انگلش ‘ اردواور ہندی کے امتزاج
سے جنم لینے والی نئی زبان جو مشرق و مغرب کو قریب لانے کا کارنامہ انجام
دے رہی ہے!
زبان لوگوں کے درمیان رابطے اور جذبات کے اظہار کا ذریعہ ہوتی ہے اور ہر
علاقے کے افراد اپنی جداگانہ طرز معیشت و معاشرت اور ثقافت کے ساتھ علیحدہ
زبان بھی بولتے ہیں یہی وجہ ہے کہ دنیا میں موجود تمام ممالک میں علیحدہ
علیحدہ زبانیں بولی جاتی ہیں جبکہ ایک ہی ملک کے مختلف صوبوں ‘ ریاستوں اور
شہروں کے درمیان زبانوں میں تفریق ہوتی ہے اور ہر علاقے میں علیحدہ علیحدہ
بولی جانے والی زبانوں کو مقامی زبان کہا جاسکتا ہے ۔ پاکستان میں گوکہ
اردو کو قومی زبان کا درجہ حاصل ہے مگر یہاں سندھ کی مقامی زبان سندھی ‘
پنجاب کی پنجابی ‘بلوچستان کی بلوچی ‘ خیبر پختونخواہ کی پشتو ‘ کشمیر کی
کشمیری اور گلگت بلتستان کی گلگتی ہے لیکن اس کے باجود ہندکو ‘ سرائیکی ‘
گجراتی ‘ میمنی ‘ بوہری اور دیگر کئی مقامی زبانیں بھی یہاں بولی جاتی ہیں
‘ بنگال میں بنگالی ‘ افغانستان میں افغانی ‘ روس میں رشین ‘ بھارت میں
ہندی کے علاوہ مراٹھی ‘ ملیالم‘ گجراتی ‘ پنجابی اور دیگر کئی مقامی زبانیں
بولی جاتی ہیں اسی طرح دنیا کے ہر ملک کی اپنی ایک زبان ہے جیسے امریکہ میں
امریکن ‘ برطانیہ میں انگلش ‘سوئٹزرلینڈ میں سوئس ‘ جرمن میں جرمنی ‘ فرانس
میں فرنچ ‘ چائنا میں چائنیز بولی جاتی ہیںمگر انگریزی زبان کو دنیا بھر
میں مو ¿ثر ترین رابطے کا درجہ حاصل ہے کیونکہ انگریزی دنیا کی وہ واحد
زبان ہے جو دنیا کے تقریباً تمام ہی ممالک میں پڑھائی اور سکھائی جاتی ہے
اسی لئے اقوام متحد ہ کے اجلاس سے لیکر عالمی سطح کے سیمینارز ‘ مختلف
ممالک کے درمیان معاہدات اور کاروباری و تجاری اے ایم یوز تقریباً ہر چیز
انگریزی زبان میں ہی ہوتی ہے مگر انٹرنیٹ پر صارفین کی بڑھتی ہوئی تعدادنے
مختلف ممالک کے افراد کو جہاں ایک دوسرے کے نزدیک آنے ایک دوسرے سے متعارف
ہونے ‘گفتگو کرنے اور انٹرنیٹ کے ذریعے دوستی کے مواقع فراہم کئے وہیں
انگریزی زبان کی اہمیت و افادیت میں بھی اضافہ ہوا کیونکہ انٹرنیٹ پر چیٹ
کرنے والے تمام ہی ممالک کے افراد خواہ ان کی مقامی و مادری زبان کوئی بھی
کیوں نہ ہو انٹرنیٹ پر چیٹنگ کیلئے انگریزی زبان کا سہارا لینے پر مجبور
ہیں مگر دنیا بھر کے افراد کے درمیان رابطوں کے دوران انگریزی زبان کا
سہارا لئے جانے کی وجہ سے انگریزی میں دنیا کی مختلف مقامی زبانیں ضم ہوتی
جارہی ہیں اور دنیا کے ہر خطے کی انگلش مختلف ہوتی جارہی ہے جیسے چائنا میں
انٹرنیٹ پر استعمال ہونے والی انگلش چائنیز زبان کے امتزاج سے ”چنگلش “ میں
ڈھل چکی ہے ‘ رشین اور انگلش کے امتزاج سے رنگلش وجود میں آچکی ہے‘ بنگالی
اور انگلش کی قربتوں نے بنگلش کو جنم دیا ہے ۔ فرنچ اور انگلش کا ملاپ
فنگلش کہلایا جارہا ہے اور برصغیر میں بولی جانے والی اردو و ہندی زبانوں
سے مل کر انگلش اور ہنگلش ہوچکی ہے اور انٹرنیٹ صارفین کے ضروریات و تعلقات
کے نتیجے میں وجود میں آنے والی ہنگلش اب اس حد تک مقبول ہوچکی ہے کہ
انگریزی سے زیادہ فروغ پارہی ہے اور کئی یورپی ممالک کے سفیروں کو اس بارے
میں باقعادہ سرکاری طور پر ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ہنگلش سیکھیں جبکہ
برطانیہ ‘ امریکہ ‘ آسٹریلیا اور دیگر کئی ممالک کے فارن ڈپارٹمنٹ میں
سفارتکاری سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہنگلش ‘ چنگلش ‘ رنگلش ‘بنگلش
باقاعدہ طور پر سکھانے کا اہتمام کیا گیا ہے اور آئندہ برطانیہ ‘ امریکہ
اور دیگر یورپی ممالک کی جانب سے چائنا میں چنگلش جانے والے ‘ روس میں
رنگلش جاننے والے ‘ بنگلا دیشن میں بنگلش جانے والے اور پاکستان و بھارت
میں ہنگلش جانے والے لوگوں کو ہی سفارتی میدان میں اتار ا جائے گا تاکہ وہ
مقامی افراد سے موثر انداز میں رابطہ میں رہ سکیں ۔
ہنگلش کس طرح سے برطانوی ‘ امریکی اور یورپی معاشرے کے ساتھ پاکستانی و
بھارتی معاشروں میں بھی فروغ پارہی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگا یا
جاسکتا ہے کہ اب بھارتی و پاکستانی فلموں اور الیکٹرونک میڈیا میں اس کا
باقاعدہ استعمال ہونے لگا ہے اورٹی وی پر اشتہارات کچھ یوں نشر ہوتے ہیں ۔
” کم آن گرلز ....یہ وقت ہے شائن کرنے کا “
“جرمی ٹوتھ پیسٹ مسوڑوں کو بنائے زیادہ اسٹرانگ اور دانتوں کو کرے زیادہ
وہائٹ “
”ہیگیز ‘ نمی کو زیادہ ابزورب کرکے بچوں کو نیپی کے ریش سے رکھے محفوظ “
جبکہ فلموں میں آج کل ڈائیلاگ کچھ اس طر ح بولے جارہے ہیں !
’‘یو آل بوائز آر سِک ‘تم سب مرد ایک ہی جیسے ہوتے ہو “
”میری ممی کے میرے فادر سے ڈیوورس کے بعد اب ہم سیپریٹ رہتے ہیں “۔
اسی طرح ٹی وی اینکرز کچھ اس طرح سے گفتگو کرتے دکھائی دیتے ہیں !
ناظرین سنڈے مارننگ میں ایک سیاسی جماعت کے کچھ ممبران نے دوسری جماعت کی
سیاسی گیدرنگ پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں فائرنگ اور بھگدڑ سے پانچ
افراد ہلاک اور دس زخمی ہوگئے ڈیڈ باڈیز کو سپتال پہنچادیا گیا ہے جبکہ
زخمی فرسٹ ایڈ کی فراہمی کے بعد اپنے گھرجاچکے ہیں دو افراد زیادہ انجرڈ
ہیں جنہیں آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے ۔
کمنٹری کچھ اس طرح کی ہوگئی ہے !
شاہد آفریدی کا پہلا اور ہے اور وہ پہلی بال ڈلیور کرنے کیلئے تیار ہیں
شاہد آفریدی نے دوڑناشروع کیا لیفٹ ہینڈ میں موجود بال کو ہاتھ گھماکر وکٹ
کی جانب پھینکا بیٹمسین نے آگے نکل کر پاور فل اسٹروک لگانے کی ٹرائی مگر
بیٹ ہوئے اور بال سیدھی وکٹ میں جاپہنچی ‘ واوہاٹ اے بال ‘ بولڈ کردیا ‘ ہی
از آوٹ ‘ شاہد آفریدی ونس اگین گین سکسیز ‘ پاکستانی کیپٹن کا اس کروشل
ٹائم میں شاہد آفریدی کو سامنے لانے کا ڈسی جن بالکل کریکٹ رہا اور اس وکٹ
کی مدد سے پاکستان ریٹرن ان میچ ہوچکا ہے ۔
یہ ہے ہنگلش جو مشرق و مغرب کے درمیان فاصلوں کو دور کرتے ہوئے پیغام رسانی
‘ رابطے ‘ تعلقات اور اظہار میں آسانی فراہم کررہی ہے اور ہماری دعا ہے کہ
جس طرح سے دنیا سے انگلس آہستہ آہستہ ہنگلش ‘ چنگلش ‘ رنگلش اور بنگلش
وغیرہ میں تبدیل ہوتی جارہی ہے اسی طرح سے بد امنی امن میں ‘ نفرت محبت میں
‘غربت خوشحالی میں بدل جائے اور انگریزی کی طرح سامراجیت بھی معدوم ہوتے
ہوتے ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائے اور تمام ممالک اور دنیا کے تمام افراد کے
درمیان محبت و اخوت اور مساوات و ہمسائیگی کا وہ رشتہ فروغ پائے جو انترنیٹ
پر ہنگلش کی صورت ظاہر ہورہا ہے ۔ |