یہ محبت کیسی محبت ہے ۔ ۔ ۔ ؟

یہ دنیا بھی محبت کے ساتھ کیا کھیل کھیلتی ہے ؟ ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں ۔ ہمیں اپنی دنیا سے کبھی فرصت ہی نہیں ملی کہ ہم اس بارے میں سوچ سکے ۔ لوگ کیسے زندگیاں برباد کر دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ کاش ہم کسی کو روک سکے ۔ مگر ہم کیوں روکے گئے ؟؟ ہم بھی تو کسی نا کسی کے ساتھ ایسا ہی کر رہے ہوتے ہیں ۔ چاہے وہ کوئی سا بھی رشتہ کیوں نا ہو ۔

ہم پہلے عزت دیتے ہیں ۔ توجہ دیتے ہیں اپنا قمیتی وقت کسی کے نام کرتے ہیں ۔ کسی کو پلکوں پے بٹھا دیتے ہیں ۔ یہاں تک کہ وہ انسان بھول بھی جاتا ہیں کہ دنیا کیا ہوتی ہے ؟؟ اس کا اصل روپ کیا ہوتا ہے ؟؟ اپنے کیسے پرائے بنتے ہیں ؟؟ ہم کیسے پل میں بدلتے ہیں ؟؟ مگر تب تک وہ انسان ہم میں کھو چکا ہوتا ہے وہ اپنی دنیا سے نکل چکا ہوتا ہے ۔ ُاسے تو دنیا صرف وہی انسان نظر آتا ہے جو ُاس کے ساتھ ہوتا ہے ۔ جو ُاس کے پاس ہوتا ہے ۔ جو ُاسے اپنا کہتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر یہ محبت کب تک ؟ یہ توجہ کب تک ؟ یہ عزت کا بھرم کب تک ؟؟

آخر کار وہ بھی دن آ جاتا ہے جب ہم بھول جاتے ہیں ------ کہ یہ شخص تو ہمیں اپنی جان سے بھی پیارا تھا ۔ ہمارا جینے کا سہارا تھا ۔ ہم اس سے پیار کرتے تھے ۔ ہم اسی شخص پے مرتے تھے ۔ ہم اس کی عزت کرتے تھے ۔ مگر ُاس دن ہمیں کچھ یادنہیں ہوتا ۔ ہم ُاسے پلکوں سے ُاتار کر زمین پے پھنک دیتے ہیں ۔ ُاس شخص کو دنیا میں دھکیل دیتے ہیں جیسے کبھی ہم نے ہی کہا تھا کہ - - - دنیا تو دو لوگوں میں ہوتی ہے ۔ دو دلوں میں ہوتی ہے ۔ دو جسموں میں ہوتی ہے ۔ دو رحوں میں ہوتی ہے ۔ جیسے پل پل ہم نے اقرار کیا ہوتا ہے ۔ محبت کا اظہار کیا ہوتا ہے - - - پھر ہم ُاسے شخص سے نفرت کا دعوا کرنے لگتے ہیں ۔

بس ُاسی دن محبت کا بھرم ٹوٹ جاتا ہے ۔ اور آہستہ آہستہ اک دن ہم ُاسے بھول جاتے ہیں ۔ ہم پھر سے کسی کے ہو جاتے ہیں ۔ اور بھول جاتے ہیں کہ ہم نے کوئی گناہ بھی کیا تھا ۔ مگر دل توڑنے کو آج کل گناہ کون سمجھتا ہے ۔ یہ تو شاید اب فرض ہیں ہم پے - - - کہ اب ہم اپنے فرض بھول کر اس فرض کو نبھاتے ہیں ۔ لوگوں کے دل دکھاتے ہیں ۔ اور کہتے ہیں کہ ہم تم سے محبت کرتے تھے مگر اب نہیں - - - !

مگر اب کیوں نہیں ؟؟ اس کا جواب وہ بھی نہیں دے سکتے - - - وہ کیسے کہہ دے کہہ ہمارا دل بھر گیا ہیں تم سے - - - اب ہم کسی اور کی تلاش میں ہیں - - - مگر سچ تو یہ ہے کہ محبت یوں نہیں ہوتی ۔ محبت تو اک پاک جذبہ ہیں ۔ جو صرف بے لوث ہوتا ہے ۔
A F
About the Author: A F Read More Articles by A F : 4 Articles with 5561 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.