معاشرہ میں بے پردگی کا کینسر

موجودہ زمانہ میں آزادی انتخاب Freedom Of choiceکے پیش نظرمغربی سماج سے پیدا ہونے والی بے پردگی وعریانیت جیسی مہلک بیماری نے ہمارے ملک و معاشرہ کی اکثر و بیشتر خواتین کو اپنے گرفت میں لے رکھاہے۔اس مرض میں مبتلا خواتین کی جو حالت زار ہے وہ سب پرعیاں ہے۔مغربی تہذیب جو ننگِ انسانیت ہے وہ ہمارے کلچر میں کینسر کی طرح پھیل رہا ہے ۔تہذیب نو کی دلدادہ خواتین غیر اخلاقی اشتہار، جرائد، ٹی وی ،نیٹ فلمیں وغیرہ کو دیکھ دیکھ کر اتنی بے باک، فیشن ایبل اور آزاد ہو گئی ہیں کہ ان میں نہ ہی اب غیرت ہےاور نہ ہی دینی حمیت۔عفت و عصمت کی تو بات ہی الگ ہے،جس سے ان کا دور دور تک کوئی تعلق ہی نظر نہیں آتا۔
ہزاروں جاں بہ لب ہیں اس نئی تہذیب کے زخمی
بہت اب ہو چکا یہ ظلم اسے پیہم نہ ہونے دو

جلوہ نمایی اور میک اپ کے میدان میں خواتین اتنی آگے نکلتی جا رہی ہیں کہ بازار ہو یا اسکول ،کالج ہو یا دفتر یا کارخانہ یہ قابل صد احترام خلقت خداوندی مغربی سماج کی نت نئی اختراعات کے زیر اثر اکثر غلیظ نظروں، گندے جملے اور ان کی طرف اٹھتی ہو ئی بے باک نگاہوں کا ہدف نظر آرہی ہیں۔ ان کی عریانیت نے ماحول کوایسا ہوس زدہ بنا دیا ہے جس سے معاشرے میں ہزارہا ایڈز جیسی بیماریاں اور مختلف قسم کے فساد برپا ہو رہے ہیں ۔غیر مہذب اور انسانی روپ میں ملبوس حیوانیت ان کی طرف منھ پھاڑے کھڑی ہے کہیں عصمت دری ہے تو کہیں گینگ ریپ جیسی گھناؤنی حرکتیں اور بڑھتی شرح فسادات۔

خواتین پہلے بھی سماجی اور دینی اقدار کی پاسداری میں اہم رول ادا کرتی تھیں اور اب بھی ادا کر سکتی ہیں لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ وہ اپنی خلقت پر غور خوض کریں اور اپنی معصومیت و وقار کو سمجھیں اورمغرب کی گندی، کھوکھلی اور خوشیوں سے عاری زندگی اور اخلاق باختہ تہذیب کے ہم آغوش نہ خود ہوں اور نہ اپنی اولاد کو اس کا دلدادہ بناکر اس متعفن مرض عریانیت و بے پردگی کے کینسر میں مبتلا نہ کریں ۔تبھی جا کر ہمارا ملک و معاشرہ عریانیت و بے پردگی اوراس سے پیدا ہونے والی بے راہ روی سے محفوظ رہ سکتا ہے ۔کہنے والے نے کیا خوب کہا ہے کہ :
اپنے مرکز سے جو دور نکل جاؤ گے
خاک ہوجاؤ گے افسانوں میں ڈھل جاؤ گے
سید تقی عباس رضوی کلکتوی
About the Author: سید تقی عباس رضوی کلکتوی Read More Articles by سید تقی عباس رضوی کلکتوی: 11 Articles with 13017 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.