نصیب اپنا اپنا ، فر ض اپنا اپنا
غرض اپنی اپنی ، مر ض اپنا اپنا
ملک کے انتظامی امور میں بیو رو کریسی ، عدلیہ اور سیاست دان اہم ستون کی
حثیت رکھتے ہیں ۔ انہی کی بد ولت نظام رواں دواں دکھا ئی دیتا ہے ۔ گو جر
انوالہ کی سرزمین بڑی زرخیز اور دنیا بھر میں اپنی اہمیت و حثیت کے اعتبا ر
سے جدا گا نہ حثیت کی حامل ہے ٹیلنٹ اور معیا ر اس کا ہمیشہ سے طرہ امتیا ز
رہا ہے یہا ں پر داد اسی کو ملتی ہے جو اپنی محنت اور کا کردگی کی بنیا د
پر اپنا لو ہا منواتا ہے ۔ ماضی کے دریچو ں میں نظر دہرائیں تو ایک ہی گھر
ایک ہی گا ﺅ ں سے تعلق رکھنے والے دو اعلیٰ آفیسران ڈی آئی جی ذوالفقا ر
چیمہ اور ای ڈی او ہیلتھ ڈا کٹر نثار چیمہ نے اپنی کا وشو ں اور فرائض کی
ادائیگی سے عوام الناس کے دلو ں پر نہ صرف راج کیا بلکہ اپنے منصب اور حثیت
کا عملی طور پر فرض نبھایا بہت کم ترین عرصہ میں موجودہ کمشنر گو جرا نوالہ
عبد الجبا ر شاہین نے اپنے انقلابی اقداما ت سے بہت نمایا ں مقام حاصل
کرلیا ہے انہو ں نے شہر کی صفائی ستھرائی اور خو بصورتی کےلیے بے پنا ہ کا
وشیں کی ہیں جن میں سر فہرست 30 کروڑلا گت سے سیالکوٹ روڈ کی تعمیر اور اس
کی خوبصورتی اور آرائش و زیبائش کےلیے گرین بیلٹ اور سٹریٹ لا ئٹس کا
انتظام ، حا فظ آبا د میں ناجا ئر تجا وزات کے خاتمہ کے لیے آپریشن کلین
سویپ ، شہر بھر میں لا ءاینڈ آرڈر کی پر امن صورتحال ، انسدا د پولیو
ویکسین مہم میں حصہ ، ڈینگی کے تدارک کے لیے مہم کا آغاز ، شہر بھر میں
سپورٹس سنٹر ز کا قیام ، پا رکو ں کی دیکھ بھال ، قدیم اور تا ریخی عما رتو
ں کی مرمت ، سول ہسپتال میں نئے سیوریج سسٹم کا قیام ، لینڈ ما فیا کا
خاتمہ اور شہر بھر میں آوارہ کتو ں کو تلف کرنے کے اقداما ت شامل ہیں سب سے
منفر د اور قابل ذکر یہ با ت ہے کہ کمشنر صاحب نے تعمیر و ترقی پر جتنا بھی
پیسہ خرچ کیا ہے وہ قومی خزا نے سے نہیں لگا یا گیا ہے بلکہ سماجی اور فلا
حی اداروں اور پنجاب حکومت سے مختصر سے فنڈز کے زریعہ سے یہ سارے کام کا ج
کیے گئے ہیں ۔ جو لو گ گو جرا نوالہ شہر کو ایشیا ءکا گندہ ترین شہر کا
طعنہ دیتے تھے آج شہر بھر میں خو بصورت سرسبز و شاداب سٹرکو ں کے درمیا ن
گرین بیلٹ اور پھولو ں کو دیکھ کر حیران و ششدر ہیں ۔ یہ خو بصورتی اور یہ
رنگ و روپ سب ایک فرض شنا س اور عملی سطح پر اقداما ت اٹھا نے والی شخصیت
کمشنر گو جرا نوالہ عبد الجبا ر شاہین کی بد ولت ہے اور یہ حقیقت اور عمل
ہے قرآن پاک کی اس آیت کا جس کا مفہوم ہے بے شک اللہ تعالیٰ خوبصورت ہے اور
خو بصورتی کو پسند فرماتا ہے جو انسان اپنے شہر اپنے ما حول اور گھر کو صاف
ستھرا اور خوبصورت نہیں رکھ سکتا تو وہ اپنے کردار اور افکا ر میں کیسے
خوبصورتی کی رمق پیدا کرسکتا ہے ۔ صفا ئی نصف ایمان ہے اور ہمیں چا ہیے کہ
جو شخص ایک منصب پر فا ئز ہو تے ہو ئے اپنی تمام تر تو انا ئیا ں شہر کی خو
بصورتی اور اس پر لگے گندگی کے داغ کو مٹا نے میں صرف کر رہا ہے اس کا بھر
پو ر ساتھ دیتے ہو ئے ایک ذمہ دار شہری ہو نے کا ثبوت دیں کو ڑا کرکٹ سڑکو
ں ، چو راہو ں اور گلیو ں میں نہیں بلکہ ان کی مخصوص جگہو ں پر پھینکیں اور
جو پھول اور پو دے شہر بھر میں خو بصورتی کے لیے نصب کیے جا رہے ہیں ان کو
نقصا ن پہنچنے سے بچا ئے رکھیں بلکہ اپنی اپنی بساط کے مطا بق شہر بھر کی
خو بصورتی اور صفا ئی سھترائی کے لیے اہم روول ادا کریں اور ان چیزوں کی
نشاندہی کرتے رہیں جو گندگی اور غلا ظت پھیلا نے کا با عث بنتی ہیں ایک
تندرست و توانا ذہن اچھے ماحول کے اند رہی مثبت تبدیلی پیدا کر سکتا ہے ذا
تی پسند اور نا پسند کی بنیا د پر نہیں بلکہ میرٹ اور ڈی میرٹس کی بنیاد پر
، محنت اور کا کردگی کی بنیا د پر نیک نیتی اور خلوص و دیا نتداری کی بنیا
د پر ایسے لو گو ں کی حو صلہ افزائی کریں جو معا شرے میں رہتے ہو ئے اپنے
ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر اپنی خو شیو ں اور سکون و آرام کو چھوڑ کر
اجتماعی سطح پر دوسروں کی فلا ح و بہبو د اور بہتری کے لیے ہمہ وقت کو شا ں
ہیں تا ریخ گواہ ہے کہ وہی لوگ تا ریخی حثیت اور اہمیت کا مصداق بنتے ہیں
جو دوسروں کے سامنے عملی نمو نہ اور اپنی غیر معمولی خد ما ت کا ثبوت دیتے
ہیں ۔ وہی قومیں شاد و آباد رہتی ہیں جو اپنے محسنین کو ہمیشہ یا د رکھتی
ہیں اور ان کی اعلیٰ خدما ت کو سراہتے ہو ئے انہیں مختلف طریقوں سے خرا ج
تحسین پیش کرتی ہیں جو لو گ دنیا میں اپنے منصب اورمر تبہ کے ساتھ انصاف
نہیں کرتے وہ ہمیشہ ذلیل و خوار ہو تے ہیں اسلیے کمشنر گو جرا نوالہ کی
پیروی کرتے ہو ئے ان کی ٹیم کے دوسرے افراد کو بھی چا ہیے کے پو ری محنت
اور ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض کی ادائیگی کریں اور جو کام ان کے سپر د
کیا گیا اسے حل کر نے میں اپنی تمام تر صلا حتیں بر وئے کار لائیں کسی ہیلے
بہانے کا سہارا مت لیں ۔ |