رہ راست

دنیا کی ہر چیز کو پنپنے کے لئے کچھ مراحل کارفرما ہوتے ہیں دنیا کی کوئی بھی چیز یقدم برپا نہیں ہو جاتی جیسے کسی بچے کے اس دنیا میں آنے سے جانے تک کا سفر بارش کے برسنے سے مینہ کے ختم ہونے تک سفر کونپل کا زمین کو پھاڑکر تنور درخت بن جانے تک کا سفر اسے اور بھی بہت سے عمل جن کے شروع ہونے سے اختتام پذیر ہونے تک پورا ایک مرحلہ کارفرما ہے آج کا جو موضو ہے وہ اسی سے تعلق رکھتا ہے انسان کی بلندی کا پستی تک کا سفر جس پہ میں آج روشنی ڈالنے جا رہا ہوں

انسان جس کی عادت و اطوارمختلیف ہیں مگر انسانوں کا وہ طبقہ جو دولتمند ہیں ان میں تقریباً کے اطوار میں یکسانیت پائی جاتی ہے جس میں غرور کا عنصر سب سے نمایاں ہے جو قدرے عام ہے ان میں- اور یہ ہی غرور انسان کی بلندی سے پستی تک پوھچانے میں سب سے نمایاں کردار ادا کرتا ہے -جب انسان ایک مقام حاصل کر لیتا ہے یا دولتمند ہو جاتا ہے تودنیا اس کے لئے خاطرخواہ نہیں رہتی اور دنیا کے یہ ہی لوگ اسے راہ میں چلتی ایک چیونٹی کی مانند نظر آنے لگتے ہیں تب ہی شروع ہوجاتا ہے انسان کی پستی کا سفر -
اس سفر کے آغاز اور انجام کا فاصلہ بہت نہ سہی مگر ہوتا ضرور ہے جس میں اس کو سنبھلنے کے کئی مواقع ملتے ہیں جو سبھل گیا سو وہ اپنی بلندی کو برقرار رکھ گیا اور جو پھسل گیا تو پستی اس کے مقدار میں آجاتی ہے -انسان کو یہ پستی یوں ہی نہیں مل جاتی اس کے پیچھے بھی کئی مراحل ہوتے ہیں جن سے گزر کر وہ پستی کو حاصل کرتا ہے ان میں ایک یہ بھی ہے کہ جب انسان غرور کے نشے میں چور ہو کر دنیا کو اور انسانیت کی عزت و بقا کو خاطر میں نہیں لاتا تب خود خداوندے کریم اسکو یہ صلہ بطور انجام عنایات کرتے ہیں -

آج کے دور میں بھی ہمارے سامنے اسے عبرت کے نمونے موجود ہیں جن کی زندگی کی کھلی کتاب ہمارے لئے ایک سبق کی مانند ہے پر ہم تو دولت اور مقام کے نشے میں ڈوب چکے ہیں -ہم آج اپنی زندگی کی کتاب میں ان غلطیوں کو درست کرکے اپنی زندگی کی کتاب کو اسی حماقتوں سے پاک نہیں رکھتے اور افسوس آج ہم انہی غلطیوں دوبارہ کرنے میں کوشاں ہیں اور اپنی زندگی کی کتاب کو دوسروں کے لئے ایک عبرت کا نومونہ بنا رہے ہیں -

بہرحال زندگی ایک سفر ہے موت اس کی منزل زندگی کا سفر تو یوں بھی جاری و ساری رہے گا کون جانتا ہے یہ زندگی کی کتاب کس موڑ پی چل کر بند ہو جاتے لیکن ایک اچھی کوشش جو ہم کر سکتے ہیں کے اپنی زندگی کی کتاب سے آنے والی نسلوں کو کچھ اچھے اور روشن اسباق فرہم کر کےجائیں نہ کہ دوسروں کے لئے عبرت کا نشان بن کے جائیں
زندگی میں اکر ہمیشہ شاد رہو
کچھ ایسا کر چلو کے یاد رہو
Ahad Ali
About the Author: Ahad Ali Read More Articles by Ahad Ali: 3 Articles with 2900 views I am simple and nauty.. View More