کیلئے پسندکیا ہے ورنہ ایک انسان دوسرے انسان
کیلئے کچھ نہیں کرسکتا ۔''کسی داناکاقول ہے موت کی مستی سے اللہ تعالیٰ کی
پناہ مانگو،اس کے نشے کوسوائے موت کے کوئی دوسری چیز نہیں اتارسکتی ۔حضرت
انس ؓ سے روایت ہے کہ سرورکونین حضرت محمد نے فرمایا ''جوشخص کسی پریشان
حال کی مددکرے ،اللہ تعالیٰ اس کیلئے تہتر مغفرتیں لکھے گاجن میں سے ایک
مغفرت تواس کے تمام کاموں کی اصلاح کیلئے کافی ہے اوربہتر قیامت کے روز اس
کیلئے درجات بن جائیں گی''۔اللہ تعالیٰ سے تجارت میں برکت کاسبب اورمنفعت
بخش ہے اورمیاں محمدسعیدڈیرے والے کااس بات پرپختہ اعتقاد ہے۔
خواہش سے نہیں گرتے پھل جھولی میں
وقت کی شاخ کومیرے دوست ہلاناہوگا
کچھ نہیں ہوگااندھیروں کوبراکہنے سے
اپنے حصے کا دیا خود ہی جلانا ہوگا
حضرت محمد کافرمان ذیشان ہے '' حسدصرف دواشخاص پرکرناجائز ہے ،ایک وہ شخص
جس کواللہ تعالیٰ نے مال دیا اوراس کوراہ حق (نیک کاموں) پرخرچ کرنے کی
قدرت دی اوردوسراوہ شخص جس کواللہ تعالیٰ نے علم (حکمت اوردانائی) عطا کیا
اوروہ اس کے ذریعہ فیصلہ کرتا ہے اوراس کی تعلیم دیتا ہے ''۔اللہ تعالیٰ
سبحان دی ہیلپر ٹرسٹ کی ٹیم کااپنے بندوں کیلئے خلوص قبول
اورانہیںمزیدتوفیق اوراستقامت عطافرمائے ۔(آمین) |