ملالہ یوسفزئی-سوات کی شہزادی

ملالہ یوسف زئی مینگورہ، ضلع سوات، خیبر پختونخوا، پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ ہیں۔ وہ وادی سوات میں تعلیم اور حقوق نسواں کے لئے آواز اٹھانے کی وجہ سے مشہور ہیں۔ اس علاقے میں تحریک طالبان پاکستان نے 2009ء سے بچیوں کے سکول جانے پر خودساختہ پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اس عرصے میں ملالہ نے بی بی سی کے لئے ایک مدونہ تحریر کیا جس میں اس نے بچیوں کی تعلیم اور حقوق نسواں کے لئے آواز بلند کی۔ ملالہ اسی وجہ سے مختلف اعزازت کے لئے نامزد ہوئی اور پاکستان کا پہلا "قومی اعزاز برائے امن" جیتا۔

9 اکتوبر 2012ء کو پاکستانی طالبان نے کارروائی کرتے ہوئے ملالہ کو سکول جاتے ہوئے گولی مار کر جان سے مارنے کی کوشش کی گولی اس کے سر میں لگی اور اسے نازک حالت میں ہسپتال داخل کرنا پڑا۔جس کے بعد وہ چندروزہ کوما کی حالت میں رہنے کے بعد گذشتہ روز کسی قدر ہوش و حواس میں آئی ہیں۔

ملالہ کو تعلیم کے حصول کی خاطر اپنی جان تک کی بازی لگانی پڑی ہے۔یہاں سوچنے کی بات ہے یہ ہے اس کے باوجود بھی بہت سے لوگ اس پر طرح طرح کے الزامات لگا رہے ہیں کہ اس کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے وہ ایک بنا بنایا ہوا منصوبہ تھا اور بہت سے منصوبہ ساز ذہن اداروں یا لوگوں کا اس کے پیچھے ہاتھ ہے۔قیام پاکستان سے آج تک پاکستان میں سچ بولنے والے اور اپنے حقوق کی بات کرنے والے کے ساتھ ایسے ہی ہوتا آیا ہے مگر لوگ ابھی تک تصویر کے ایک رخ کو دیکھنے کے ہی عادی ہیں کسی کو توفیق نہیں ہے کہ وہ تصویر کا دوسرا رخ دیکھ سکیں یا دوسروں کو اس کے بارے میں آگاہ کرسکیں۔

تعلیم حاصل کرنے کا حکم تو ہمارا مذہب بھی دیتا ہے اور اس سلسلہ میں مرد و زن کی کوئی قید نہیں رکھی گئی ہے۔مگر فرسودہ سوچ کے حامل لوگ اس کو بھی اسلام کے نفاذ کے بہانے سے ختم کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ اپنے مذہوم مقاصد کو باآسانی حاصل کر سکیں کہ نہ خواتین پڑھی لکھی ہوں گی اور نہ وہ اپنے بچوں کو حق و باطل اور اپنے جائز حقوق سے آگاہ ہو سکیں گی۔

بلوچستان کا مسئلہ ہو یا شمالی وزیرستان کا یا پھر ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملہ یہ سب پاکستان کا درست مقام اقوام عالم میں مشکوک کرنا ہے تاکہ اس بہانے سے یہاں پر اپنے پائوں مضبوط کئے جائیں۔اور اس کے لئے ضروری ہے کہ یہاں کہ تمام افراد کو ایک دوسرے کے ساتھ فرقہ وارنہ فسادات میں مبتلا کر کے اور امن و امان برباد کرنا اولین ترجیح ہے۔ہمیں اور ہمارے قانون کو نافذکرنے والے اداروں اور افواج پاکستان کو ملک دشمن عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نبٹنا ہوگا تاکہ ہم عوام پرسکون ہو کر زندگی گزار سکیں اور ہمیں بھی انکے ساتھ تعاون کرناہو گا اور حالات کی بہتری کے لئے ایسے قانون شکن عناصر اور اسلام کے نام پر گمراہ کرنے والے عناصر عدم تعاون کرنا ہوگا وگرنہ کل کو ہمارے بچے بھی اس طرح کے حالات سے دوچار ہو سکتے ہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم نظام اور لیڈران کو بدلنے کی بجائے اپنی سوچ کو بدلیں تاکہ حالات کا دھارا بدل سکے وگرنہ ہمیں تباہی سے کوئی نہیں بچا سکے گا کہ ہم خود ہی اپنے آپ کے دشمن بن رہے ہونگے۔ہمیں درست اور غلط میں تمیز کرنی ہوگی کہ جو بات حق ہے اسے تسلیم کریں۔ملالہ سوات کی شہزادی ہے اور اسے وہاں رہنا ہے پڑھنا ہے اور پاکستان کا نام روشن مزید کرنا ہے۔وہاں سے وہ لوگ بھاگیں گے جو ملک کے استحکام کے دشمن ہیں۔خدا سے دعا ہے کہ وہ ملالہ یوسف زئی کو صحت کامل عطا فرمائیں اور ہمارے پیارے ملک کے دشمنان کو نیست و نابود کریں۔آمین ثم آمین
Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 392 Articles with 482062 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More